عادات ہی کی وجہ سے انسان پہچانا جاتا ہے۔اچھی عادات انسان کی پہچان بنتی ہیں۔اور یہ عادات ہی انسان کو صحت مند اور بیمار بناتی ہیں۔ہر چیز کا اگر ٹائم ٹیبل بنایا جائےاوع اس کے تحت کام کیا جائے توہم اپنی زندگی میں نظم وضبط قائم کرسکتے ہیں۔
اپنی بری عادات کی وجہ سے نہ صرف ہم اپنی صحت بگاڑتے ہیں بلکہ اپنی زندگی کا نظم وضبط بھی خراب کرتے ہیں۔وہ کونسی عادات ہیں جن کی وجہ ہم اپنی صحت کو کھو بیٹھتے ہیں اگر آپ جاننا چاہتے ہیں تو اس بلاگ سے آپ مستفید ہوسکتے ہیں۔
وہ عادات جو صحت کے لئے مضر ہیں-
اچھی عادات اچھی صحت کی ضمانت ہیں،اور بری عادات خراب صحت کی۔جن کی وجہ سے انسان کی صحت خراب ہوتی ہے وہ عادتیں مندرجہ ذیل ہیں؛
نیند کی کمی-
ہماری زندگی میں اچھی صحت حاصل کرنے کے لئے اچھی اور بھرپور نیند لینا بہت ضروری ہے۔ہمیں بہت سے مطالعات سے علم ہوتا ہے کہ نیند کی کمی کی وجہ سے ہم بہت سی بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں جو ہمیں بیمار اور کمزور بناتی ہیں۔ہمیں نیند کی کمی کی وجہ سے کونسے مسائل ہوسکتے ہیں وہ یہ ہیں؛
بہت سے مطالعات کی مدد سے ہمیں پتہ چلتا ہے کہ نیند کی کمی کی وجہ سے انسان موٹاپے کا شکارہوتا ہے۔-
اس کی کمی کی وجہ سے انسان میں ایگزایٹی اور ڈپریشن ظاہر ہوتا ہے۔-
سردرد،تھکاوٹ بھی اس کی طرف اشارہ ہے۔-
ہم نیند کی کمی کی وجہ سے دن بھر کی سرگرمیوں میں اچھے طریقے سے حصہ نہیں لے سکتے۔-
بہت سے افراد میں ایسا ہوتا ہے کہ آجکل کے اس دور میں موبائل فون کی وجہ سے سوشل میڈیا پر رات کو وقت گزارتے ہیں۔جس وجہ سے انہیں وقت گزرنے کا اندازہ نہیں ہوتا۔رات کو دیر سے سونا صبح دیر سے اٹھنا بری عادت میں شامل ہے۔ہمیں نیند کی کمی بیمار اور کمزور کرتی ہے۔
اپنے منہ کو چھونا-
کچھ لوگوں کی یہ عادت ہوتی ہے کہ وہ باربار اپنے منہ کو ہاتھ لگاتے ہیں یا اپنے ہاتھ سے منہ صاف کرتے ہین۔لیکن ان کو اس بات کا نہیں علم کہ جراثیم کہیں بھی موجود ہوسکتے ہیں اور ہم چھونے کی وجہ سے اپنے اندر لے جاسکتے ہیں۔
جب ہم اپنے منہ پر ہاتھ لگاتے یا چھوتے ہیں تو بہت سے وائرس اپنےاندر لے جاسکتے ہیں۔یہ جراثیم ہمارے مدافعتی نظام کو کمزور بناتے ہیں۔کروناوائرس جب سے آیا ہے لوگوں کو اس بات کی ہی تلیقین کی جاتی ہے کہ وہ اپنے ہاتھوں سے اپننے منہ کو مت چھوئیں۔
نینشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ نے انسانی طرزعمل پر ایک مطالعہ کیا جس کے نتیجے میں یہ علم پوتا ہےکہ فلو کے سیزن میں جب ہم منہ کو ہاتھ لگاتے ہیں تو بہت سے وائرس اپنے معدے میں لے جاتے ہیں۔
سبزیوں کا استعمال نہ کرنا-
صحت مند رہنے اور صحت مند زندگی گزارنے کے لئے سبزیوں اور پھلوں کا استعمال بہت ضروری ہے۔ان میں وہ غذائی اجزااور منرلز موجود ہوتے ہیں جو ہمارے جسم کے لئے بہت ضروری ہیں۔جن ہمارے جسم میں وٹامنز کی کمی ہوتی ہے تو ہمارا مدافعتی نظام بھی بہت کمزور ہوجاتا ہے جس کی وجہ ہم بیماریوں کا مقابلہ نہیں کرسکتےکیونکہ ہماری قوت مدافعت کمزور ہوتی ہے۔
سبزیاں وٹامن سی ،آئرن،میگنیشیم اور منزلز سے بھرپور ہوتی ہیں۔ہمیں وٹامنز کی کمی کودور کرنے کے لئے ان کا استعمال یقینی بنانا چاہیے۔جولوگ پھل اور سبزیوں کا کم استعمال کرتے ہیں وہ اکثر بیماریوں کا شکار ہوتے ہیں۔
کونسی سبزیاں اور پھل آپ کی صحت کے لئے اچھے ہیں اگر آپ جاننا چاہتے ہیں تو یہاں کلک کریں۔
موبائل فون کا باتھ روم میں استعمال-
اکثر ایسا ہوتا ہے کہ لوگ باتھ روم میں موبائل فون کا استعمال کرتے ہیں ،ہم ان میں مردوں کی تعداد کو زیادہ کہہ سکتے ہیں۔موبائل فون کا باتھ روم میں استعمال کرنے کا مطلب ہے کہ جراثیموں کودعوت دے رہے ہیں۔ٹائلٹ اور واش روم کے فرش پر جراثیم موجود ہوتے ہیں۔ہم ٹائلٹ کا استعمال کرتے ہوئے اپنے موبائل فون کو بھی ہاتھ لگاتے ہیں۔
جب یہ جراثیم ہماری سکرین پر ٹھہر جاتے ہیں تو جب ہم کال سنتے ہیں تو منہ کے ذریعے یہ جراثیم اندر لے جاتے ہیں جو بعد میں کسی بیماری کو موجب بنتے ہیں۔اس لئے ہمیں اپنی صحت کو قائم رکھنے کے لئے ایسی عادت کو ترک کرنا ہوگا تاکہ ہم جراثیموں سے بچ سکیں۔
دانت سے ناخن کاٹنا-
ایسا ہوتا ہے کہ بہت سے لوگ پریشانی کی حالت میں یا کسی سوچ میں گم ہوکر اپنے ناخن چباتے ہیں،جو ایک بری عادت ہے۔ہمارے ہاتھ روزانہ بہت سے کام کرتے ہیں جس وجہ سے وائرس یا جراثیم ہمارے ناخنوں میں پھنسے رہ سکتے ہیں۔اور جب ہم ناخن چباتے ہیں تو ہم معدے کے مسائل میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔
جیسا کہ ایک ترکش ریسرچر نے مطالعہ کیا جس کے نتیجے میں جو لوگ دانتوں کی مدد سے ناخن چباتے تھے ان میں 76 فیصد ڈائریااور فلو کے چانسز ہوتے ہیں۔
مندرجہ بالا عادات ہماری صحت کے لئے نقصان دہ ہوسکتیں ہیں۔اگر آپ اپنی ان عادات کی وجہ سے کسی بھی بیماری میں مبتلا ہیں تو آپ اپنے موبائل میں مرہم ڈاٹ پی کی ویب سائٹ ڈاؤن لوڈ کریں اور ڈاکٹر کی اپاینمنٹ حاصل کریں۔اس کے علاوہ اس نمبر پر 03111222398 آن لائن کنسلٹیشن بھی لے سکتے ہیں۔