ابارشن حمل کا خاتمہ ہے جس میں کسی جنین کو ہٹایا یا نکالا جاتا ہے پھیلاؤ اور کیوریٹیج سرجری عام طور پر ڈی اینڈ سی کے طور پر جانا جاتا ہے یہ ایک طریقہ کار ہے جو کہ انڈومیٹریم کے حصوں کو ہٹانے میں شامل ہے اس تکنیک میں سرویکس یعنی رحم کا نچلا حصہ پھیلانا اور اس ٹشو کے ضروری حصوں کو کھرچنے کے لئے ایک خصوصی ٹول کا استعمال کرنا شامل ہے
یہ طریقہ کار گائناکولوجسٹ یا ماہر زچگی کے ماہرین کے ذریعہ کیا جاتا ہے اس قسم کے ضروری معلومات اور علاج کے لیے آپ مرہم کی سائٹ پہ تجربہ کار گائنی کے ڈاکٹر سے رجوع کریں یا پھر 03111222398 پہ کال کریں ڈی اینڈ سی بنیادی طور پر اسقاط حمل ماہواری کے درمیان غیر واضح خون بہنے یا جب بچے کی پیدائش یا اسقاط حمل کے بعد بچا ہوا ٹشو ہوتا ہے
ڈی اینڈ سی کیا ہے؟
ڈی اینڈ سی سرجری کی ایک وجہ یہ ہے کہ اس میں صرف اصل ٹشوز کو کم سے کم نقصان ہوتا ہے اور رحم تک رسائی حاصل کی جاتی ہے جس میں کوئی چیرا نہیں لگایا جاتا ہے زیادہ تر صورتوں میں عام بے ہوشی کی دوائیں استعمال کی جاتی ہیں اور عمومی بے ہوشی کی ضرورت نہیں ہوتی ہے لہذا اس طریقہ کار کو انجام دینے کے دوران مریض بیدار رہتا ہے
ڈی اینڈ سی کیسے کرتے ہیں؟
ڈی سے مراد سرویکس کو چوڑا کرنا یا کھولنا ہے اور سی سے مراد وہ طریقہ کار ہے جب رحم کی لائننگ یا رحم کے مواد کو سکریپ کیا جاتا ہے اور باہر نکالا جاتا ہے ڈی اینڈ سی سرجری پہلی سہ ماہی میں اسقاط حمل کے بعد یا اسقاط حمل کی صورت میں کی جاتی ہے ڈی اینڈ سی کے بارے میں مزید معلومات کے لیے اور مفید مشورے کے لیےمرہم کی سائٹ پہ تجربہ کار گائنی کی ڈاکٹر سے رابطہ کریں
ڈی اینڈ سی کے بعد کے اثرات
چاہے آپ سرجیکل اسقاط حمل کرائیں یا اسقاط حمل کی گولی لیں اس طریقہ کار پر عمل کرتے ہوئے اپنا خیال رکھنا ضروری ہے اسقاط حمل جو کلینک کے اندر لائسنس یافتہ ڈاکٹرز کی دیکھ بھال میں ہوتا ہے عام طور پر کچھ پیچیدگیوں کے ساتھ محفوظ طریقہ کار ہوتا ہے مگر بہت سی خواتین کو کچھ ضمنی اثرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جن میں پیٹ میں کھنچاؤ وجائنا سے خون بہنا متلی چھاتی میں درد اور تھکاوٹ شامل ہیں
ڈی اینڈ سی کے بعد خون بہنا
اسقاط حمل کے بعد بہت سی خواتین کو خون بہنے لگتا ہے اس مدت کے دوران آپ بھاری اسپاٹنگ کے ساتھ دنوں کا تجربہ کر سکتے ہیں خون کے لوتھڑے بننا بھی معمولی بات ہے مگر دو گھنٹے سے زیادہ وقت گزرنے تک بڑے لوتھڑے بننا جو گالف کی گیند کے سائز کے ہوں یہ معمول کی بات نہیں ہوتی ہے
ضمنی اثرات اور پیچیدگیاں
اسقاط حمل کے بعد عام ضمنی اثرات میں شامل ہیں
پیٹ میں کھنچاؤ وجائنا سے ہلکا خون بہنا
متلی اور قے دردناک چھاتی تھکاوٹ
اگرچہ طبی اور سرجیکل اسقاط حمل دونوں کو عام طور پر محفوظ سمجھا جاتا ہے لیکن بعض اوقات ان کے نتیجے میں سنگین پیچیدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں ان پیچیدگیوں کو دور کرنے کے لیے آپ مرہم ڈاٹ پی کے پہ فوری ڈاکٹر سے رابطہ کرسکتے ہیں
انفیکشن
سب سے عام پیچیدگیوں میں سے ایک انفیکشن ہے یہ نامکمل اسقاط حمل یا بیکٹیریا کی وجہ سے ہوسکتا ہے جیسے کہ بہت جلد جنسی تعلقات قائم کرنا آپ جنسی تعلقات کا انتظار کرکے اور ٹیمپونز کی بجائے پیڈ استعمال کرکے انفیکشن کے خطرے کو کم کرسکتے ہیں
انفیکشن کی علامات میں تیز بو آنے والی وجائنا کا اخراج بخار اور پیڑو میں شدید درد شامل ہیں بغیر انفیکشن کے نتیجے میں پیڑو میں سوزش کی بیماری ہوسکتی ہے لہذا جیسے ہی آپ کو علامات نظر آتی ہیں اپنے ڈاکٹر کو علاج کے لئے کال کریں آپ فوری انفیکشن کی ڈاکٹر سے مرہم ڈاٹ پی کے پہ رجوع کریں
ڈی اینڈ سی سے یا اس کے بعد عورت کو پیش آنے والی دیگر ممکنہ پیچیدگیوں میں شامل ہیں
نامکمل یا ناکام اسقاط حمل جس میں جنین اب بھی موجود ہے یا رحم سے مکمل طور پر خالی نہیں کیا گیا تھا یہ سنگین طبی پیچیدگیوں کا سبب بن سکتا ہے جس میں پیٹ میں شدید درد، خون بہنے اور بخار کی علامات پائی جاتی ہیں سیپٹک شاک جس میں یہ علامات ہوتی ہیں جن میں بخار سردی پیٹ میں درد اور کم بلڈ پریشر شامل ہیں
ڈی اینڈ سی کے بعد ضمنی اثرات کو کم کرنے اور اپنے آرام کو بڑھانے کے لئے آپ یہ کرسکتے ہیں
ہیٹنگ پیڈ استعمال کریں جو کھنچاؤ کو کم کر سکتا ہے
ہائیڈریٹیڈ رہیں خاص طور پر اگر آپ کو قے یا اسہال کا سامنا ہے
اگر ممکن ہو تو ایک یا دو دن مکمل ریسٹ کریں تاکہ آپ آرام کر سکیں اور اپنے گھر کے آرام سے صحت یاب ہو سکیں
کھنچاؤ اور درد کو کم کرنے کے لئے دوا لیں
تنگی کی جگہ پر اپنے پیٹ کی مالش کریں
چھاتی کی نرمی سے نجات دلانے کے لئے سخت فٹنگ والی برا پہنیں کسی بھی تکلیف کی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں