ایکنی جلد کی ایک عام حالت ہے جو دنیا کی تقریبا دس فیصد آبادی کو متاثر کرتی ہے۔ بہت ساری غذائیں ایسی ہیں جنہیں آپ اپنی نوعمری سے استعمال کرنا چھوڑ دیتے ہیں – اور پھر بھی آپ ایکنی کے مسئلےپر قابو نہیں پا سکتے۔ بہت سے عوامل ایکنی کی نشوونما میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں، جیسے سیبم اور کیراٹین کی پیداوار، ایکنی پیدا کرنے والے بیکٹیریا، ہارمونز، بند پورز اور سوزش ۔
غذا اور ایکنی کے درمیان تعلق کی بحث میں تنازعہ رہا ہے، لیکن حالیہ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ غذا مہاسوں کی نشوونما میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے ۔ کچھ غذائیں ایکنی کا سبب بننے کی وجہ ہیں ہے،جیسے ڈیری، چینی، اور پراسیسڈ فوڈز جیسے آلو کے چپس، کریکر وغیرہ ، تحقیق حتمی نہیں ہے کہ کون سی غذائیں ایکنی کا سبب بنتی ہیں۔ اور ہم جانتے ہیں کہ ہماری جلد ایک شخص سے دوسرے شخص کے لیے مختلف چیزوں پر ردعمل ظاہر کرتی ہے۔
ایک تصدیق شدہ ڈرماٹو پیتھولوجسٹ کہتے ہیں، ممکن ہے کہ مختلف کھانوں کے مختلف لوگوں پر مختلف اثرات مرتب ہوں۔ آپ کی خوراک جلد میں سیبم یعنی تیل کی پیداوار، ہارمون ریگولیشن، اور سوزش کو متاثر کر سکتی ہے، یہ سب ایکنی کی وجہ بن سکتے ہیں۔ اس بلاگ میں ان غذاؤں کا جائزہ لیا جاۓ گا جو اس کا سبب بن سکتے ہیں اور اس بات پر بحث کریں گے کہ آپ کی خوراک کا معیار کیوں اہم ہے۔
ایکنی کو بڑھانے والی غذائیں
ریفائنڈ اناج اور شکر
ایکنی والے لوگ ان لوگوں کے مقابلے میں زیادہ ریفائنڈ کاربوہائیڈریٹ کھاتے ہیں جن کے کم ہوتی ہے
ریفائنڈ کاربوہائیڈریٹ سے بھرپور غذا میں شامل ہیں، سفید آٹے سے بنی روٹی،کریکر، اناج یا میٹھا، سفید آٹے سے بنایا ہوا پاستا، سفید چاول اور چاول کے نوڈلز، سوڈا واٹر اور دیگر چینی کے میٹھے مشروبات، مٹھائیاں۔
ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ جو لوگ کثرت سے شکر کا استعمال کرتے ہیں ان میں مہاسے ہونے کا خطرہ تیس فیصد زیادہ ہوتا ہے، جب کہ جو لوگ باقاعدگی سے پیسٹری اور کیک کھاتے ہیں ان میں بیس فیصد زیادہ خطرہ ہوتا ہے ۔
ریفائنڈ کاربوہائیڈریٹ خون کے بہاؤ میں تیزی سے جذب ہو جاتے ہیں، جو خون میں شکر کی سطح کو تیزی سے بڑھاتے ہیں۔ جب خون میں شکر کی مقدار بڑھ جاتی ہے، تو انسولین کی سطح بھی بڑھ جاتی ہے تاکہ خون میں شکر کو خون کے بہاؤ سے باہر آپ کے خلیوں میں بند کر سکے۔ اس لیۓ انسولین کی اعلی سطح ان لوگوں کے لئے اچھی نہیں ہے جو مہاسوں کے ساتھ ہیں.
انسولین اینڈروجن ہارمونز کو زیادہ فعال بناتی ہے ۔ یہ جلد کے خلیوں کو زیادہ تیزی سے بڑھنے اور سیبم کی پیداوار کو بڑھا کر مہاسوں کی نشوونما میں معاون ہے۔
دودھ سے بنی ہوئی اشیاء
بہت سے مطالعات سے معلوم ہوتا ہے کہ دودھ کی مصنوعات مہاسوں کی شدت کو بڑھاتی ہیں۔ مطالعات سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ جو نوجوان باقاعدگی سے دودھ یا آئس کریم کھاتے ہیں ان میں ایکنی کا شکار ہونے کا امکان چار گنا زیادہ ہوتا ہے۔
آج تک کی تحقیق نے بنیادی طور پر نوعمروں اور نوجوان بالغوں پر توجہ دی ہے اور اس میں صرف دودھ اور ایکنی کے درمیان تعلق دکھایا ہے تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ دودھ ایکنی کی پیداوار میں کس طرح معاون ہو سکتا ہے، لیکن کئی تجویز کردہ نظریات موجود ہیں۔ دودھ انسولین کی سطح کو بڑھانے کے لیے جانا جاتا ہے۔
گائے کے دودھ میں امینو ایسڈز بھی ہوتے ہیں جو جگر کو مزید انسولین نما گروتھ فیکٹر پیدا کرنے کے لیے متحرک کرتے ہیں، جو کہ مہاسوں کی نشوونما سے منسلک ہیں۔
اگرچہ اس بارے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ دودھ پینے سے امہاسے کیوں ہو سکتے ہیں لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ ڈیری براہ راست کردار ادا کرتی ہے۔ اس بات کا تعین کرنے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے کہ آیا کوئی مخصوص مقدار یا قسم کی ڈیری ہے جو ایکنی کو بڑھا سکتی ہے۔
فاسٹ فوڈ
کیلوریز، چکنائی اور ریفائنڈ کاربوہائیڈریٹ سے بھرپور مغربی طرز کی غذا کھانے سے ایکنی بڑھ جاتی ہے ۔ فاسٹ فوڈ آئٹمز، جیسے برگر، نگٹس، ہاٹ ڈاگ، فرنچ فرائز، سوڈا واٹر اور ملک شیک، ایک عام مغربی غذا کا بنیادی حصہ ہیں اور ان سے ایکنی کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
نوجوان بالغوں پر کی گئی ایک تحقیق میں پتا چلا ہے کہ زیادہ چکنائی والی غذائیں ایکنی کی نشوونما کے تیرالیس فیصد بڑھتے ہوئے خطرے سے وابستہ ہیں۔ باقاعدگی سے فاسٹ فوڈ کھانے سے اس کےخطرے میں سترہ فیصد اضافہ ہوا ۔ اکثر برگر یا ساسیج کھانے سے ایکنی کی نشوونما کا خطرہ چوبیس فیصد بڑھ جاتا ہے۔
یہ واضح نہیں ہے کہ فاسٹ فوڈ کھانے سے مہاسوں کی نشوونما کا خطرہ کیوں بڑھ سکتا ہے۔ یہ ہارمون کی سطح کو اس طرح تبدیل کر سکتا ہے جس سے مہاسوں کی نشوونما ہوتی ہے۔
یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ فاسٹ فوڈ اور مہاسوں پر زیادہ تر تحقیق میں خود رپورٹ شدہ ڈیٹا کا استعمال کیا گیا ہے۔ تحقیق صرف غذائی عادات اور ایکنی کے خطرے کے متعلق بتاتی ہے اور یہ ثابت نہیں کرتی کہ فاسٹ فوڈ ایکنی کا سبب بنتا ہے۔ اس لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
ان تمام کھانوں سے مکمل طور پر پرہیز کرنا ضروری نہیں ہے جو ایکنی سے جڑے ہوئے ہیں بلکہ ان کا استعمال دیگر غذائیت سے بھرپور غذاؤں کے ساتھ توازن میں کریں۔