آم کو پھلوں کا بادشاہ کہا جاتا ہے اور یہ صرف اس کے خو شذائقہ ہونے کی بنا پر نہیں ہوتا ہے۔ بلکہ آم کا پھل اپنے ذائقےکے ساتھ ساتھ دیگر فوائد کی بنا پر بھی پھلوں کا بادشاہ کہلاۓ جانے کے قابل ہے ۔
یہ پھل گرمی کے موسم میں آتا ہے اور اس کی کئی اقسام ہوتی ہیں مگر اس کی تمام ہی اقسام کم و بیش یکساں طبی فوائد کی حامل ہوتی ہیں ۔ اس کا زيادہ استعمال اس کےگرم اثرات کے سبب بعض اوقات معدے میں گرمی اور مٹھاس ذیابطیس کے مریضوں میں شوگر لیول میں اضافے کا باعث ہو سکتا ہے مگر احتیاط سے اس کا استعمال صحت پر بہت مفید اثرات مرتب کرنے کا باعث بن سکتا ہے
Table of Content
آم کے کھانےکے طبی فوائد
جس طرح کسی بھی چیز کا حد سے زيادہ استعمال صحت کے لیۓ نقصان دہ ہو سکتا ہے اسی طرح آم کو استعمال بھی حد کے مطابق کرنا ضروری ہوتا ہے اس حد سے زيادہ اس کا استعمال صحت کےمسائل کا سبب بن سکتا ہے اس وجہ سے عام طور پر ذیابطیس کے علاوہ دیگر تمام بیماریوں کے حامل افراد کو ڈاکٹر دن بھر میں ایک سے دو آم کھانے کا مشورہ دیتے ہیں
چہرے کی جھریوں کا خاتمہ کرتا ہے

Image Credit:NEWS Track
ایک جدید تحقیق کے مطابق دو مہینے تک لگاتار ہفتے میں چار بار آم کھانے سے چہرے کی جھریوں میں 23 فی صد تک کمی واقع ہوتی ہے ۔ کیوں کہ آم بیٹا کیروٹن اور اینٹی آکسیڈنٹ سے بھر پور ہوتا ہے
ان کی موجودگی کے سبب جلد تروتازہ ہو جاتی ہے اور مردہ خلیات کو ختم کر کے نیۓ سیل بننے کا عمل تیز ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے انسان اپنی عمر سے کم نظر آنے لگتا ہے
مختلف قسم کے کینسر کے رسک کا خاتمہ
آم کے اندر ایک کیمیائی مادہ پولی فینول موجود ہوتا ہے ۔ جسمیں کینسر سے لڑنے کی طاقت ہوتی ہے ۔ پولی فینول کی موجود گی ہمارے جسم کو اینٹی آکسیڈیٹو اثرات سے محفوظ رکھتا ہے جو کہ مختلف اقسام کے کینسر کا باعث بنتا ہے ۔
خاص طور پر خواتین میں ہونے والے والے چھاتی کے کینسر کے خطرے کو کم کرنے میں آم کا کھانا بہت اہم کردار ادا کرتا ہے
بینائی کے لیۓ مفید

آم کے اندر لیوٹن اور دوسرے ایسے کیمائي اجزا موجود ہوتے ہیں جو کہ نہ صرف بینائی کو بہتر بناتے ہیں بلکہ آنکھوں کی کئي بیماریوں کے علاج کے لیۓ بھی مفید ہوتے ہیں آم وٹامن اے سے بھرپور غذا ہے جو کہ رات کے وقت ہونے والے اندھے پن اور آنکھوں کی خشکی کو ختم کرتا ہے
قبض کشا غذا
آم کے اندر فائبر اور ایمائی لیس کی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے جو ہاضمے کے نظام کو مستبحکم کرتی ہے اور ہاضمے کے عمل کو تیز کرتی ہے ۔ اور غذا کے بڑے ٹکڑوں کو تیزی سے توڑ کر ان کو قابل ہضم حالت میں لے کر آتے ہیں ۔ جس کی وجہ سے پیٹ نرم ہوتا ہے اور پرانی سے پرانی قبض کا خاتمہ ہوتا ہے
ذیابطیس کےمریضوں کے لیۓ مفید

عام طور پر ذیابطیس کے مریضوں کے لیۓ میٹھے پھلوں کا استعمال منع ہوتا ہے مگر ماہرین کا یہ ماننا ہے کہ آم کے اندر دوسرے پھلوں کے مقابلے میں گلائکیمک انڈیکس کی مقدار کم ہوتی ہے اس وجہ سےدن بھر میں آدھا آم کھانا ذیابطیس کے مریضوں کے شوگر لیول میں اضافے کا باعث نہیں بن سکتا ہے ۔
یہاں تک کہ یہ تربوز کے مقابلے میں ذیابطیس کے مریضیوں کے لیۓ زیادہ مفید ثابت ہو سکتا ہے
بالوں کے لیۓ مفید
آم میں وٹامن اے کے ساتھ ساتھ وٹامن سی کی بھی بڑی مقدار موجود ہوتی ہے ۔ جو کہ کولیگن نامی مادے کو بننے میں مدد دیتا ہے جس سے جسم میں ایسی پروٹین بنتی ہے جو کہ بالوں کو بڑھنے میں مدد دیتی ہےاور ان کو گرنے سے روکتی ہے ۔
اس کے علاوہ خشک اور بے رونق بالوں کو نمی فراہم کر کے ان کو پر رونق اور چمکدار بناتا ہے
حاملہ خواتین کے لیۓ مفید

حاملہ خواتین کو عام طور پر صبح میں ہونے والی متلی بہت تنگ کرتی ہے ۔ اس صورت میں کچے آم یا کیری کا استعمال بہت مفید ثابت ہو سکتا ہے کیوں کہ آم کے اندر بی 6 موجود ہوتا ہے جو کہ متلی اور بدہضمی کےاثرات کو ختم کرنے میں بہت معاون ثابت ہوتا ہے ۔
اس کے ساتھ ساتھ کوکھ میں پلنے والے بچے کی نشونما کے لیۓ بھی آم کا کھانا بہت مفید ثابت ہوتا ہے کیوں کہ آم حالت حمل میں ہونے والی خون کی کمی کو پورا کرنے میں بہت مددگار ثابت ہوتا ہے
ان تمام فوائد کے باوجود آم کو کھانے والے اور اس کو چاہنے والوں کو یہ خیال رکھنا چاہیے کہ اس کا کھانا ایک توازن اور اعتدال میں کرنا بہت ضروری ہے ۔ حد سے زیادہ آم کا استعمال معدے میں گرمی کا باعث بن سکتا ہے ۔جس کی وجہ سے جلد کے مسائل درپیش ہو سکتے ہیں اور جلد پر دانے بھی نکل سکتے ہیں
ان تمام فوائد کے باوجود صحت سے جڑے مسائل کے آن لائن مشورے کے لیۓ مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ سے ماہر اور تجربہ کار ڈاکٹروں سے کسی بھی وقت رابطہ کیا جا سکتا ہے یا پھر 03111222398 پر کال کر کےرابطہ کیا جا سکتا ہے