بچے کی پیدائش ایک پرمسرت لمحہ ہے۔ ہرسال لاکھوں کی تعداد میں پیدا ہوتے ہیں۔ اگرچہ زیادہ تر بچے صحت مند پیدا ہوتے ہیں، کچھ شیر خوار بچے سنگین لیکن قابل علاج طبی حالات کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں۔ یہ حالات کسی بھی خاندان میں ہوسکتے ہیں، یہاں تک کہ ان میں بھی جن کی خاندانی تاریخ نہیں ہے۔ نوزائیدہ بچوں کی اسکریننگ سے ماہرین صحت کو بچے کے بیمار ہونے سے پہلے ان حالات کی شناخت اورعلاج کرنے میں مدد ملتی ہے۔
بچے کی پیدائش کے وقت سکریننگ کے طریقہ کار کیا ہیں؟
بچے کی پیدائش کے فورا بعد کی اسکریننگ کے تین حصے ہیں: خون کا ٹیسٹ (یا ہیل اسٹک)، سماعت کی سکرین اور نبض کی آکسیمیٹری۔
بچے کی پیدائش کے بعد خون کے ٹیسٹ
بچے کی پیدائش کے بعد سب سے پہلے، ایک ڈاکٹر، نرس، دائی، یا ہسپتال کےعملے کا دوسرا تربیت یافتہ رکن ایک نوزائیدہ اسکریننگ کارڈ پُر کرے گا۔ اس کارڈ کا ایک حصہ بچے کے خون کا نمونہ جمع کرنے کے لیے فلٹر پیپر ہے۔ دوسرا حصہ اسکرین کو انجام دینے والی لیب کے لیے اہم معلومات کے لیے ہے، جیسے کہ بچے کا نام، جنس، وزن، پیدائش کی تاریخ/وقت، ٹیسٹ جمع کرنے کی تاریخ/وقت، اور پہلی خوراک کی تاریخ/وقت۔ جیسی معلومات بھی شامل ہوں گی۔
خون کے ٹیسٹ کے دوران، جسے بعض اوقات ہیل اسٹک بھی کہا جاتا ہے، خون کا ایک چھوٹا نمونہ جمع کرنے کے لیے بچے کی ایڑی کو چبھویا جائے گا۔ والدین کو اجازت دی جاتی ہے کہ وہ اپنے بچے کو پکڑ کراس عمل کا حصہ بنیں جب کہ ہیل اسٹک لگائی جاتی ہے۔ مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ جب مائیں یا صحت کے ماہرین اس عمل کے دوران بچوں کو تسلی دیتے ہیں، تو بچوں کے رونے کا امکان کم ہوتا ہے۔
ہیلتھ پروفیشنل خون کے قطرے فلٹر پیپر کارڈ پر ڈالے گا تاکہ کئی “خون کے خشک دھبے” بن سکیں۔ اس کے بعد نوزائیدہ اسکریننگ کارڈ کو تجزیہ کے لیے لیبارٹری میں بھیجا جاتا ہے۔ خاندان اضافی اسکریننگ کے لیے درخواستیں کر سکتے ہیں، اضافی اسکریننگ سے مراد اضافی جانچ ہے۔
یہ کبھی کبھی کی جاتی ہے اگر خاندان کی بعض بیماریوں یا دیگر صحت کے خدشات کی تاریخ ہو۔ ایسی بہت سی باتیں ہیں جن کا پیدائش کے وقت پتہ لگایا جا سکتا ہے۔ یہ تجویز دی جاتی ہے کہ اضافی اسکریننگ اور صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کسی پیشہ ور سے آپ کو جو بھی خدشات لاحق ہوں اس پربات کریں۔ یہ پوچھنا یقینی بنائیں کہ کون سے ٹیسٹ بچے کی پیدائش کے وقت کئے جا سکتے ہیں اور اضافی اسکریننگ کون سی معلومات فراہم کرسکتی ہے۔
بچے کی پیدائش کے بعد حس سماعت کے ٹیسٹ
بچے کی پیدائش کے فورا بعد ان میں سماعت سے محرومی کی اسکریننگ کے لیے دومختلف ٹیسٹ استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ دونوں ٹیسٹ فوری (5-10 منٹ)، محفوظ اور آرام دہ ہیں۔ ان ٹیسٹوں کے لئے آپ کے بچے سے کسی سرگرمی کی ضرورت نہیں ہے۔ درحقیقت، یہ ٹیسٹ اکثر اس وقت کیے جاتے ہیں جب بچہ سو رہا ہو۔ ایک یا دونوں ٹیسٹ استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
اوکٹاکوسٹک ایمیشنز(او اے ای) ٹیسٹ
یہ ٹیسٹ اس بات کا تعین کرنے کے لیے کیا جاتا ہے کہ آیا بچے کے کان کے کچھ حصے آواز پر ردعمل دیتے ہیں۔ ٹیسٹ کے دوران، کان میں ایک چھوٹا ایئر فون اور مائکروفون رکھا جاتا ہے اور آوازیں چلائی جاتی ہیں۔ جب بچے کی سماعت نارمل ہوتی ہے، تو ایک بازگشت کان کی نالی میں جھلکتی ہے، جسے مائیکروفون سے ماپا جا سکتا ہے۔ اگر کوئی بازگشت نہیں پائی جاتی ہے، تو یہ سماعت کے خرابی کی نشاندہی کر سکتی ہے۔
آڈیٹری برین اسٹیم ریسپانس (اے بی آر) ٹیسٹ
یہ ٹیسٹ بھی بچے کی پیدائش کے فوری بعد کیا جا سکتا ہے۔ اس ٹیسٹ کا استعمال آڈیٹری برین اسٹیم (اعصاب کا وہ حصہ جو آواز کو کان سے دماغ تک لے جاتا ہے) اور دماغ کے آواز پر ردعمل کا جائزہ لینے کے لیے کیا جاتا ہے۔ اس ٹیسٹ کے دوران کان میں چھوٹے ائرفون لگائے جاتے ہیں اور آوازیں بجائی جاتی ہیں۔ آوازوں پر دماغ کے ردعمل کا پتہ لگانے کے لیے بینڈ ایڈ جیسے الیکٹروڈ بچے کے سر کے ساتھ لگائے جاتے ہیں۔ اگر بچے کا دماغ مسلسل آوازوں کا جواب نہیں دیتا ہے، تو سننے میں مسئلہ ہو سکتا ہے۔
پلس آکسیمیٹری ٹیسٹنگ
پلس آکسیمیٹری، یا پلس اوکس، ایک نان انویزیو ٹیسٹ ہے جو خون میں آکسیجن کی مقدار کی پیمائش کرتا ہے۔ دل کے مسائل والے شیر خوار بچوں میں خون میں آکسیجن کی سطح کم ہو سکتی ہے، اور اس وجہ سے، نبض کے آکس ٹیسٹ سے ان بچوں کی شناخت میں مدد مل سکتی ہے جن کو کریٹیکل کنجینیٹل ہارٹ ڈیزیز (سی سی ایچ ڈی) ہو سکتا ہے۔
یہ ٹیسٹ ایک مشین کا استعمال کرتے ہوئے کیا جاتا ہے جسے پلس آکسیمیٹر کہا جاتا ہے، بچے کی جلد پر بغیر درد کے سینسر کا استعمال کرتے ہوئے کیا جاتا ہے۔ نبض کے آکس ٹیسٹ میں صرف چند منٹ لگتے ہیں اور یہ بچے کی پیدائش کے فوری بعد یعنی پیدائش کے 24 گھنٹے کے ہونے کے بعد اور نوزائیدہ بچوں کی نرسری/ وارڈ سے نکلنے سے پہلے کیا جاتا ہے۔
بچے کی پیدائش کے وقت اسکریننگ کیوں کی جاتی ہے؟
زیادہ تر بچے صحت مند پیدا ہوتے ہیں۔ تاہم، کچھ شیرخوار بچوں کی طبی حالت سنگین ہوتی ہے حالانکہ وہ تمام دوسرے صحتمند نوزائیدہ بچوں کی طرح نظر آتے ہیں۔ یہ بچے عام طور پر ایسے خاندانوں سے آتے ہیں جن کی کسی بیماری کی کوئی سابقہ تاریخ نہیں ہوتی۔ بچے کی پیدائش کے وقت اسکریننگ معالجین کو بچے کے بیمار ہونے سے پہلے مخصوص حالات کی شناخت اور علاج کرنے کا موقع دیتی ہے۔ ان حالات میں مبتلا زیادہ تر بچے جن کی پیدائش کے وقت شناخت ہو جاتی ہے اور ان کا جلد علاج کیا جاتا ہے وہ معمول کی نشوونما کے ساتھ صحت مند ہو سکتے ہیں۔
قبل از وقت، کم پیدائشی وزن، این آئی سی یو یا بیمار نوزائیدہ بچوں کی اسکریننگ
قبل از وقت پیدا ہونے والے، بیمار یا کم وزن والے بچوں کو اکثر کچھ طبی مسائل ہوتے ہیں جن کے لیے خصوصی علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ علاج یا طریقہ کار نومولود کی اسکریننگ کے نتائج کو متاثر کر سکتے ہیں۔ ان نوزائیدہ بچوں کی اسکریننگ کے لیے ایک خاص عمل کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
مثال کے طور پر، بہت سے قبل از وقت پیدا ہونے والے، بیمار یا کم وزن والے بچوں کو اپنے ہسپتال میں قیام کے دوران ایک سے زیادہ بار خون کے ٹیسٹ کی ضرورت پڑ سکتی ہے تاکہ درست جانچ کو یقینی بنایا جا سکے۔ اپنے ہسپتال کے پروٹوکول کے بارے میں مزید جاننے کے لیے، اپنے پرسوتی ماہر یا بچے کے ڈاکٹر سے بات کریں۔
مرہم کی ایپ ڈاون لوڈ کرنے کے لیۓ یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|