بچہ والدین کی سب سے اولین ترجیح ہوتی ہے والدین کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ اس کی نشونما بہترین سے بہترین انداز میں کریں اور اس کو وہ سب کچھ فراہم کریں جو اس کو صحت مند رہنے میں مددگار ثابت ہو سکے
بچہ کھانے میں نخرے کرے یہ تو ہر گھر میں ہوتا ہے ایسی صورتحال میں کچھ والدین اس مسلے کو حل کرنے کے لیۓ آسان حل تلاش کرتے ہیں اور ایسے والدین کا بچہ کھانےکو جو مانگتا ہے والدین یہ سوچے بنا کہ یہ بچے کی صحت کے لیۓ ٹھیک ہے یا نہیں فراہم کر دیتےہیں اس کے نتیجے میں بچہ غذائی کمی کا شکار ہو جاتا ہے جس کا اثر نہ صرف بچے کی جسمانی نشو نما پر پڑتا ہے بلکہ اس کا اثر اس کی ذہنی نشو نما پر بھی پڑتا ہے
Table of Content
بچہ کھانے کی طرف کس طرح راغب ہو سکتا ہے

ماہرین کے مطابق کھانا کھانے کی تربیت کا عمل اس وقت سے شروع ہو جاتا ہے جب کہ بچہ ماں کی گود ہی میں ہوتا ہے بدقسمتی سے ہمارے گھرانوں میں بڑوں کے لیۓ تیار کیۓ جانے والے کھانے مرچوں اور مصالحوں کے سبب ایسے ہوتے ہیں جو کہ بچہ نہیں کھا سکتا ہےجس کی وجہ سے شروع میں بچےکے لیۓ علیحدہ سے بغیر مرچوں کا کھانا بنایا جاتا ہے جس کو پرہیزی کھانا کہہ سکتے ہیں
اس کھانے کی وجہ سے بچے کے اندر گھر والوں کے ساتھ بیٹھ کر کھانے کی عادت نہیں پیدا ہوتی ہے اس وجہ سے وہ اس عادت سے محروم رہ جاتا ہے لہذا وہ اس بدمزہ اور پرہیزی کھانا کھانے سے اس حدتک کترانے لگتا ہے کہ اس کی کھانے کی عادت تک ختم ہو جاتی ہے
بچے کو کھانا کھانے کی طرف راغب کرنے کے طریقے
بچوں کو کھانے کی طرف راغب کرنے کے لیے اس کو دسترخوان پر اپنے ساتھ کھانا کھانےکی عادت ڈالنا بہت ضروری ہے اس کے علاوہ بچہ وہی کرتا ہے جو کہ والدین کرتے ہیں اس وجہ سے اس کو بھی وہی کھلائیں جو آپ خود کھانا پسند کرتے ہیں اور صحت کے لیۓ ضروری ہوتا ہے ۔ بچہ کو کھانا کھانے کی طرف راغب کرنے والے کچھ طریقے اس طرح سے ہو سکتے ہیں
باہر کی چیزوں خرید کر دینے میں کمی کریں

عام طور پر بچہ کھانے سے پہلے ہی کچھ نہ کچھ بازار سے خرید کر غیر صحت مند کھانا کھا چکا ہوتا ہے ۔ جس کی وجہ سے کھانا کھانےکے وقت سے پہلے ہی بچہ غیر صحت مند اشیا سے پیٹ بھر چکا ہوتا ہے ۔ جس کی وجہ سے بچہ کھانا کھانے کے وقت ٹال مٹول سےکام لیتا ہے
اس وجہ سے بچہ کو باہر کی چیزیں خرید کر دیتے ہوۓ اس بات کا خیال رکھیں کہ یہ اس کے کھانے کے وقت پر اثر انداز ہونے کا باعث نہ بن رہی ہو
کھانا بناتے ہوۓ بچہ کی پسند کا خیال رکھیں
کھانا بنانے سے قبل اور کھانا کھانے کے دوران اسنیکس بناتے ہوۓ بچے سے مشورہ ضرور لے لیں۔ اس طرح سے بچے کے اندر کھانے سے رغبت پیدا ہوتی ہے اس کے بعد بچے کی پسند کے مطابق کھانا اس کو دیں مگر اس کے ساتھ ساتھ اس میں ایسی چیزوں کی شمولیت کر دیں جو صحت بخش بھی ہو مثلا برگر بنا کر دیتے ہوۓ اس میں سبزیاں شامل کر دیں ، نوڈلز کے اندر کچھ سبزیاں اور چکن شامل کر دیں یہ تمام طریقے ایسے ہیں جس سے بچہ کا مقصد بھی پورا ہو جاۓ گا اور آپ کا کام بھی ہو جاۓ گا
دسترخوان پر بیٹھ کر کھانے کی عادت ڈالیں

اکیلے کھانے کے مقابلے میں بچہ اور ہر انسان اس وقت زیادہ کھا لیتا ہے جب کہ اس کے ساتھ بیٹھ کر کوئی کھا رہا ہوتا ہے اسی طرح مقررہ شیڈول اور طریقے کے وقت کھانا کھانے سے بچے کو عادت ہوتی ہے اور وہ دسترخوان پر موجود چیزیں خوشی سے کھا لیتے ہیں
پلیٹ صاف کرنے کی عادت ڈالیں
دسترخوان پر یہ اصول بنائيں کہ ہر بندے نے کھانا کھانے کے بعد اپنی پلیٹ کو صاف کرنا ہے اور اس میں کھانا بچانا خلاف تہزیب ہے اس طرح سے بچے کی پلیٹ میں کھانا نکال کر دیں اور اس کو اس بات کا پابند کریں کہ گھر کے باقی تمام افراد کی طرح وہ بھی اپنی پلیٹ صاف کرۓ اس طرح اس کو مقررہ مقدار میں کھانا کھلایا جا سکتا ہے
زیادہ میٹھا مت کھلائیں
اکثر بچوں کو جب بھوک ستاتی ہے تو وہ کوئي نہ کوئی میٹھی چیز کھا لیتے ہیں میٹھی چیز کی کم مقداربھی انسانی معدے کی بھوک کو مٹا دیتی ہے مگر اس طریقے سے بچے میں غذائیت کی کمی ہو سکتی ہے اس وجہ سے یہ ضروری ہے کہ کھانے کے بعد تھوڑی مقدار میں میٹھا کھلا دیں مگر اس سے قبل میٹھا کھانے مت دیں
بعض اوقات بچوں کو بھوک کا نہ لگنا کسی نہ کسی میڈیکل مسلے کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے اس صورت میں کسی ماہر اطفال ڈاکٹر سے رجوع کرنا بہتر ہوتا ہے جو کہ بچے کے معائنہ کے بعد اس کو ایسی ادویات دے سکتا ہے جس سے بچے کو بھوک لگنا شروع ہو جاۓ