انگوینل ہرنیا،پیٹ اور ران کے درمیان نالی کے علاقے کے قریب ہوتا ہے ۔لڑکوں کے ساتھ ، آپ اکثر اسکروٹم میں سوجن دیکھ سکتے ہیں۔ اگرچہ لڑکیوں کے خصیے نہیں ہوتے ہیں لیکن ان کے پاس انگوینل کینال ہوتی ہے اور انہیں ہرنیا بھی ہو سکتا ہے انگوینل ہرنیا کے ساتھ تقریبا 53 فیصد صحت مند بچے پیدا ہوتے ہیں۔ قبل از وقت نوزائیدہ بچوں میں اس قسم کے واقعات کافی حد تک زیادہ ہوتے ہیں اگر انگوینل ہرنیا کا علاج نہیں کیا جاتا تو یہ سنگین مسائل ہیدا کر سکتا ہے
انگوینل ہرنیا کیا ہے؟
ہرنیا کی کہانی بچے کی نشونما کے دوران شروع ہوتی ہے جب بچہ رحم میں بڑھتا ہے تو سب سے پہلے خصے اس کے پیٹ میں بڑھتے ہیں۔جیسے جیسے اس کی نشونما ہوتی ہے،اس کے خصے ایک سرنگ سے نیچے سکروٹم میں جاتے ہیں۔کبھی کبھار، سرنگ بند نہیں ہوتا ہے، پیٹ سے انگوینل کینال میں کھلتا ہے جہاں آنت یا بیضہ دانی کا ایک تکڑا پھنس سکتا ہے
جب ایسا تو پیٹ کے پیچھے جو چیز محفوظ طریقے سے رہنی چاہئے وہ سیال آنتوں ،یا دیگر بافتوں میں داخؒل ہو سکتا ہے۔ ممکنہ پیچیدگیوں سے بچنے کے لئے انگوینل ہرنیا کی مرمت کے لئے سرجری کی ضرورت ہوتی ہے۔
بچے میں انگوینل ہرنیا کی شناخت
ہرنیا کسی بھی عمر میں ہو سکتا ہےلیکن یہ نوزائیدہ بچوں میں عام ہے لیکن پیدائش کے کئی ہفتوں یا مہینوں تک نمایاں نہیں ہو سکتا جب اپ کے بچے کو انگوینل ہرنیا ہوتا ہے تو آپ عام طور پر نالی یا سکروٹم میں ایک بلج دیکھ سکتے ہیں۔ یہ بلج عام طور پرآتا اور جاتا رہتا ہے۔آپ کے بچے کے دباؤیا رونےکے بعد بڑھ سکتا ہے اور آرام کے دوران یہ کم ہو سکتا ہے
اگر آپ کے بچے کے آرام کے دوران بھی بلج پھنس جائے تو اسکا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ پیٹ کے اندر کے اعضاء ہرنیا کے اندر پھنس گئے ہیں اسے قید شدہ ہرنیا کہا جاتا ہےاور ایسے میں بچے کو فوری طبی امداد کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر ہرنیا کے مندرجات کی خون کی سپلائی منقطع ہو جائے تو اسے سرینگولیٹڈ ہرنیا کہتے ہیں۔ اس کی علامات میں شدید درد،قے، بھوک کا نہ لگنا،بلج کے گرد لالی،بخار اور خونی پاخانہ شامل ہے
انگوینل ہرنیا کے لئے ٹیسٹ
زیادہ تر وقت،ایک ڈاکٹر بچے کا معائنہ کرتے وقت جو کچھ دیکھتا ہے اس سے انگوینل ہرنیا کی تشخیص کر سکتا ہے۔ جب آپ کا بچہ روتا ہے یا تناؤ میں آتا ہے اور اسے غائب ہوتے دیکھتا ہے جب آپ کا آرام کرتا ہے۔بعض اوقات ممکن ہے کہ ڈاکٹر اسے ہرنیا کی تشخیص نہ کرے اور اپ کو شک ہو کہ یہ ہرنیا ہے تو اس کے لئے بہتر ہے کہ آپ الٹراساؤنڈ کروا لیں
انگوینل ہرنیا کا علاج
انگوینل ہرنیا کو ٹھیک کرنے کے لئے سرجری کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایک بار جب ہرنیا نظر آتا ہےتو اپ کا ڈاکٹر آپ کے بچے کو پیڈیاٹرک سرجن یا پیڈیاٹرک یورولوجسٹ کے پاس بھیجے گا۔ اور اس کے علاج کے طور پر سرجری کی جائے گی۔
لیپروسکوپی:پیٹ پر چھوٹے چھوٹے کٹ لگائے جاتے ہیں جس سے ہرنیا کو دیکھنے اور مرمت کرنے کے لئے آلات داخل کئے جاتے ہیں۔
آنت میں پھنسا ہرنیا:سرجن پہلے اس بات کو یقینی بنائے گا کہ آنتوں کو خون کی سپلائی بند ہوئے زیادہ دیر تو نہیں ہوئی ہے،اگر ایسا ہے تو آنتوں کے ایک چھوٹے سے ٹکڑے کو ہٹانے اور آنتوں کو دوبارہ ایک ساتھ سلائی کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے
اس سرجری میں ایک سے ڈیڑھ گھنٹہ لگ سکتا ہے
انگوینل ہرنیا کی صورت میں بچے کو کیا مسائل ہو سکتے ہیں؟
انگوینل ہرنیا ہونے کی صورت میں دوسری طرف ہرنیا ہونے کا امکان بڑھ سکتا ہے۔ اس سلسلے میں ڈاکٹر آپ کی مدد کر سکتا ہے اور بچے کی نگہداشت پر توجہ دی جا سکتی ہے لیکن سرجری کے بعد دوبارہ انگوینل ہرنیا سے متاثر ہونے کا امکان شاذونادر ہی ہوتا ہے۔ لیکن پھر بھی ڈاکٹری چیک اپ کرواتے رہنا ایک بہتر فیصلہ ہو سکتا ہے
سرجری کے بعد گھر میں بچے کی دیکھ بھال
سرجری کے بعد گھر واپس آنے سے قبل سرجن آپ کو بچے کی دیکھ بھال کے لئے چند ہدایات دےگا جن پر عمل کرنا ضروری ہوتا ہے
سرجری کے بعد آپ اپنے بچے کو معمول کے مطابق خوراک دے سکتے ہیں،ایک سے دو ہفتوں مین بچہ مکمل طور پر صحت یاب ہو سکتا ہے اور اپنی روٹین کی جانب لوٹ سکتا ہے البتہ سرجری کے بعد دو یا تین دن تک بچے کو نہلائے جانے کی ممانعت ہوتی ہے تاکہ زخم صحیح طور پر بھر جائے۔
سرجری کے بعد تشویشناک حالت
سرجری کے بعد چند روز تک آپ کو بچے کی خاص طریقے سے حفاظت کرنے کی ہدایات دی جائیں گی لیکن اگر ایسی صورت حال پیدا ہوجئے تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رابطہ کریں جیسے کہ زخم سے خون بہنا،زخم کے ارد گرد لالی،قے، معمول سے کم پیشاب آنا وغیرہ