آجکل ہر معاشرے میں بچوں کے مسائل میں قبل از وقت بلوغت ایک اہم مسئلہ بنتا جا رہا ہے جس کی وجہ سے ہر ماں باپ فکر مند اور پریشان ہے۔
Table of Content
قبل ازوقت بلوغت کیا ہے؟
قبل از بلوغت سے مراد یہ ہے کہ ایک بچے کا جسم وقت سے پہلے ایک بالغ جسم میں تبدیل ہونا شروع ہو جاتا ہے ۔عام طور پر بلوغت کی عمر لڑکیوں میں8 سے 13 سال اور لڑکوں میں9 سے 14 سال کے درمیان شروع ہوتی ہے

pediatric practice
قبل ازوقت بلو غت کی اقسام
قبل از بلوغت کی دو اقسام ہیں
مرکزی قبل از وقت بلوغت
قبل ازوقت بلوغت کی یہ قسم عام ہے یہ بالکل عام بلوغت کی طرح ہوتی ہے لیکن جلدی ہوتی ہے۔ اس مین پٹیوٹری غدود گوناڈوٹروپین نامی ہارمون بنانا شروع کر دیتا ہے یہ ہارمونز خصیوں یا بیضہ دانی کو دوسرے ہارمون بنانے کی ہدایت دیتے ہیں جیسے کہ ٹیسٹوسٹیرون یا ایسٹروجن۔ یہ ہارمون بلوغت کی تبدیلیوں کا سبب بنتے ہیں جیسے لڑکیوں میں چھاتی کی نشونما۔
پیری فیرل قبل از وقت بلوغت
یہ ایک مختلف حالت ہے اور کم عام ہے اس حالت مین ہارمون ایسٹروجن اور ٹیسٹوسٹیرون علامات کو متحرک کرتے ہیں لیکن دماغ اور پیٹییوٹری غدود اس مین شامل نہین ہوتے، یہ عام طور پر بیضہ دانی، خصیوں، ایڈرینل غدود،یا شدید طور پر غیر فعال تھائیرائیڈ غدود کے ساتھ مسئلہ پیدا کرتے ہیں۔
کچھ حالتیں جو قبل از بلوغت جیسی دکھتی ہیں

environmental factors
بعض بچوں مین کچھ ایسی حالتیں پائی جاتی ہیں جو والدین اور بعض اوقات تو ڈاکٹروں کو بھی قبل از وقت بلوغت جیسی دکھتی ہیں لیکن حقیقتت میں ایسا نہین ہوتا۔
چھاتی کا بڑھنا
کچھ بچیوں میں یہ مسئلہ چھوٹی عمر سے شروع ہو جاتا ہے کہ ان کی چھاتیاں وقت سے پہلے ہی بڑھنے لگتی ہین جو والدین کو پریشان کر دیتی ہین لیکن یہ مسئلہ وقت کے ساتھ خود ہی صحیح ہو جاتا ہے یہ ابتدائی بلوغت نہیں ہے اور اس کے علاج کی بھی ضرورت نہیں ہے البتہ آپ چاہیں تو کسی ڈاکٹر کی بھی رائے لے سکتے ہیں۔
زیر ناف بالوں کا بڑھنا
زیر ناف بالوں کے بڑھنے کو بلوغت کی نشانی سمجھا جاتا ہے لیکن یہ بعض اوقات چھوٹی عمر مین بھی ہو جاتاہے یہ قبل از وقت ایڈرینارچ کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے جب ایڈرینل غدود جلد ہارمونز جاری کرنا شروع کر دیتے ہیں اگرچہ یہ خطرناک لگ سکتا ہے پر یہ مسئلے کی بات نہیں ہے لیکن ایڈرینل ہارمون کے غیر معمولی اخراج کی ابتدا ہے تو اس معاملے میں ڈاکٹر سے مل لینا بہتر ہو سکتا ہے۔
قبل از بلوغت کی علامات
بلوغت اور ابتدائی بلوغت کی علامات ایک جیسی ہو سکتی ہیں پر ان میں سے چند جو مختلف ہیں
لڑکیوں میں: چھاتیاں بڑھنے لگتی ہیں،ماہواری شروع ہوجاتی ہے۔
لڑکوں میں: خصیے، عضو تناسل اور اور سکروٹم بڑھنے لگتے ہیں، اور آواز گہری ہو جاتی ہے۔
اس کے علاوہ لڑکوں اور لڑکیوں میں قد کا بڑھنا، مہاسے، بالغوں کے جسم کی بدبو
قبل از بلوغت کی وجوہات
زیادہ تر معاملات میں ماہرین نہیں جانتے کہ قبل از بلوغت کی وجہ کیا ہے خاص طور پر لڑکیوں کے معاملے میں بعض اوقت طبی مسئلہ بھی مرکزی ابتدائی ب؛وغت کو متحرک کر سکتا ہے ۔ یہ اسباب لڑکوں اور 6 سال سے کم عمر بچوں میںیکساں طور پر عام ہین اگر بلوغت تیزی سے بڑھ رہی ہو۔ٹیومر اور دیگر نشونما جو پوشیدہ ہوتی ہے،دماغی چوٹ یا سرجری جس کی وجہ سے ہارمونز متاثر ہوتے ہیں، دماغ کی سوزش وغیرہ
قبل از وقت بلوغت کے اسباب
اگرچہ ضروری نہیں کہ یہی تمام اسباب قبل از وقت بلوغت کی وجہ بنتے ہوں لیکن ان کا کہین نہ کہیں تعلق قبل از بلوغت سے جڑتا ہے۔
صنف :لڑکوں کے مقابلے لڑکیوں میں قبل از بلوغت کا امکان 10 گنا زیادہ ہوتا ہے۔
جنیات: بعض اوقات جنیاتی تغیرات جو جنسی ہارمونز کے اخراج کو متحرک کرتے ہیں قبل از وقت بلوغت کا باعث بن سکتے ہیں۔ اکثر ان کے والدین اور بہن بھائی بھی اسی طرح کے جنیاتی مسئلے کا شکار ہوتے ہیں۔
علاقہ:محققین نہیں جانتے لیکن افریقی لڑکیاں سفید فام لڑکیوں کے مقابلے بلوغت کا آغاز جلدی کرتی ہیں اور یہ بھی سننے اور پرھنے مین اتا ہے کہ گرم علاقوں کے بچے سرد علاقوں کے بچوں کی بہ نسبت جلد بڑے ہو جاتے ہیں۔
بین الاقوامی گود لینا: ایک تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ جن بچوں کو امریکہ سے باہر گود لیا جاتا ہے ان میں قبل از وقت بلوغت کا امکا ن10 سے 20 گنا بڑھ جاتا ہے لیکن اس معاملے میں حتمی طور پر کچھ کہا نہیں جا سکتا
موٹاپا: متعدد مطالعات نے امریکی لڑکیوں میں موٹاپے اور قبل از وقت بلوغت کے بڑھتے ہوئے خطرے کے درمیان تعلق پایا ہےلیکن ابھی تک یہ بات ثابت نہیں کی جاسکی ہے کہ موٹاپا قبل از وقت بلوغت کی وجہ بن سکتا ہے۔

The Jakarta Post
غذا:2010 میں فرینک ہیرو کی پیڈیاٹرکس میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق گزشتہ دو دہائیوں میں بچوں میں قبل از وقت بلوغت کا رحجان زیادہ دیکھنے کو ملا ہے اس کی وجہ جدید امریکی غذا ہو سکتی ہے جس میں پروسیس شدہ اور زیادہ چکنائی والے کھانے شامل ہیں
قبل از وقت بلوغت کی تشخیص
قبل از وقت بلوغت کی تشخیص کے لئے ڈاکٹر یہ کر سکتا ہے کہ وہ بچے کی خاندانی تاریخ کی جانچ کریگا،ایک جسمانی امتحان لیگا، اور خون کا ٹیسٹ کریگا جس میں وہ ہارمونز کی جانچ کریگا ۔ اس کے علاوہ وہ خون کے ٹیسٹ کے ذریعۓ گوناڈوٹروپین جاری کرنے والے ہار مونز کی جانچ کریگااور وقفے وقفے سے خون کی جانچ کے ذریعے ہارموز کی نقل و حرکت کی جانچ کریگا اگر ہارمونز بڑھتے ہیں تو یہ ابتدائی بلوغت کی نشانی ہے۔

Braiseen Trance.com
قبل از وقت بلوغت کی پیچیدگیاں
بچوں میں ابتدائی بلوغت جسمانی اور جذباتی مسائل کا سبب بن سکتی ہے ۔
چھوٹے قد: اگرچہ ابتدائی بلوغت والے بچے اکثر اپنی عمر کے لحاظ سے لمبے ہوتے ہیں لیکن باقی بالغوں کے مقابلے میں چھوٹے رہ جاتے ہیں کیوںکہ ابتدائی بلوغت عام بلوغت سے پہلے ختم ہو جاتی ہےاس لئے ان کی جسمانی نشونما رک جاتی ہے اور ان کے قد ابتدائی عمر میں ہی بڑھنا رک جاتے ہیں۔
برتاؤ میں تبدیلی: کچھ مطالعات میں ابتدائی بلوغت اور رائے کے درمیان اہم تعلق پایا جاتا ہے خاص طور پر ان بچوں میں جن میں نشونما میں کمی ہوتی ہے۔
ابتدائی جنسی سرگرمی: یہ معاملہ والدین کے لئے پریشان کن ہوسکتا ہے اگر چہ اس بات کے پختہ ثبوت نہین ہیں لیکن ابتدائی بلوغت والے بچوں کا کم عمری میں جنسی طور پر متحرک ہونے کا امکان زیادہ ہوتا
کشیدگی: ابتدائی بلوغت بچوں مین الجھن کا باعث بن سکتی ہے اور وہ دباؤ کا شکار ہو سکتے ہیں وہ اپنے ساتھیوں میں مختلف نظر آنے میں عجیب محسوس کر سکتے ہیں۔ چھوٹی عمر میں آنے والی ماہواری ان بچیوں کے لئے پریشان کن اور تکلیف دہ ہو سکتی ہے

Times of India
اس کے علاوہ ابتدائی مطالعات کے مطابق ابتدائی بلوغت کے بعد لڑکیوں میں زندگی میں چھاتی کے کینسر کا خطرہ پایا گیا ہے تاہم ابھی اس معاملے میں مزید تحقیقات کی ضرورت ہے
والدین کے لئے تجاویز
والدین ہونے کے ناطے ابتدائی بلوغت کے متعلق فکرمند ہونا جائز ہے لیکن اس معاملے میں آپ نے اپنا فرض ادا کرنا ہے ۔ ابتدائی بلوغت کی نشانیاں ظاہر ہونے پر آپ کا ڈاکٹر آپ کو پیڈیاٹرک اینڈو کرائنولوجسٹ سے معائنہ کروانے کو کہے گا ۔ ابتدائی بلوغت کو خوفنات طبی حالت کے طور پر نہین دیکھنا چاہیئے بلکہ اس وقت اپ کے بچے کو سب سے زیادہ آپ کے ساتھ اور توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔