گلا خراب ہونا بچوں میں ایک عام سی بات ہے جس کا سامنا والدین کو اکثر کرنا پڑتا ہے ۔ اس کا بنیادی سبب بچے کی کھانے پینے کی عادات ہو سکتی ہیں اس کے علاوہ چونکہ بچے بڑوں کی طرح گرم ٹھنڈے کی احتیاط نہیں کرتے ہیں گرم یا چکنی چیز کھانےکے بعد ٹھنڈا پانی پی لیتے ہیں جس کی وجہ سے اکثر نہ صرف ان کا گلا خراب ہو جاتا ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ بخار بھی ہو جاتا ہے جو والدین کے لیۓ پریشانی کا سبب ہوتا ہے
عام طور پر اس کیفیت میں والدین جب بھی ڈاکٹر سے رجوع کرتے ہیں اس کے علاج کے طور پر ڈاکٹر گلا خراب ہونے کی صورت میں اور بخار کی صورت میں اینٹی بایوٹک ادویات تجویز کرتے ہیں ۔ بار بار اینٹی بایوٹک ادویات کے استعمال سے بچے کی نشو نما متاثر ہو سکتی ہے
Table of Content
بچوں میں گلا خراب ہونے کی علامات

جن بچوں کو یہ مسلہ لاحق ہوتا ہے ان کو کچھ علامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جو کہ کچھ اس طرح سے ہو سکتی ہیں
گلے میں درد
کھانا کھانے یا پانی پینے میں تکلیف
کان میں یا گردن میں درد
آواز کا بیٹھ جانا
کھانسی نزلہ زکام
بار بار الٹی آنا
سردی لگنا اور بخار ہو جانا
پیٹ میں درد ہونا
سانس لینے میں دشواری ہونا
بچوں میں گلا خراب ہونے کی وجوہات

عام طور پر بچے کا گلا خراب ہونے کی دو بڑی وجوہات ہوتی ہیں ان میں سے ایک ان کا فیرنگٹس میں مبتلا ہونا ہو سکتی ہے جب کہ دوسرا بڑا سبب ٹانسلز ہو سکتے ہیں
فیرنگٹس میں حلق میں سوزش ، سرخی اور درد ہو سکتا ہے
ٹانسلز میں حلق میں موجود غدود میں سوزش ، سرخی اور درد ہوتا ہے
ان دونوں کا سبب بیکٹیریا یا فنجائي سے ہونے والا انفیکشن ہوتا ہے اس کے علاوہ بعض اوقات وائرل انفیکشن بھی اس کا ایک بڑا سبب ہوتا ہے ۔ بعض اوقات کچھ کھانے پینےکی چیزوں سے الرجی بھی بچے کا گلا خراب ہونے کا ایک بڑا سبب ہو سکتا ہے ان تمام صورتوں میں بچے کےگلے میں نہ صرف درد ہوتا ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ تیز بخار بھی ہو سکتا ہے
اس صورت میں بچے کو کسی بھی اچھے ڈاکٹر کے پاس لے جانا ضروری ہوتا ہے ۔ بچوں کا ماہر ڈاکٹر اس کے گلے کا کان کا اور ناک کا معائنہ کرتا ہے اور ادویات تجویز کرتا ہے ۔ طبیعت زيادہ خراب ہونے پر ڈاکٹر گلے کے اندر سے کچھ مواد لے کر اس کا ٹیسٹ بھی کروا سکتا ہے اور اس کے کلچر کروانےکے بعد ادویات تجویز کر سکتا ہے
گلا خراب ہونے کے علاج کے گھریلو ٹوٹکے
بچے کا گلا خراب ہونےکی صورت میں اینٹی بایوٹک دوا کے استعمال سے قبل کچھ گھریلو ٹوٹکوں کا استعمال مفید ثابت ہو سکتا ہے اگر ان ٹوٹکوں سے بہتری نہ آۓ تو پھر بہتری یہی ہے کہ ڈاکٹر سے رجوع کیا جاۓ مگر اس سے قبل ان ٹوٹکوں کا استعمال کیا جا سکتا ہے
شہد
شہد کے اندر اینٹی انفلامیشن اوراینٹی بیکٹیریل اجزا موجود ہوتے ہیں جو ہر بیماری اور خصوصا گلا خراب ہونے کا بہترین علاج بناتی ہیں اس کا ذائقہ بچوں کو بھی بہت پسند ہوتا ہے اس وجہ سے گلا خراب ہونے کی صورت میں گرم دودھ کےاندر دو چمچ شہد پلانے سے افاقہ ہوسکتا ہے
نمک والا پانی
ایک گلاس نیم گرم پانی میں ایک چمچ نمک ڈال کر غرارے کرنے سے نہ صرف گلے کی سوزش سے نجات ملتی ہے بلکہ اس سے گلے میں موجود بیکٹیریا اور جراثیموں کا بھی خاتمہ ہوتا ہے ۔ بچوں کا گلا خراب ہونے کی صورت میں صبح نہار منہ اور رات کو سونے سے قبل یہ کروانے سے بہت افاقہ ہوتا ہے
املتاس

املتاس کی پھلی سیاہ رنگ کی پھلی ہوتی ہے جو آسانی سے پنسار کی دکانوں سے مل سکتی ہے اس پھلی کو توڑنے پر اس میں سے لیس والے سیاہ پتے نکلتے ہیں آٹھ سے دس پتوں کو ایک گلاس پانی میں اچھی طرح ابال لیں یہاں تک کہ وہ آدھا گلاس رہ جاۓ اس کو چھان کراس میں تھوڑا سا دودھ ملا کر اور ذائقے کے لیۓ چینی ملا لیں
اس کی کچھ مقدار سے غرارے کریں اس کا ذائقہ کافی کی طرح ہوتا ہے اور کچھ مقدار پی بھی سکتے ہیں اس سے سارے جراثیم پیٹ کے راستے نکل جاتے ہیں یہ ٹوٹکا شیر خوار بچوں کے لیۓ بھی استعمال کر سکتے ہیں جو غرارے نہیں کر سکتے ان کے منہ میں چند قطرے ٹپکانے سے فائدہ ہوتا ہے
مساج
ہمارے جسم میں بہت سارے ایسے پریشر پوائنٹ ہوتے ہیں جن کا تعلق جسم کے مختلف حصوں سے ہو سکتا ہے ۔ گلے کےخراب ہونے کی صورت میں نرم ہاتھوں سے بچے کے گلے پر کسی بھی تیل سے مساج کر کے اس کے اوپر کپڑا لپیٹ کر گرم کر دیں اس سے بھی گلے کےدرد میں افاقہ ہوتا ہے