تمام والدین یہ بات سوچتے ہیں کہ ان کے بچے کا وزن اس کی عمر کے حساب سے ٹھیک ہے یا نہیں، بہت سے والدین حیران ہوتے ہیں کہ ان کا بچہ ان کی عمر کے دوسرے بچوں سے بڑا ہے یا چھوٹا ہے۔ ہر بچے کے بڑھنے کی شرح مختلف ہوتی ہے اور ایک ہی عمر کے بچوں کے درمیان وزن اور قد میں نمایاں فرق ہونا معمول ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ آپ کا بچہ مسلسل بڑھ رہا ہے۔ آپ کے بچے کا وزن اور قد اوسط شرح سے زیادہ یا کم ہے۔ تو، پریشان نہ ہوں اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کچھ غلط ہے۔
لیکن پھر بھی چائلڈ اسپیشلسٹ سے رابطہ بہتر ہےوہ آپ کے بچے کا وزن اور پیمائش کرے گا تاکہ جان سکے کہ اس کی نشوونما درست ہے۔ وہ آپ کے بچے کے سر کے فریم کی بھی پیمائش کریں گے، جو اس کے بڑھتے ہوئے دماغ کے بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے۔ اس اپنے بچے کی نشوونما کے متعلق مزید معلومات جاننے کے لئے مرہم کی ویب سائٹ مرہم ڈاٹ پی کے وزٹ کریں یا 03111222398 پر براہ راست رابطہ کریں۔
بچے کا وزن اچھی غذائیت اور جسمانی نشوونما کا ایک اشارہ ہے۔ اس لیے ہر ماہ بچوں کے اوسط وزن کے بارے میں جاننا مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ اس بلاگ میں پیدائش سے لے کر مہینے کے حساب سے بچے کے اوسط وزن کی وضاحت کی گئ ہے۔ اور یہ کہ بچے کے وزن پر کیا اثر پڑ سکتا ہے۔ نیچے دیا گیا چارٹ آپ کو اندازہ لگانے میں مدد دے گا کہ آپ کے بچے کا وزن اور قد ان کی عمر کے بچوں کے اوسط وزن اور قد سے کس طرح الگ ہے۔
بچے کا اوسط وزن
ڈبلیو ایچ او کے مطابق، ایک مکمل مدت کے بچے کا اوسط پیدائشی وزن سات پاؤنڈ یا تین کلوگرام ہے۔ سینتیس سے چالیس ہفتوں میں پیدا ہونے والے بچے کا اوسط وزن ڈھائی سے چار کلوگرام ہے۔ ڈیلیوری کے وقت ماہرین کم پیدائشی وزن کو ڈھائی کلوگرام سے کم سمجھتے ہیں۔
پیدائش کے فورا بعد بچوں کے لیے اپنے وزن کا تقریبا دس فیصد کم ہونا ایک عام بات ہے۔ یہ کمی زیادہ تر پانی کی کمی کی وجہ سے ہوتی ہے اس میں فکر کرنے کی کوئی بات نہیں ہوتی۔ زیادہ تر بچے ایک ہفتے کے اندر یہ وزن دوبارہ حاصل کر لیتے ہیں۔اگر آپ کو اپنے بچے کی نشوونما کے بارے میں کوئی تشویش ہے تو ماہر امراض اطفال سے مشاورت کرنے کے لیۓ یہاں سے رابطہ کریں۔
پہلے سال میں وزن میں اضافہ
ہر بچے کا وزن مختلف ہوتا ہے، لیکن پہلے بارہ مہینوں میں وہ متوقع طور پراوسط کتنا وزن حاصل کرتا ہے اس کی تفصیل درج ذیل ہے۔
پہلے دو ہفتے
زندگی کے پہلے چند دنوں کے دوران،ماں کا دودھ یا ڈبے کا دودھ پینے والےنومولود دونوں کے لیے وزن کم کرنا معمول کی بات ہے۔ ڈبے کا دودھ پینے والا بچہ اپنے جسمانی وزن کا پانچ فیصد تک وزن کم کر سکتا ہے، اور ماں کا دودھ پینے والا نوزائیدہ دس فیصد تک کم کر سکتا ہے۔ اس لیۓ دو ہفتوں کے اندر، زیادہ تر نوزائیدہ بچے اپنے کھوئے ہوئے تمام وزن کو دوبارہ حاصل کر لیتے ہیں اور اپنے پیدائشی وزن پر واپس آ جاتے ہیں۔
ایک ماہ تک
زیادہ تر نوزائیدہ بچے کا پہلے مہینے تک اپنے پیدائشی وزن سے تقریبا ایک پاؤنڈ وزن بڑھ جاۓ گا۔ اس عمر میں، شیر خوار بچوں کو نیند نہیں آتی، وہ باقاعدہ دودھ پینا سیکھ لیتے ہیں۔
چھ ماہ تک
بچے کا پہلے چھ ماہ تک ہر ماہ تقریبا ایک پاؤنڈ وزن بڑھتا ہے۔ چھ ماہ میں اوسط وزن لڑکیوں کے لیے تقریبا سولہ پاؤنڈ یعنی سات کلوگرام اور لڑکوں کے لیے سترہ پاؤنڈ تقریبا آٹھ کلوگرام ہے۔
ایک سال تک
چھ ماہ اور ایک سال کے درمیان وزن میں اضافہ تھوڑا سا کم ہو جاتا ہے۔ زیادہ تر بچے اپنے پیدائشی وزن کو پانچ سے چھ ماہ کی عمر تک دوگنا کر لیتے ہیں اور ایک سال کی عمر تک اسے تین گنا کر دیتے ہیں۔ ایک سال تک، ایک بچی کا اوسط وزن تقریباً بیس پاؤنڈ، نو کلوگرام ہوتا ہے، لڑکوں کا وزن تقریبا اکیس پاؤنڈ یعنی دس کلوگرام ہوتا ہے۔
وزن کا چارٹ
یہ بچے کا وزن کا چارٹ صحت مند، مکمل مدت کے بچوں کے لیے ہے۔ ایک ڈاکٹر قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں یا صحت کی خصوصی ضروریات کے ساتھ پیدا ہونے والے بچوں کے لیے خصوصی ترقی کے چارٹ استعمال کر سکتا ہے۔ قبل از وقت بچے کی پیدائش کی وجوہات سے متعلق معلومات حاصل کرنے کے لیۓ ماہرین سے رابطہ یہاں سے کریں۔
قبل از وقت پیدا ہونے والے بچے
وقت سے پہلے پیدا ہونے والے بچے اپنے پہلے سال کے دوران پوری مدت میں پیدا ہونے والے بچوں کے مقابلے میں زیادہ آہستہ آہستہ بڑھتے ہیں اور وزن بڑھاتے ہیں۔ لیکن قبل از وقت پیدا ہونے والے بہت سے بچوں کا وزن تیزی سے بڑھ جاتا ہے اور بارہ مہینے میں ہی وہ اوسط وزن حاصل کر لیتے ہیں۔
مہینے کے حساب سے اوسط وزن کے بارے میں جاننے سے آپ کو اپنے بچےکی جسمانی نشوونما کا اندازہ لگانے میں مدد مل سکتی ہے۔
مرہم ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیۓ یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|
![]() | ![]() |