جب آپ کو ذیابیطس کی تشخیص ہوتی ہے، تو آپ محسوس کر سکتے ہیں کہ آپ کو کسی ایسی چیز کا سامنا ہے جو آپ کی باقی زندگی کے لیے پریشانی کا باعث بنے گی۔شوگر والے لوگوں کو ایک بڑا چیلنج علاج اور پرہیز کا ہوتا ہے ۔ بہر حال، ایک بار جب ڈاکٹر آپ کی تشخیص کرتا ہے، تو وہ ممکنہ طور پر آپ کے خون میں شکر کی سطح کو کنٹرول کرنے کے لیے دواؤں کے ساتھ پرہیز بھی تجویز کرتا ہے ۔
کچھ لوگ بغیر دوا کے ٹائپ 2 ذیابیطس پر قابو پا سکتے ہیں، لیکن بہت سے لوگوں کو طرز زندگی میں تبدیلی کے ساتھ ذیابیطس کی دوائیوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر آپ کو ٹائپ 2 ذیابیطس کی نئی تشخیص ہوئی ہے، تو آپ صرف طرز زندگی کی تبدیلیوں کے ذریعے اپنی ذیابیطس کو کنٹرول کرسکتے ہیں۔
ٹائپ 2 ذیابیطس کو ادویات کے بغیر کنٹرول کرنے کا مطلب ۔۔۔
ٹائپ 2 ذیابیطس کو ادویات کے بغیر کنٹرول کرنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ ڈاکٹر کی نگرانی میں اپنے بلڈ شوگر، بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کو چیک کرواتے رہیں۔
ذیابیطس میں کھانے کے ڈائیٹ پلان پہ عمل کرنے، صحت مند وزن برقرار رکھنا، اور جسمانی سرگرمی کو اپنے روزمرہ کے معمولات کا حصہ بنانے کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔
اپنے (ایچ بی اے ون سی ) کے ٹیسٹ سے بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کو کنٹرول میں رکھنے سے آپ کو ٹائپ 2 ذیابیطس کی پیچیدگیوں سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے، ان پیچیدگیوں میں شامل ہیں۔
دل کی بیماری۔
اسٹروک۔
اعصابی نقصان۔
بینائی کا نقصان۔
گردے کا خراب ہوجانا۔
بغیر دوائی کے ذیابیطس کا علاج۔۔۔
ذیابیطس ایک دائمی بیماری ہے جس کا کوئی علاج نہیں ہے لیکن اسے یقینی طور پر کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ تھوڑی سے اعتدال پسندی ذیابیطس والے لوگوں کو اپنی روزمرہ کی زندگی میں کچھ صحت مند تبدیلیوں کے ذریعے اسے کنٹرول کرسکتے ہیں اور ذیابیطس کی پیچیدگیوں سے بچ سکتے ہیں۔
کچھ علاج ایسے ہیں جو بغیر دوا کے ذیابیطس کا علاج کرنے میں مدد کرسکتے ہیں۔ اور اگر ذیابیطس شدید ہو تو مریض کو انسولین لینا پڑتی ہے۔ادویات کے علاوہ، گھریلو علاج بھی ذیابیطس کو کنٹرول کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں، اگر مناسب طریقے سے اس پہ عمل کیا جائے۔آپ تجربہ کار ڈاکٹر سے بہترین مشورے کے لیے مرہم پہ رجوع کریں یا پھر 03111222398 پہ کال کریں۔
ذیابیطس کے لئے صحیح غذا کا انتخاب۔۔۔۔
غذائیت سے بھرپور کھانا کھانے سے آپ کے بلڈ شوگر لیول کو نارمل رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔ آپ اپنے بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے کے لیے اپنی روزمرہ کی خوراک میں سبز سبزیاں اور کم گلائیسیمک پھل شامل کر سکتے ہیں۔ اگر آپ کو ہائی بلڈ شوگر ہے تو آپ کو جوس سے پرہیز کرنا چاہئے اور پورے پھل کھائیں۔
اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ اپنی غذا کے ذریعے تمام وٹامنز اور معدنیات حاصل کررہے ہیں ڈائیٹیشن کے مشورے سے اپنے ڈائیٹ پلان پہ عمل کریں۔ اپنی کیلوریز کا حساب رکھیں اور ان چیزوں کا خیال رکھیں جو آپ کی صحت کے لیے موزوں نہیں ہیں، کیونکہ مختلف غذائیں ہر ایک پر مختلف اثرات مرتب کرتی ہیں۔ اگر آپ کو اپنی خوراک کے حوالے سے کوئی مسئلہ درپیش ہے تو کسی اچھے ماہرِ غذائیت یا ذیابیطس کے ماہر سے مشورہ کریں۔
ذہنی تناؤ کم ہونا۔۔۔
جب آپ کو ہائی بلڈ شوگر (ہائپرگلیسیمیا) ہو تو یہ آپ کے جسم کے اعضاء کو متاثر کرتا ہے۔ اپنے جسم کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے، تناؤ کو کم کرنے کے لیے کچھ ایسے طریقے منتخب کریں۔ یہ نہ صرف بلڈ شوگر کی سطح کو برقرار رکھنے میں مدد کرے گا بلکہ آپ کی مجموعی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہوگا۔ آپ اپنے دماغ اور جسم کو صحت مند رکھنے کے لیے ایکسرسائز کر سکتے ہیں یا کوئی بھی سرگرمی اختیار کرسکتے ہیں۔
باقاعدگی سے ورزش۔۔۔
ہر وہ شخص جسے ذیابیطس ہو یا نہ ہو وہ باقاعدگی سے ورزش ضرور کریں۔ یہ نہ صرف آپ کی شوگر لیول کو برقرار رکھے گا بلکہ آپ کو فٹ اور صحت مند بھی بنائے گا اور آپ خود کو تروتازہ اور توانا محسوس کریں گے۔ورزش سے انسولین کی حساسیت بڑھ جاتی ہے اور جسم کا میٹابولزم بہتر ہوجاتا ہے۔
کرومیم اور میگنیشیم سے بھرپور غذائیں۔۔۔
یہ دونوں عناصر خون میں گلوکوز کی سطح کو کم کرنے اور ذیابیطس کے خطرے کو کم کرنے میں بہت اہم اور فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ انہیں اپنی بہتر صحت کے لیے اپنے روزانہ کھانے میں شامل کریں گے۔تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ کرومیم والی غذائیں قدرتی طور پر خون میں شکر کی سطح کو برقرار رکھنے میں مدد دیتی ہیں۔
کرومیم میں زیادہ کھانے میں شامل ہیں۔
گوشت
انڈے کی زردی
بروکولی وغیرہ…
میگنیشیم سے بھرپور غذا میں شامل ہیں۔
گری دار میوے اور بیج
سبز پتوں والی سبزیاں جیسے پالک اور گوبھی
سمندری غذا وغیرہ…
اپنا وزن برقرار رکھیں۔
اگر آپ کا وزن زیادہ ہے تو آپ کو اپنا وزن تیزی سے کم کرنے پر توجہ دینی چاہیے کیونکہ یہ آپ کے شوگر لیول کو کم کرنے میں بہت مدد کرتا ہے۔ آپ کے جسم پر چربی جتنی کم ہوگی، آپ کی شوگر اتنی ہی کم ہوگی۔ اس بات کو ہمیشہ ذہن میں رکھیں۔اپنا وزن برقرار رکھنے یا کم کرنے کے لیے اپنی خوراک اور ورزش پر توجہ دیں۔
اگر آپ ڈاکٹر کے بتائے گئے پرہیز اور علاج پر عمل کریں تو آپ کو اپنے گلوکوز کی سطح میں کافی بہتری پائیں گے اور اس طرح آپ بغیر دوا کے ذیابیطس کا قدرتی طور پر آسانی سے علاج کر سکتے ہیں۔
اگر کسی بھی وجہ سے آپ کو بے چینی محسوس ہوتی ہے یا گلوکوز کی سطح کو برقرار رکھنے میں ناکام رہتے ہیں تو فوری طور پر اپنے ڈاکٹر سے مکمل چیک اپ کے لیے ملاقات کا وقت بُک کریں۔کسی بھی پیچیدگی سے بچنے کے لیے باقاعدگی سے اپنے بلڈ شوگر لیول کو چیک کرنا نہ بھولیں۔
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں پہ کلک کریں۔
Android | IOS |
---|---|
![]() ![]() |
![]() ![]() |