ورزش اور متوازن غذا کا ہماری زندگی میں ایک اہم کردار ہے۔ ہم ان دو چیزوں کی مدد سے اپنی زندگی میں بیماریوں سے نجات حاصل کرکے اس کو خوبصورت بنا سکتے ہیں۔بہت سے لوگ ایسے ہوتے ہیں جو کسی نہ کسی بیماری کی وجہ سے اپنی بیشتر زندگی بستر پر گزارنے پر مجبور ہوتے ہیں۔لیکن ان کی زندگی کو بھی آسان بنایا جاسکتا ہے۔
وہ افراد جو بستر پر کسی بیماری کی وجہ سے زندگی گزار رہے ہیں اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ مستقل بستر پر ہی رہیں گے وہ دوبارہ سے اچھی اور صحت مند زندگی حاصل کر سکتے ہیں۔آپ نے بھی یہ سنا ہوگا کہ بستر پر پڑے مریض کی ہر دو گھنٹے بعد کروٹ بدلنی پڑتی ہے اس لئے ان کے لئے ورزش بہت اہم ہے۔
کیا آپ نے کبھی بستر پر پڑے مریض کی دیکھ بھال کی ہے ؟ آپ ان کو جلدی ہی صحت یابی کی طرف لاسکتے ہیں۔ اگر آپ جاننا چاہتے ہیں کہ کن طریقوں کی مدد سے آپ ان کو صحت یاب کر سکتے ہیں تو اس کے لئے آپ کے لئے یہ بلاگ بہت مددگار ثابت ہوگا۔
ورزش کی مدد سے مریضوں کی دیکھ بھال
ہم ورزش کے بارے میں کہہ سکتے ہیں کہ دوڑ لگانا،جم جانا،وزن اٹھانا۔ یہ ہماری جسمانی تندرستی کو بڑھاتی ہے اور ہمارے پٹھوں کے لئے مفید ہے۔ صحت مند انسان دن بھر پیدل چلتے سیڑھیاں چڑھتے اور اپنا سامان اٹھاتے ہیں لیکن بزرگ اور مریض ایسا کام نہیں کرتے۔
بزرگوں اور مریضوں کے لئے یہ کام محدود ہوتے ہیں۔ وہ یہ نہیں کرسکتے جو پیدل چلنے اور صحت مند انسان کر سکتے ہیں۔ اگر آپ کے گھر میں کوئی بستر پر مریض موجود ہے یا آپ کی دادا یا دادی بزرگ ہیں تو ان کے جوڑوں اور پٹھوں کی ورزش کے لئے ان طریقوں کو اپنائیں۔
سر کو موڑیں
یہ ایسی ورزش ہے جو آپ بستر پر لیٹے لیٹے بھی کر سکتے ہیں۔ آپ اپنی گردن کو ایک طرف سے دوسری طرف آہستہ آہستہ موڑیں۔ سر کو انتہائی حد تک لے جائیں جب تک آپ کو کوئی تناؤ یا کھچاؤ محسوس نہ ہو۔ آپ یہ ورزش دن میں پانچ مرتبہ کریں۔ یہ آپ کی گردن کے لئے اچھی ورزش ہے۔
سر کی گردش
آپ یہ ورزش بیٹھتے وقت کر سکتے ہیں۔ آپ اپنے سر کو ایک طرف جھکائیں پھر اپنے سر کو آہستہ آہستہ 360 کی ڈگری پر گھمائیں۔ ایک طرف 5 بار دہرائیں۔ اسی طرح اپنے سر کو الٹی سمت میں گھمائیں۔
ہاتھوں کی ورزش
آپ لیٹے ہوئے بھی یہ ورزش کر سکتے ہیں۔ آپ اپنی ہتھیلی کو کھولیں اپنی انگلیوں کو یہاں تک بڑھاھیں جب تک ان میں کھچاؤ محسوس نہ ہو۔ آپ اپنی ہر انگلی کو اپنے انگوٹھے کے ساتھ لگائیں۔ آپ اپنے دونوں ہاتھوں کی ایسے ہی ورزش کریں۔
آپ کو ڈاکٹر سے چیک اپ بھی لازمی کروانا چاہیے تاکہ آپ کی مجموعی صحت اچھی رہ سکے آپ مرہم ڈآٹ پی کے کی ویب سائٹ سے ڈاکٹر کی اپائنمنٹ حاصل کر سکتے ہیں۔
کندھے اچکانا
ہم روزز اپنے کندھوں کو اچکاتے ہیں بستر پر ئے مریضوں کے لئے کندھے اچکانا بہت اچھی ورزش ہے۔ ہمیں یہ کام اٹھتے بیٹھتے وقت کرنا چاہیے۔ آپ اپنے کندھوں کو جھکائیں۔ آپ یہ کام دن میں 5 مرتبہ کریں۔
بازو اٹھانا
یہ ایک سادہ سی ورزش ہے۔ آپ اپنے بازوں کو اوپر تک اٹھائیں جتنا آپ اٹھا سکتے ہیں۔ آپ اپنے بازؤں کو سیدھا کرکے آگے اور پیچھے کی طرف کی طرف حرکت دیں۔ کندھوں کو جھکانا اور بازوں کو آگے پیچھے کرنا یہ ایک اچھی اور بہترین مشق ہے۔ اس سے آپ کے پٹھوں کو طاقت ملتی ہے۔
ٹانگوں اور ٹحنوں کی مشق
آپ یہ مشق بھی لیٹے ہوئے بھی کر سکتے ہیں۔ جب آپ لیٹے اپنی ٹانگ کو اٹھائیں۔ جو بھی آپ کو مشق کروا رہا ہو آپ سے کہیں کہ وہ آپ کی ٹانگ بلند کرئے۔ پھر بائیں طرف رول کریں۔ چند سیکنڈ کے بعد رول بیک کریں۔ آپ اپنے دنوں ٹانگوں کے ساتھ ایسا کر سکتے ہیں۔
ٹانگوں کی حرکت
آپ یہ مشق بھی بیٹھ کر یا لیٹ کر بھی کر سکتے ہیں۔ اپنی ایک ٹانگ کو ساکن رکھیں۔ آپ اپنی دوسری ٹانگ کو باہر کی طرف لے جائیں پہلی ٹانگ سے دور۔پھر آپ دوبارہ واپس لے آئیں۔ آپ ایک ہی ٹانگ کے لئے دو بار دہرائیں اس کے علاوہ دوسری ٹانگ کے لئے بھی یہ ہی دہرائیں۔
پاؤں کی انگلیوں کی ورزش
جب آپ بستر پر ہوتے ہیں تو آپ کو اپنے جسم کے ہر حصے کے لئے کوئی نہ کوئی سرگرمی کرنی چاہیے تاکہ آپ کے جسم کے ہر حصے میں خون کی گردش ہوسکے۔ پیروں کی انگلیوں کی مشق کے لئے جب آپ لیٹ رہے ہوں تو انگلیوں کو اپنی طرف موڑیں۔ جو آپ کو یہ مشق کروا رہا ہو اس کو بھی ایسا کرنے کو کہیں۔
ٹحنوں کی ورزش
اس مشق کے لئے آپ آپ بیٹھ بھی سکتے ہیں ٹحنوں کی مشق کے لئے آپ اپنی ٹانگ کو تھوڑا سا بلند کریں اور اپنے ٹحنوں کو گھڑی کی سمت گھمائیں۔ آپ ایک وقت میں دونوں ٹحنوں کے ساتھ ایسا کرسکتے ہیں۔
پورے جسم کے لئے ورزش
اپنے جسم کو رولنگ کرنا یہ بہت آسان اور بہترین ورزش ہے۔ آپ اپنے جسم کے تمام عضلات کو حرکت دے سکتے ہیں۔ اگر آپ دن بھر دو مرتبہ ایسا کرنے سے اپنے جسم کو فٹ رکھ سکتے ہیں۔
ہپ اٹھانا
یہ ورزش کرنا تھوڑا مشکل ہے لیکن ناممکن نہیں ہے۔ آپ اپنی پیٹھ کے بل لیٹنے کی کوشش کریں اور اپنے کولہوں کو اپنے بستر سے تھوڑا اوپر کریں۔ انہیں واپس نیچے لانے کے لئے کچھ دیر کے لئے اوپر ہی رکھیں۔ یہ والی ورزش کوئی بھی کرسکتا ہے ضروری نہیں ہے کہ بستر پر پڑے افراد ہی یہ کر سکتے ہیں۔