بے اولادی پریشان کن ہو سکتی ہے، اور بہت سے لوگوں کو تناؤ، اداسی، یا ناامیدی کے احساسات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بے اولادی کے شکار کچھ لوگ افسردہ ہو جاتے ہیں۔ اس کا خواتین کی ذہنی صحت پر گہرا اثر پڑتا ہے۔ کسی کی زندگی کے جسمانی، جذباتی، جنسی، روحانی اور مالیاتی پہلو سب بے اولادی کی اس بیماری سے متاثر ہوتے ہیں۔
یہ حالت ذہنی صحت کے خدشات، تشویش اور افسردگی کی علامات ہیں۔ ہر گزرنے والا ماہانہ سائیکل غصہ، احساس جرم، اداسی، اور اس کے ساتھ ناامیدی بھی لاتا ہے۔ اس بلاگ میں بے اولادی کے تناؤ کو کم کرنے کے لیے کچھ تجاویز ہیں جو آپ کی مدد کر سکتی ہیں۔
۔1 بے اولادی کے سبب ہونے والا ذہنی دباؤ
بے اولادی کسی شخص کی جنسی خود اعتمادی، خواہش اور کارکردگی کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔ بہت سے جوڑے جذباتی طور پر جڑنے کے طریقے کے طور پر جنسی تعلق رکھتے ہیں۔ جب جنسی تعلقات ناکامی اور مایوسی سے منسلک ہو جاتے ہیں، تو جوڑے اس جذباتی تعلق سے محروم ہو سکتے ہیں۔ بانجھ پن کے علاج کی وجہ سے جنسی عمل کرنے کا دباؤ جوڑوں کو تقسیم کر سکتا ہے۔ زرخیزی کے علاج بھی جنسی عمل کو خود بخود کم کرتے ہیں، کیونکہ یہ تفریح کے بجائے افزائش کی وجہ بن جاتا ہے۔ جب تک کہ زرخیزی کا علاج جاری ہے، جذباتی تعلق زیادہ چیلنج بن سکتا ہے۔
۔2 بے اولادی کی وجہ سے ہونے والے ذہنی دباؤ کی علامات
ڈاکٹرز یہ سمجھتے ہیں کہ بے اولادی ایک طبی مسئلہ ہے، لیکن بے اولادی کے شکار لوگوں میں شرم اور احساس جرم برقرار ہوتا ہے۔ بڑے عرصے تک کوشش کرنے کے بعد حاملہ نہ ہونا انتہائی مایوس کن اور نا امید کرنے والا ہو سکتا ہے۔ بے اولادی کا تعلق عام طور پر عمر، بنیادی جسمانی حالات، یا ایسے رویے سے ہوتا ہے جو زرخیزی میں عارضی رکاوٹ بنتےہیں، اس لیے خود کو مورد الزام ٹھرانا بند کریں۔ ایک تحقیق سے پتہ چلا کہ ڈپریشن لوگوں کو بے اولادی کا علاج کرنے سے روک سکتا ہے۔
بے اولادی کی وجہ سے ڈپریشن کا شکار ہونے والے جوڑے ڈاکٹر سے مشاورت کے لیۓ مرہم کی ویب سائٹ مرہم ڈاٹ پی کے یا اپنے سوالات کے جوابات حاصل کرنے کے لیۓ براہ راست اس نمبر پر03111222398 کال کریں۔
بے اولادی کے مسائل میں مبتلا بہت سے لوگوں کے علاج کے بعد بچہ ہو سکتا ہے، جیسے کہ وٹرو فرٹیلائزیشن ، آئی وی ایف، لیکن اس بارے میں تشویش کہ آیا علاج کام کرے گا بھی کہ نہیں یہ کسی شخص کی ذہنی صحت کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ خواہش رکھنے کے باوجود اگر آپ بھی حمل میں تاخیر کی وجہ سے فکر مند ہیں تو ماہر اور قابل بھروسہ گائناکالوجسٹ سے مشورہ ضرور کریں۔
۔3 بےاولادی کے تناؤ کے علاج کے لیے ماہرین کا طریقہ کار
دماغی صحت کے پیشہ ور ماہرین افراد غم اور نقصان کے ذریعے مریضوں کی رہنمائی کرنے اور علاج کا فیصلہ کرنے میں ان کی مدد کے لیۓ اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ دماغی صحت کے ماہرین دباؤ، ڈپریشن اور اضطراب سے وابستہ منفی علامات کو کم کرنے کے لیے مریضوں کو روشن راہ فراہم کرتے ہیں۔
ان میں علمی طرز عمل کی حکمت عملی، نرمی کے ردعمل کو حاصل کرنے کی تربیت، مقابلہ کرنے کی مثبت مہارت کی تربیت، اور مواصلات کی مہارت کی تربیت شامل ہو سکتی ہے۔ مواصلاتی مہارت کی تربیت خاص طور پر اس تناؤ کی وجہ سے مددگار ثابت ہوتی ہے جو ازدواجی اور غیر ازدواجی تعلقات پر بے اولادی کا باعث بنتا ہے۔
۔4 بےاولادی کے تناؤ کو کم کرنے کی تجاویز
بے اولادی کے شکار افراد میں ایک ذہنی دباؤ ہو سکتا ہے، خاص طور پر جب حاملہ ہونے کے لیے بہت زیادہ پریشر ہو۔ بے اولادی کے شکار لوگ ڈپریشن کا شکار ہوجاتے ہیں۔ اس کے علاج میں مددگار نکات درج ذیل ہیں۔
۔1 بات چیت کریں
اپنے ساتھی سے اپنے احساسات اور ضروریات کے بارے میں بات کریں، اور اپنے ساتھی کو حالات کا مقابلہ کرنے دیں۔ اپنے اختلافات کے بارے میں بات کریں اور تنازعات سے بچیں۔ خاندان اور دوستوں کے ساتھ بات چیت کرتے رہیں اور خود کو الگ تھلگ کرنے سے گریز کریں۔ سمجھیں کہ آپ تفصیلات میں جانے کے بغیر اپنی صورتحال کے بارے میں بات کر سکتے ہیں اور دوسروں کو بتائیں کہ وہ آپ کی مدد کیسے کر سکتے ہیں۔
۔2 آرام کرنے کی تکنیکوں پر عمل کریں
آرام کی تکنیک جیسے پٹھوں میں نرمی، گہری سانس، مراقبہ اور تصویر کشی آپ کے ذہن کو آرام کرنےمیں مدد کر سکتی ہے۔ یہ تکنیکیں آپ کو بے اولادی کے تناؤ سے نمٹنے میں مدد کر سکتی ہیں ۔مردانہ جنسی کمزوری یا تولیدی مسائل سے پریشان افراد اپنی پریشانی کوچھپانے کے بجاۓ قابل بھروسہ ماہرین سے رجوع کریں۔
۔3 اپنی صحت کا خیال خاص رکھیں
۔1 اپنا چیک اپ کرواتے رہیں
۔2 صحت مند غذائیں کھائیں
۔3 باقاعدگی سے ورزش کریں
۔4 مناسب نیند لیں اور تفریح کے لیے وقت دیں
۔4 جنسی تناؤ کو کم کریں
بے اولادی کے شکار جوڑوں میں جنسی تناؤ بہت عام ہے، زیادہ تر اس وجہ سے کہ جوڑے محسوس کرتے ہیں کہ یہ تفریحی سرگرمی کے بجائے ایک قرض یا فرض ہے۔ اس سے نمٹنے کے کئی طریقے ہیں جیسے اپنے ساتھی کے ساتھ زیادہ سے زیادہ اچھا وقت گزارنا، کام اور تفریحی جنسی تعلقات کے درمیان فرق کرنا وغیرہ شامل ہے۔