کیا آپ اپنا زیادہ تر وقت سوشل میڈیا پر بلاوجہ اسکرولنگ کرتے گزارتے ہیں؟ اگر ہم لوگوں سے یہ سوال پوچھیں تو زیادہ تر کا جواب ہاں میں ہی آئے گا۔ اس ڈیجیٹل دور میں سوشل میڈیا سے لاگ آف کرنے اور اسکرین ٹائم کو کم کرنے کے بارے میں کچھ ہدایات موجود ہیں لیکن اس پر ہم میں سے بہت کم لوگ ہی عمل کرتے پیں۔اس کی ایک بڑی وجہ آجکل تو کرونا وائرس کی وجہ سے الگ تھلگ رہنا بن چکی ہے۔
لاک ڈاؤن کی ابتداء ہوتے ہی ہمارے طرز زندگی میں بھی تبدیلیاں آنا شروع ہو گئیں جو کہ اب تک قائم ہیں جب کہ اب تو لاک ڈاؤن کا چوتھا دور شروع ہو چکا ہے لیکن ہمارا طرز زندگی اب بھی ویسا ہی ہے۔ گھر پر بیٹھے رہنے اور لوگوں سے ملنے ، باہر آنے جانے اور گھومنے کے کم مواقع میسر ہونے کی وجہ سے لوگوں کا زیادہ تر وقت سوشل میڈیا پر اسکرولنگ میں ہی گزارتے ہیں
ہر چیز ڈیجیٹل ہونے کے ساتھ ، سرگرمیاں جیسے گروسری،کپڑے، اسکول جانا، دفتر جانا اضافی اسکرین ٹائم بھی ناگزیر لگتا ہے اس دوران ہمارا زیادہ تر وقت بلاوجہ کی اسکرولنگ پر صرف ہوتا ہے اور اکثر وہ معلومات جو ہم حاصل کرتے ہیں ہماری زندگیوں میں اس کی کوئی اہمیت نہیں ہوتی ہے۔
بلاوجہ اسکرولنگ سے متعلق ماہرین نفسیات کی رائے
سوشل میڈیا پر بڑھتی ہوئی بلا ضرورت اسکرولنگ سے متعلق جب ماہر نفسیات سے رابطہ کیا گیا تاکہ ایسے حالات سے بچنے کے طریقہ کار کے بارے میں جانا جا سکے جو ہماری دماغی صحت کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ ان سے سوشل میڈیا سے لاگ آؤٹ کرنے کی اہمیت،اسکرین کے وقت کو کم سے کم کرنے کے طریقے سے متعلق پوچھا گیا جس کے جواب میں انہوں نےکہا
طبی ماہر نفسیاتناویا دیو کے مطابق، سوشل میڈیا اسکرولنگ کا ہمارا بنیادی مقصد لوگوں سے رابطہ اور معلومات حاصل کرنا ہے لیکن ہم اپنی ذات اور اردگرد کے لوگوں سے رابطہ قائم کرنا بھول جاتے ہیں۔ سوشل میڈیا کو ہم اپنے فائدے اور نتیجہ خیز مقاصد کے لئے استعمال کر سکتے ہیں، آن لائن کلاسز لے سکتے ہیں، گھر بیٹھے اپنے پیاروں کو کال کر سکتے ہیں لیکن ایسا کرنے کے بجائے ہم بلا وجہ اسکرولنگ کر کے غیر ضروری معلومات اکھٹی کرنے میں اپنا وقت گزارتے ہیں
اپنے لئے روٹین بنائیں
کلینیکل سائیکولوجسٹ سمردھی کھتری کا کہنا ہے کہ ان دنوں ہماری معلومات کا واحد ذریعہ سوشل میڈیا ہے اور اکثر اس سے جو مواد ہمیں موصول ہو رہا ہے وہ مثبت نہیں ہے چاہے وہ کووڈ 19 ہو یا مریضوں کی تعداد۔ ان میں سے کچھ ڈیٹا کار آمد ہو سکتا ہے لیکن پورا نہیں۔ اس قسم کی غیر صحت بخش معلومات سے بچنے کے لئے ہم یہ کر سکتے ہیں کہ سوشل میڈیا پر وقت گزارنے کے لئے اپنا شیڈول بنائیں۔ دن بھر میں متعدد دوسری سرگرمیوں کے لئے وقت نکالیں۔
انہون نے کہا کہ ہمیں اس وقت میں واپس جانا چاہئے جب ہمارے پاس ہر چیز کے لئے شیڈول تھا ہمین اب بھی معمول کوبرقرار رکھنے کی ضرورت ہے ہر حالات میں ۔ہمیں موبائل سے وقت نکال کر دیگر سرگرمیوں میں حصہ لینے کی ضرورت ہےجیسے کہ کھانا پکانا، کپڑے دھونا، چہل قدمی، گھر والوں کے ساتھ وقت گزارنا۔اس دوران ہمیں اپنے موبائل فون بند کر دینے چاہئے۔ اس شیڈول پر سختی سے عمل کرنا چاہئے دن کا ایک گھنٹہ لازمی طور پر اپنی کسی پسندیدہ سرگرمی مین صرف کرنا چاہئے جیسے کہ باغبانی، کتاب پڑھنا، پینٹنگ کرنا وغیرہ
گم ہونے کا خوف
ہمیں بچپن سے یہ بات سکھائی جاتی ہے کہ کسی بھی کام میں جو شخص ایکٹو ہوتا ہے اور اب ٹو ڈیٹ رہتا ہے اس کا مطلب ہے کہ وہی شخص کام کر رہا ہے یا متحرک ہے کیونکہ ہم آرام طلب یا سست لوگوں کو تسلیم نہیں کرنا چاہتے لیکن اگر آپ کسی بھی جگہ سے تھوڑی سی دیر کے لئے غائب ہوجائیں تو سب آپ کو بھول جاتے ہیں یا فراموش کرنا شروع کر دیتے ہیں،
اسی فلسفے کو مانتے ہوئے ہم سوشل میدیا سے پردہ نہیں کرنا چاہتے کہ کہیں لوگ ہمیں بھی بھول نہ جائیں۔پر آپ کو حقیقت پسند بننے کی ضرورت ہے۔ اس بات کو جانئے کہ سوشل میڈیا پر کی جانے والی اسکرولنگ میں آپ کے لئے اور آپ کی نسلوں کے لئے کیا مفید ہے
انتہائی اقدامات کی ضرورت نہیں
ایسا بھی نہیں ہے کہ آپ کوئی سخت فیصلہ لیں یا اپنا موبائل فون استعمال کرنا بالکل ہی ترک کر دیں۔لوگ عام طور پر سوشل میڈیا یا اسکرین ٹائم پر اپنا وقت گزارتے ہیں جب وہ بور ہو رہے ہوتے ہیں۔ اس کے لئے آپ کو مؤثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے اپنے فارغ وقت کو صحت مند سرگرمیوں میں صرف کریں ایسی حکمت عملی اپنائیں کہ آپ اپنی زندگی میں تفریحی سرگرمیوں میں گزاریں۔ خود کو پوری طرح سوشل میڈیا سے دور عقلمندی نہیں ہو سکتی ایسا کرنے سے آپ بہت سی مفید معلومات حاصل کرنے سے محروم ہو جائیں گے
اس لئے بہتر ہے کہ بےہودہ اسکرولنگ سے خود کو دور کرتے ہوئے سوشل میڈیا کے لئے دن کا کچھ وقت مقرر کریں اور اپنے قیمتی وقت کو صحت مند اور دلچسپ سرگرمیوں میں صرف کرنے کی کوشش کریں
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لئے یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|