بلی بھی اپنے مالکان کے ساتھ دوسرے پالتو جانوروں کی طرح مضبوط تعلق بنا سکتی ہے۔ ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ بلی میں سماجی ادراک یا رشتوں کی پہچان کی صلاحیتیں ہوتی ہیں۔ بچوں کی طرح آپ کی بلی بھی آپ کو اپنے والدین کی طرح سمجھ سکتی ہے اور آپ کے ساتھ لگاؤ کا احساس پیدا کر سکتی ہے۔ تمام بلی سے محبت کرنے والوں کے تجسس کو پورا کرنے کے لئے آج ہم آپ کو بتائیں گے کہ آپ کی بلی آپ کو والدین کی طرح کیوں سمجھتی ہے۔
بلی ایک “سماجی” جانور ہے
زیادہ تر بلیوں کی سماجی ضروریات ہوتی ہیں۔ وہ بھی دوسرے جانوروں سے دوستی کر سکتی ہیں اور ان کے ساتھ تعاون کر سکتی ہیں۔ یہ نقصان کا احساس بھی کر سکتی ہیں۔ اور انسانوں کے ساتھ مل جل کر تعلقات بنانے کی کوشش کرتی ہیں۔ درحقیقت کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ بلیاں انسانوں کو بھی بلیاں سمجھتی ہیں۔ اپنے آپ سے بڑی مگر پھر بھی بلیاں۔ شاید یہی وجہ ہے کہ وہ آپ کو فیملی کے طور پر دیکھتی ہیں۔
اگر آپکے کسی جاننے والے کو کوئی ذہنی پریشانی یا ازدواجی مسئلہ درپیش ہے تو آپ ابھی ہمارے ماہر نفسیات سے مشورہ کرنے کے لئے اس لنک پر کلک کر سکتے ہیں۔
انسانوں سے اٹیچمنٹ
ایک مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ آپ کی بلی آپ کو والدین کے طور پر سوچتی ہے۔ یہ آپ کے ساتھ قربت کی تلاش میں ہوتی ہے۔ وہ آپ کے کام میں شامل ہونے کی کوشش کرتی ہے اور لگاؤ کا احساس پیدا کرتی ہے۔ ایک بار جب وہ آپ کے ساتھ اٹیچمنٹ پیدا کر لیں، تو یہ وقت کے ساتھ مستحکم ہوتی جاتی ہے۔ بالغ ہونے کے بعد بھی اپنے مالک کے ساتھ ان کا سلوک ویسا ہی ہوتا ہے، مطلب یہ ہے کہ وہ آپ کو اپنے بنیادی نگراں یا کئیرٹیکر کے طور پر دیکھتی ہے۔
محققین نے مختلف مطالعات سے یہ معلوم کیا ہے کہ بچوں اور کتوں کی طرح بلیاں بھی اپنا خیال رکھنے والوں کے ساتھ جذباتی وابستگی پیدا کرتی ہیں جسے “محفوظ یا سیکیور اٹیچمنٹ” کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ ایک ایسی کیفیت ہے جس میں دیکھ بھال کرنے والے کی موجودگی اس کو محفوظ، پرسکون اور کافی حد تک آرام دہ محسوس کرنے میں مدد دیتی ہے۔
آپ کی غیر موجودگی میں بلی تناؤ محسوس کر سکتی ہے 
اس ٹیسٹ کے مطابق اگر آپ اپنی بلی کے ساتھ کسی کمرے میں ہیں اور اسے صرف 2 منٹ کے لیے چھوڑ دیں گے تو وہ زیادہ تناؤ اور غیر محفوظ محسوس کرنے لگے گی۔ جب آپ واپس آئیں گے اور اس کے ساتھ دوبارہ ملیں گے تو اس کے تناؤ کی سطح کم ہو جائے گی۔ تاہم جو خود کو غیر محفوظ محسوس کرتی ہیں ان کے ارد گرد بھاگنے اور چھپنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
امریکہ کی اوریگون اسٹیٹ یونیورسٹی کے محققین کی طرف سے کرنٹ بائیولوجی کے جریدے میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں مالکان اور ان کے بلی کے بچے ایک سادہ مشق میں حصہ لے رہے تھے۔ہر مالک نے اپنے بلی کے بچے کے ساتھ دو منٹ گزارے، جس کے بعد وہ دو منٹ کے لیے کمرے سے نکلے، اور پھر دو منٹ کے ری یونین (ملاپ) کے لیے واپس آئے۔ 70 بلی کے بچوں کے رویے کی پوری نگرانی کی گئی۔ نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ 64 فیصد جانور علیحدگی کے مقابلے میں اپنے مالک کے ساتھ دوبارہ ملاپ کے دوران کم تناؤ کا شکار نظر آئے۔ ٹیم کا کہنا ہے کہ یہ ردعمل ” سیکیور اٹیچمنٹ ” کا ثبوت ہے۔
بلیوں کی محفوظ جگہ
ان میں یہ صلاحیت ہوتی ہے کہ وہ انسانوں کے حوالے سے تحفظ اور عدم تحفظ میں فرق کر سکیں۔ تحقیق کے مطابق، ان کی ایک بڑی تعداد اپنے مالکان کے ساتھ ہونے پر فوری طور پر زیادہ محفوظ محسوس کرتی ہے۔ ان کی اکثریت اپنے مالکان کو اپنی حفاظت کا پہلا ذریعہ سمجھتی ہے، بالکل اسی طرح جیسے بچے اپنے والدین کے ساتھ کرتے ہیں۔وہ دراصل آپ کی پرواہ کرتے ہیں۔
اگرچہ یہ واضح نہیں ہو سکتا ہے، کہ یہ واقعی آپ کی پرواہ کرتی ہے. تاہم مختلف طریقے ہیں جن سے یہ آپ کو پیار دکھا سکتی ہیں۔ مثال کے طور پر: خرخرا کر، آپ کو دیکھ کر پلک جھپکاتے ہوئے، آپ کے ساتھ سر کو ٹکرا کر، اپنا پیٹ دکھا کر، اور یہاں تک کہ آپ سے دوستی کر کے۔ جب یہ اپنے مالکان سے دوستی کی کوشش کرتی ہیں تو وہ بہت پر سکون محسوس کرتی ہیں اور یہ ظاہر کرنا چاہتی ہیں کہ وہ اپنی زندگیوں کے حوالے سے آپ پر بھروسہ کرتی ہیں، جیسا کہ وہ والدین کے لیے کرتی ہیں۔
اگر آپ کو بھی زندگی کا کوئی اہم فیصلہ کرنے کے لئے رہنمائی کی ضرورت ہے تو اس لنک پر کلک کریں۔
ایک مطالعہ میں وٹالے کی ٹیم نے 1970 کی دہائی میں والدین اور شیر خوار بچوں کے باہم جذباتی لگاؤ کا جائزہ لینے کے لیے کچھ ٹیسٹ لئے۔ لیکن ان ٹیسٹوں میں والدین اور شیر خوار بچوں کے بجائے، انہوں نے 108 بلیوں کا استعمال کیا، 70 بلیوں کے بچے اور 38 بالغ بلیوں اور ان کے مالکان نے اس میں حصہ لیا۔
ماہر اطفال سے مشورے کیلئے اس لنک پر کلک کریں۔
اس ٹیسٹ میں ایک بلی کو اس کے مالک کے ساتھ دو منٹ کے لیے کمرے میں رکھا گیا۔ اس کا مالک پھر دو منٹ کے لیے چلا گیا اور مزید دو منٹ کے لیے واپس آیا۔ اس کے مالک کی واپسی پر اس کے ردعمل کا اندازہ اس بات کا تعین کرنے کے لیے کیا گیا کہ پالتو جانور کو اس کے مالک کے ساتھ کس قسم کا لگاو یا اٹیچمنٹ تھی۔
اس اٹیچمنٹ کے اسٹائل ممیں محفوظ اٹیچمنٹ اور غیر محفوظ اٹیچمنٹ شامل تھے۔ محفوظ اٹیچمنٹ اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ بلی یا کسی بھی ماتحت کو بھروسہ ہے کہ اس کا نگہداشت کرنے والا اس کی ضروریات کا خیال رکھے گا، اور وہ اپنے اردگرد کے ماحول میں آرام محسوس کرتا ہے۔
وٹالے نے این بی سی نیوز و بتایا کہ : “ایک محفوظ بلی کی خصوصیات، مثال کے طور پر، اپنے مالک کو سلام کرنا ہو سکتا ہے، اسی طرح ایک محفوظ انسان بھی یہی برتاؤ کرتا ہے”۔
جبکہ، غیر محفوظ یا اِن سیکیور اٹیچمنٹ والی بلیاں یا دیگر ماتحت اپنے نگہداشت کرنے والوں کی طرف بے چینی یا خوف کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ ان کا غیر محفوظ اٹیچمنٹ کی علامات میں ان کا اپنی دم مروڑنا، ہونٹ چاٹنا یا واپس آنے پر اپنے مالکان سے گریز کرنا شامل ہے۔”