برائلر چکن دنیا بھر میں سب سے زیادہ کھائی جانے والی پولٹری ہے۔ ہمیں یہ پسند ہے کیونکہ یہ سستا ہے اور یہ پروٹین کا اعلیٰ ذریعہ ہے، علاوہ ازیں ہم چکن کا استعمال کرکے مختلف قسم کے پکوان بنا سکتے ہیں۔ پاکستانیوں کے استعمال شدہ برائلر چکن کی مقدار کی بنیاد پر، ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ اس کا استعمال صحت مندی کی بجائے بیماری کا باعث بن سکتا ہے۔
اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہمارا چکن کھانے کا پیٹرن پروٹین کی کمی والے شخص کے پیٹرن سے ملتا جلتا ہے اور ان دنوں نوعمروں اور بالغ آبادی میں پروٹین کی کمی واقعی کوئی عام بیماری نہیں ہے۔ سب سے بری بات یہ ہے کہ مسئلہ صرف سفید گوشت کے زیادہ استعمال سے متعلق نہیں ہے۔ ذیل میں چکن کھانے کے خطرات کی فہرست ہے۔
برائلر چکن صحت کے لئے نقصان دہ
مسئلہ اس وقت شروع ہوتا ہے جب آپ کو اندازہ نہیں ہوتا کہ آپ جو چکن کھا رہے ہیں اس کو کیا کھلایا گیا ہے۔ برائلر چکن یعنی فیکٹری فارمڈ چکن میں ہر قسم کی چیزیں ہوتی ہیں جو آپ اپنے اور آپ کے خاندان کے کھانے میں کبھی نہیں چاہیں گے۔ مثال کے طور پر، زندہ برائلر چکن جو ہم عام طور پر کسی بھی چکن شاپ سے حاصل کرتے ہیں، 2000 کی دہائی میں تکنیکی ترقی سے پہلے، اس کا وزن تقریباً 905 گرام (تقریباً ایک کلوگرام) ہوتا تھا۔
آج اسی زندہ مرغی کا وزن 4202 گرام (4 کلو گرام سے زیادہ) ہے۔ یہ ماننا منطقی ہے کہ جینیاتی طور پر تبدیل شدہ مرغی جینیاتی طور پر تبدیل شدہ چارہ یعنی چکن فیڈ کھا رہی ہے۔ بیچنے والے اور صارف دونوں کی طرف سے تشویش کا فقدان ہماری صحت کو ہر طرح کا نقصان پہنچا رہا ہے۔ پہلےکی نسبت اب ہمارے معدے کمزور ہوتے ہیں۔ ہم برائلر چکن کھانے والوں کی ہاضمہ قوت مدافعت اتنی اچھی نہیں ہوتی جتنی کہ ہمارے دیہی ساتھیوں کی ہوتی ہے، اور ہم کھانوں کے دو چار لقمے کھا کر ہی سیر ہو جاتے ہیں ۔
آلودگی کا خطرہ
دنیا بھر میں تقریباً 52 بلین مرغیوں کو مصنوعی طور پر پیدا کیا جاتا ہے اور انہیں 42 دن کے اندر ذبح کر دیا جاتا ہے جبکہ ان کی قدرتی زندگی کا دورانیہ 10-15 سال ہے۔ پولٹری انڈسٹری اس شرح سے پیداوار کر رہی ہے جس پر قابو نہیں پایا جا سکتا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم چکن کا زیادہ استعمال کر رہے ہیں اور فاسٹ فوڈ چینز اور ریستورانوں کے مینو میں سفید گوشت بہت زیادہ ہوتا ہے جس کی وجہ سے برائلر چکن کے پرڈیوسر چکن کی غلط اور نقصان دہ طریقوں سے افزائش کرنے پر مجبور ہوتے ہیں اور 40-50 دنوں میں ان کا سائز بڑا کر دیتے ہیں۔
برائلر چکن کے فارمز کے اندر حفظان صحت ایک ایسی چیز ہے جو اس قدر ناگوار ہے کہ اگر آپ کبھی برائلر چکن کے کسی فارم پرجائیں تو شاید آپ میں سے بہت سے لوگ سبزی خور ہو جائیں گے۔ اس سے برائلر چکن مکمل طور پر بیماریوں کا شکار ہو جاتا ہے جسے وہ آسانی سے اپنے ڈربوں سے گوشت کی دکانوں اور وہاں سے سیدھا ہمارے کچن میں لے جاتا ہے۔
قوت مدافعت میں کمی
جب ایک برائلر چکن کو 50 دن کے اندر پختہ ہونے پر مجبور کیا جاتا ہے اور یہاں تک کہ اسے عام طور پراس کی عمر سے پہلے بچے نکلنے پر مجبورکیا جاتا ہے، تو یہ برائلر کو بہت سے مراحل سے گزارتا ہے۔ بظاہر صحت مند نظر آتے ہیں لیکن ان کا چارہ اور رہنے کے حالات اتنے خراب ہوتے ہیں کہ بوائلر چکن اپنی تمام غذائیت سے محروم ہو جاتا ہے اور اس کے بجائے اپنے صارفین کے لیے بیماریوں کا باعث بن جاتا ہے۔
سب سے عام خطرہ ای۔ کولی نامی بیکٹیریا کا ہے جو کئی بیماریوں کے خلاف ہمارے جسم کی قدرتی قوت مدافعت کو کم کرتا ہے۔ ای کولی بیکٹیریا کا سب سے نچلے درجے کا نقصان اس کی وجہ سے فوڈ پوائزننگ کا ہونا ہے۔ یہی نہیں یہ اس سے بھی زیادہ بدترین حالات کا موجب بن سکتا ہے۔ ای کولی بیکٹیریا صرف ہماری قدرتی قوت مدافعت کو ضرر پہنچاتا ہے بلکہ یہ ان بیماریوں سے جن کا اب آپ شکار ہیں کے خلاف لڑنے میں آپ کی مدد کرنے والی اینٹی بائیوٹکس کی صلاحیت کو بھی کم کرتا ہے۔
چھاتی اور پروسٹیٹ کینسر کا خطرہ
باڈی بلڈر بوائلر چکن جو اچانک معیاری بن گیا ہے، اس کو اس قدر بڑھنے کے لیے آرسینک کھلایا جاتا ہے۔ آرسینک انسانوں کے لیے ایک ڈراؤنے خواب کی مانند ہے۔ اور یہ ایک انتہائی تشویشناک امر ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر یا ہر 2 دن بعد برائلر چکن کھانے سے ہمارے جسم میں سنکھیا بن جاتا ہے۔ جس کے نتائج تباہ کن ہیں۔
خواتین میں یہ بریسٹ کینسر کا سبب بنتا ہے اور مرد اس کی وجہ سے پروسٹیٹ کینسر کا شکار ہوجاتے ہیں۔ یہ باڈی بلڈرز اور فٹنس فریکس جو بوائلر چکن بہت بڑی مقدار میں کھاتے ہیں، میں خطرناک حد تک عام ہو رہا ہے۔ جنس سے قطع نظر، یہ آرسینک نامی مرکب ڈیمنشیا، اور بہت سے دوسرے اعصابی مسائل کا سبب بنتا ہے۔
وزن میں اضافہ
جب فٹنس فریکس پٹھوں کو حاصل کرنے پر توجہ مرکوز کرتے ہیں تو ان کا رخ پولٹری کی طرف ہوتا ہے اور ساتھ ہی ہمیں یہ اشتہار دیا جاتا ہے کہ چکن ہمارا صحت بخش ہلکا ناشتہ ہے جو ہمارے وزن میں کوئی اضافہ نہیں کرے گا۔ لیکن درحقیقت، سفید گوشت میں فائبر اتنا کم ہوتا ہے کہ آپ اسے جتنا چاہیں کھا سکتے ہیں اور ساتھ ہی یہ انتہائی کیلوریز والا گوشت ہے۔ آپ کبھی بھی پیٹ بھرا محسوس نہیں کرتے چنانچہ آپ دو وقت جتنا کھانا ایک ہی وقت میں کھا لیں گے۔