ہاتھوں پیروں میں جلن ایک ایسی بیماری ہے جو کسی بھی عمر میں اور کسی بھی جنس کے فرد کو ہوسکتی ہے ۔ اگرچہ اس بیماری کی بہت ساری وجوہات ہوتی ہیں اور اس کا علاج انہی وجوہات کی بنا پر کیا جاتا ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ اس کے علاج کے لۓ اکثر لوگ گھریلو ٹوٹکوں کا بھی استعمال کرتے ہیں
ہاتھوں پیروں کی جلن کی وجوہات
ہاتھوں پیروں میں جلن ہونے کی سب سےبڑی وجہ اعصاب کی کمزوری ہوتی ہے جس کے بنیادی اسباب میں ذیابطیس ، مختلف وائرل ، یا بیکٹیریل انفیکشن وٹامن کی کمی ، کیموتھراپی اور مختلف نشہ آور اشیا کی استعمال اس کی بنیادی وجوہات میں شامل ہے جن کے بارے میں تفصیلات کچھ اس طرح سے ہیں
ذیابطیس کی وجہ سے
اگر کافی عرصے تک ذیابطیس کو کنٹرول نہ کیا جاے اور شوگرکی شرح خون میں بہت زیادہ ہو تو اس کی وجہ سے اعصاب کمزور ہو جاتے ہیں اور اس وجہ سے دماغ تک پیغامات کے آنے جانے کا عمل سست پڑ جاتا ہے
اس کے ساتھ ساتھ ذیابطیس کی وجہ سے شریانیں کمزور پڑ جاتی ہیں جس سے جسم میں خون اور آکسیجن کی ترسیل متاثر ہوتی ہے اعصاب کا ذیابطیس سے اس طرح متاثر ہونا اور اس سے ہاتھوں پیروں میں جلن کا ہونا پیریفیرل نیوروپیتھی کہلاتا ہے
جس کی وجہ سے ہاتھوں پیروں میں نہ صرف جلن ہوتی ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ ہاتھوں پیروں کا سن ہونا ، تیز چبھن والا درد، بے تحاشا پسینہ انا اور ہاتھوں پیروں کا بھاری پن بھی اس کی دیگر علامات میں سے ایک ہے
غذائيت کی کمی کے سبب
ہاتھوں پیروں میں جلن کا ایک سبب غذائیت کی کمی بھی ہو سکتی ہے ۔ عام طور پر وٹامن بی 6 ، وٹامن بی 12 اور وٹامن بی 9 کی کمی کی وجہ سے بھی یہ علامات ظاہر ہو سکتی ہیں اس کے علاوہ خون کی کمی کی صورت میں بھی ہاتھوں پیروں میں جلن ہو سکتی ہے ۔ اس کے علاوہ اس کی دیگر علامات میں دل کی دھڑکن کا تیز ہونا ،سانس لینے میں دشواری اور کمزوری بھی ا س کی علامات میں شامل ہے
ہائپو تھائرائڈزم
تھائی رائڈ گلینڈ کا انسانی جسم میں بہت اہم کردار ہےاس میں سے خارج ہونے والے ہارمون اگر مقدار میں کم خارج ہوں تو اس صورت میں بھی صحت کے لیے مسائل کا باعث ہوتے ہیں جب کہ اگر زیادہ خارج ہوں تو اس صورت میں بھی اعصاب پر دباؤ پڑتا ہے جس کی وجہ سے ہاتھوں پیروں میں خون اور آکسیجن کی روانی متاثر ہوتی ہے جو کہ جلن کا باعث بنتی ہے
اتھلیٹ فٹ
یہ ایک فنگل انفیکشن ہے ۔ جو کہ عام طور پر ہاتھوں پیروں کی انگلیوں کے درمیان ہو جاتا ہے اس کی علامات میں ہاتھوں پیروں میں سنسناہٹ ، جلن اور خارش ہونا شامل ہے ۔ اس کی وجہ سے جلد پر چھالے ، جلد پر ہونے والی خشکی بھی اس کی علامات میں شامل ہیں
گردے کی تکالیف
گردوں کا کام جسم میں سے زہریلے مادوں کا اخراج ہوتا ہے لیکن اگر کسی وجہ سے گردے اپنے افعال مناسب انداز میں نہ انجام دے سکیں تو اس کی وجہ سے یہ زہریلے مادے جسم مین جمع ہونا شروع ہو جاتے ہیں
زہریلے مادوں کی بلند شرح کی وجہ سے ہاتھوں پیروں میں جلن شروع ہو جاتی ہے اس کی دیگر علامات میں پیشاب کا کم آنا ، سانس لینے میں دشواری ، متلی ، چکر آنا ،اور تھکن شامل ہے
ہاتھوں پیروں کی جلن کی وجوہات کی تشخیص
ہاتھوں پیروں کی جلن کی تکلیف کی صورت میں جب ڈاکٹر سے رجوع کیا جاۓ تو ابتدائی طور پر وہ ہاتھوں ، پیروں کا معائنہ کر کے یہ دیکھے گا کہ کیا جلد پر کوئیانفیکشن تو نہیں ہے جو کہ جلن کا سبب بن رہا ہے
اس کے بعد اگر جلد پر کسی بھی قسم کا انفیکشن نہ ہو تو اس صورت میں ڈاکٹر کچھ خون کے ٹیسٹ کروا کر یہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ اس تکلیف کا بنیادی سبب ہے کہ گردے کے اندر کسی قسم کی خرابی تو نہیں ، وٹامن کی کمی اور تھائی رائڈ کی خرابی اور ذیابطیس کی شرح کے بارے میں بھی خون کے ٹیسٹ سے جانا جاسکتا ہے
جس کے بعد ڈاکٹر اس مرض کی وجوہات کے مطابق اس کا علاج تجویز کرتے ہیں اور ڈاکٹر کی ہدایات پر عمل کر کے اس تکلیف سے جان چھڑائی جا سکتی ہے
ہاتھون پیروں کی جلن دور کرنے کے گھریلو ٹوٹکے
ہاتھوں پیروں کی جلن کی صورت میں صدیوں سے گھر کے بڑے کچھ نسخے تجویز کرتے رہتے ہیں اور ان کے استعمال سے عارضی طور پر اس جلن سے نجات بھی مل سکتی ہے مگر یہ عارضی حل ہوتا ہے اور اس کو مستقل علاج قرار نہیں دیا جا سکتا ہے
ہاتھوں پیروں پر بغیر کیمیکل والی مہندی لگانا
کھیرے کو کدو کش کر کے اس کا لیپ ہاتھوں پیروں پر لگانا
ٹھنڈے پانی میں ہاتھ پاؤں بھگونا
کسی بھی تیل سے ہاتھوں پیروں کا مساج