آنکھوں کے بغیر ہم دنیا کی کسی بھی خوبصورت چیز کا نظارہ کرنے سے محروم ہوجاتے ہیں۔اس بات کی اہمیت کا اندازہ وہ لوگ لگا سکتے ہیں جو اس نعمت سے محروم ہیں۔آنکھیں اللہ کی طرف سے ایک تحفہ ہے جن کو استعمال میں لاتے ہوئے ہم ہر کام کرتے ہیں۔اس لئے ان کی حفاظت اورخیال بھی اتنا ہی ضروری ہے۔کیونکہ یہ ہمارے چہرے کا بہت نازک حصہ ہے۔
آنکھوں کے بہت سے انفیکشن ہیں جن میں ہم مبتلا ہوسکتے ہیں۔ان میں سے ایک آنکھوں کی سرخی ہے۔جس میں ہماری آنکھیں لال ہو جاتیں ہیں۔ہمیں اس انفیکشن میں کیا کرنا چاہیے اور اس کی کیا علامات اور وجوہات ہوسکتیں ہیں ،یہ جاننے کے لئے میرے ساتھ اس بلاگ کو پڑھئیں۔
Table of Content
آنکھوں کے سرخ ہونے کی وجوہات-
ہماری آنکھیں کس وجہ سے ان انفیکشن میں مبتلا ہوتیں ہیں وہ مندرجہ ذیل ہیں؛
آنکھوں کی لالی اس وقت ہوتی ہے جب آنکھوں میں سوجن یا خارش ہو۔اس کو بلڈشوٹ بھی کہتے ہیں۔
وجوہات-
مختلیف وجوہات کی بنا پر آنکھیں لال ہوتی ہیں جن میں
دھواں-
سورج کی روشنی-
الرجی-
نزلہ زکام-
بیکٹریل وائرل انفیکشن-
کھانسی-
آئسٹرین یا کھانسی مخصوص وجہ بن سکتی ہے،لیکن عام طور پر یہ انفیکشن درد کیے بغیر 7 یا 10 دن میں ختم ہوجاتا ہے۔
انفیکشن-
آنکھوں کی لالی کی سنگین وجوہات میں آنکھوں کا انفیکشن ہے۔انفیکشن آنکھ کے کسی بھی حصے میں ہوسکتا ہے۔اور اس صورت میں درد،خارش اور اس کے علاوہ وژن میں میں تبدیلی آسکتی ہے۔اس لئے اس کا بروقت علاج بہت ضروری ہے،ہمیں اگر ایسا محسوس ہو تو حفاظت اور خیال کرنا چاہیے۔
انفیکش جو آنکھ کی لالی کا سبب بن سکتے ہیں وہ مندرجہ ذیل ہیں؛
سوزش جسے بلفاریائٹس کہتے ہیں-
جھلی کی سوجن،جسےآشوب چشم یا آنکھ کی لالی کہتے ہیں-
السر-
یویائٹس –
دوسری وجوہات-
چوٹ-
آنکھ پر دباؤ جس کے نتیجے میں درد بھی ہوتا ہے،جسے گلوکوما کہتے ہیں-
خارش یا کانٹیک لینز کے استعمال کی وجہ سےجسے کارنیا کی خارش کہتے ہیں-
آنکھ کے سفید حصے کی سوزش-
پچیدگیاں-
آنکھ کی لالی زیادہ تر وجوہات سنگین پچیدگیاں نہیں پیدا کرسکتیں۔اگرآپ کو اس انفیکش کی وجہ سے آنکھ کی روشنی متاثر ہورہی ہے یا آپ کے نقطہ نظر میں تبدیلی آرہی ہے تو آپ کو کوئی بھی کام کرنے میں مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔جن میں کھانا پکانا،لیپ تاپ پر کام کرنااور گاڑی چلانا شامل ہے۔اگرآپ کی آنکھ کی لالی کچھ دن میں ٹھیک نہیں ہورہی تواس کے لئے آپ کو ڈاکٹر سے ملنے کی ضرورت ہے۔
سرخی روکنے کے لئے اقدامات-
ہم مناسب حفظانِ صحت کے اصول کے تحت اپنی آنکھ کو انفیکشن سے بچا سکتے ہیں۔جن میں یہ اقدامات ہوسکتے ہیں؛
اگرآپ ایسے شخص کے سامنے ہیں جسے یہ انفیکش ہے تواس سے ملنے کے بعد اپنے ہاتھ دھوئیں۔-
اپنی آنکھوں پر میک اپ نہ کریں۔-
کانٹیک لینز سے اجتناب کریں۔-
اگر آپ لینز کا استعمال کرتے ہیں تو ان کی صفائی کریں۔-
ایسی سرگرمیون سے پرہیز کریں جو آئسٹرین کا سبب بنتے ہیں۔-
ایسی چیزوں کا استعمال نہ کریں جو خارش کا سبب بنے۔-
اگرآپ کی آنکھ میں مٹی یا آلودہ ہوتی ہے تو آپ کے پاس آئی واش نہیں ہے توآپ فورا پانی سے اپنی آنکھیں دھوئیں۔-
علاج کے لئے گھریلو طریقے-
ہمیں اپنی آنکھیں صحت مند رکھنے کے لئے مختلیف طریقوں سے ان کی حفاظت کرسکتے ہیں۔ہم گھر میں موجود چیزوں کی مدد سےا ن کا خیال رکھ سکتے ہیں۔ہم کیسے اس انفیکشن کو ختم کرسکتے ہیں وہ طریقے مندرجہ ذیل ہیں؛
ناریل کا تیل-
اس تیل کے بہت سے فوائد ہیں جوہم اس سے حاصل کرسکتے ہیں۔اس میں سوزش کو ختم کرنے اور موئسچرائزنک ایجنٹ موجود ہوتے ہیں۔جو آنکھ کی خارش ختم کرتے ہیں۔اسے اپنی آنکھ میں لگائیں اور اسے جذب کریں۔اس سے آپ کی آنکھ کو آرام ملے گا۔
کھیرا-
اکثر ہم نے دیکھا ہوگا کہ آنکھوں کی ٹھنڈک کے لئے پارلز میں بھی آنکھ کے اوپر کھیرے کا پیس رکھاجاتا ہے۔اس میں وٹامن اے موجود ہوتا ہے جو آنکھ کی روشنی کے لئے مفید ہے۔آنکھ سے خارش ختم کرنے کے لیے کھیرے کو کاٹیں اور اپنی آنکھ پر لگائیں۔اس سے بھی خارش کم ہوگی۔
دہی-
یہ بھی ہماری مجموعی صحت کے لئے مفید ہے اس میں وٹامنز موجود ہوتے ہیں۔اس میں وٹامن بی،اے اور ڈی موجود ہوتا ہے۔جوآنکھوں کی خشکی ختم کرنے کے لئے اہم ہے۔اس لیے ہمیں روزانہ اس کا استعمال کرنا چاہیے۔
اختیابی تدابیر-
سورج کی الٹروائلٹ شعاعیں ہمارے لئے بہت نقصان دہ ہیں۔اس لئے باہر نکلتے وقت آپ چشمہ ضرور پہنیں۔-
کسی کے استعمال کئے ہوئے لینز کا استعمال نہ کریں۔-
آئی ڈارپ بھی کسی کا استعمال کیے ہوئے نہ ڈالیں۔-
ہاتھوں کو اپنی آنکھوں کے قریب نہ لائیں۔
ہم ان چند طریقوں کی مدد سے آنکھوں کی حفاظت کرسکتے ہیں۔لیکن آپ کی آنکھیں زیادہ دن تک لال رہتی ہیں تواس کے لئے آپ کو ڈاکٹر کو فون کرنا چاہیے۔اس کے لئے آپ مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سے آنکھوں کے سپیشلسٹ ڈاکٹر سے گھر بیٹھے بات کرسکتے ہیں۔اس کے علاوہ آپ اس نمبر پر 03111222398 آن لائن کنسلٹیشن لے سکتے ہیں۔