پیر میں اور اس کی ایڑھیوں میں درد کی شکایت بہت سے لوگوں کو ہوتی ہے ،ہو سکتا ہے آپ بھی ان میں ہی شامل ہوں۔ ایڑھیوں کی درد کا مسئلہ بہت عام ہے۔ یہ درد ایڑھیوں کے نیچے یا ان کے پیچھے ہو سکتا ہے۔ ہم بہت سی بیماریوں میں تب بھی مبتلا ہوتے ہیں جب ہم ناقص غذا کا استعمال کرتے ہیں۔
ہم جب درد میں مبتلا ہوتے ہیں اس سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لئے درد کی دوائیوں کا تو استعمال کرتے ہیں لیکن ہم اس بات پر غور نہیں کرتے کہ ہمارے جسم میں کسی وٹامن کی کمی کی وجہ سے بھی ہم اس مسئلے کا شکار ہوسکتے ہیں۔ ہمیں اپنی غذا میں متوازن اور صحت مند غذا کا انتخاب کرنا چاہیے۔کیا آپ بھی پیر کی ایڑھیوں کے درد میں مبتلا ہوتے ہیں ؟ اس درد کی کیا وجوہات ہو سکتی ہیں آئیے ہم جانتے ہیں؛ اس سلسلے میں مزید معلومات اور بہترین مشورے کے لیے آپ مرہم کی سائٹ پہ ہڈیوں کے ڈاکٹر سے رابطہ کریں یا اس نمبر 03111222398 پہ کال کریں۔
پیر کی ایڑھیوں کے درد کی وجوہات۔
بہت سی وجوہات ایڑھیوں میں درد کی وجہ بن سکتے ہیں۔ ایڑھیاں ہمارے جسم کا مضبوط حصہ ہیں ان پر ہمارے وجود کا وزن ہوتا ہے اور یہ حصہ سخت اور کھردرا ہوتا ہے۔ یہ ہی وجہ ہے کہ وہ افراد جو ایڑھیوں کے درد میں مبتلا ہوتے ہیں ان کا وزن بھی زیادہ ہوتا ہے۔
جن افراد کا وزن زیادہ ہوتا ہے وہ افراد بھی ایڑھیوں کا درد برداشت کرتے ہیں۔ بہت سے لوگ سردیوں کے موسم میں بھی ایڑھیوں کے درد میں مبتلا ہوتے ہیں اس کے علاوہ سردی کے موسم میں پیروں میں نمی کی کمی ہوتی ہے جس وجہ سے ایڑھیاں پھٹ بھی جاتی ہیں۔
موسم سرما۔۔۔
سردی کے موسم میں ٹھنڈی ہوائیں چلتی ہیں اور جسم میں نمی کی کمی ہو جاتی ہے جس وجہ سے ہماری جلد خشکی کا شکار ہوتی ہے۔ اس وجہ سے بھی پیر کی ایڑھیوں میں درد بڑھنے لگتا ہے۔پاؤں کی ایڑھیوں میں درد کی وجہ موسم سرما بھی ہو سکتا ہے۔جلد کے کسی بھی مسئلے کے حل کے لئے ایک اچھے ڈرمیٹالوجسٹ سے بات کریں۔
پانی کی وجہ سے۔۔۔
وہ لوگ جو اپنا وقت پانی میں زیادہ گزارتے ہیں ،ان میں بھی نمی زیادہ ہوتی ہے، جس وجہ سے ان کے پیر کی ایڑھیوں میں درد رہتا ہے۔ پانی میں زیادہ وقت گزارنے کی وجہ سے پیروں میں نمی پیدا ہوتی ہے۔ اس وجہ سے بھی پیر کی ایڑھیوں میں درد رہتا ہے۔اس کے علاوہ وہ افراد جو پانی کی کمی کا شکار ہوتے ہیں ،ان میں نمی میں کمی ہوجاتی ہے ،جس وجہ سے درد ایڑھیوں کے درد میں مبتلا ہوتے ہیں۔
جوتوں کی وجہ سے۔۔۔
اگر ہم ایسے جوتے کا انتخاب کرتے ہیں جو زیادہ فلیٹ ہے تو اس کی وجہ سے بھی پیر کی ایڑھیوں میں درد رہ سکتا ہے یا اس کے علاوہ وہ لڑکیاں جو اونچی ہیل والے جوتے کا زیادہ استعمال کرتی ہیں وہ بھی پیر کی ایڑھیوں کے درد میں مبتلا رہ سکتی ہیں۔ اس لئے ہمیشہ ایسے جوتے کا انتخاب کریں جو آرام دہ ہو۔اس کے علاوہ ایسے جوتے جو بہت زیادہ تنگ ہو اور ہوا کے گزرنے کی بھی گنجائش بھی نہ ہو اس وجہ بھی پیر کی ایڑھیوں میں درد رہ سکتا ہے۔
ٹشوز۔
ایڑھیوں کے اندر جب ٹشوز پھٹتے ہیں تو اس وجہ سے بھی ایڑھیوں کا درد ہوتا ہے۔ اس وجہ سے پیروں کی جلد بہت زیادہ خشک رہنے لگتی ہے اور ایڑھیاں درد کا شکار ہوجاتی ہیں۔
موٹاپا۔
ضرورت سے زیادہ موٹاپا یا اضافی وزن بھی پیر کی ایڑھیوں میں درد کا سبب بنتا ہے کیونکہ جسم کا سارا وزن ہمارے پاؤں برداشت کرتے ہیں ،جس وجہ سے پیر کی ایڑھیوں میں درد رہتا ہے۔اس کے علاوہ وہ خواتین جو حاملہ ہیں وہ بھی پیر کی ایڑھیوں کے درد میں مبتلا ہوتی ہیں۔ درمیانی عمر کے مرد اور خواتین بھی ایڑھیوں کے درد میں مبتلا ہوتے ہیں۔کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں آپ مرہم ڈآٹ پی کے کی ویب سایٹ سے مستند ڈاکٹر کی اپائنمنٹ حاصل کریں۔
ایڑھیوں کے درد سے نجات کے طریقے۔
ہم ایڑھیوں کے درد سے خود بھی نجات حاصل کر سکتے ہیں۔چاہے آپ کو ماضی میں ایڑی میں درد ہوا ہو یا نہ ہو، ایسی چیزیں ہیں ,جو آپ اپنی ایڑی کو چوٹ پہنچانے سے بچنے کے لیے کر سکتے ہیں۔ ان میں شامل ہیں۔
صحیح جوتے پہنیں۔
مناسب سپورٹ اور کشن کے ساتھ مناسب، مناسب طریقے سے فٹ ہونے والے جوتے پہننا ایڑی کے درد کی کئی اقسام سے بچاؤ کے لیے اہم ہے۔ آپ ایڑھیوں کے درد سے نجات کے لئے ان جوتوں کا استعمال کریں جو آرام دہ ہوں۔ اس کے علاوہ صحت مند وزن بھی آپ کو درد سے نجات دلانے میں مدد کرتا ہے۔ موٹاپا بہت سی بیماریوں کا بھی باعث بن سکتا ہے۔
صحت مند جسمانی وزن کو برقرار رکھیں۔
زیادہ جسمانی وزن ایڑی سمیت نچلے حصے پر دباؤ بڑھاتا ہے۔ورزش کرتے وقت خیال رکھیں کہ آپ اپنی ایڑھیوں پر مناسب وزن ڈال رہے ہیں۔ زیادہ وزن کی وجہ سے بھی ہڈی کے فریکچر ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔ گھر میں بہت سی خواتین چپل کو پہنیں بغیر کام کرتی ہیں اس لئے اختیاط کریں گھر میں کام کے دوران چپل پہنیں اور ایڑھیوں کو پھٹنے سے بچائیں۔
پھلوں اور سبزیوں کا استعمال بھی ہمیں صحت کے بہت سے مسائل میں مدد کرتا ہے۔ ہمارے جسم میں ناقص غذا کی کمی کی وجہ سے یورک ایسڈ اور کولیسٹرول میں اضافہ ہوتا ہے۔ مصالحہ دار چیزوں سے پرہیز کرنا چاہیے ۔ وٹامنز سے بھرپور غذا آپ میں وٹامن کی کمی کو دور کرسکتی ہیں۔
ورزش سے پہلے وارم اپ ہوجائیں۔
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں پہ کلک کریں۔
Android | IOS |
---|---|