چہرے کے مساموں کا صحیح علاج نہ کیا جائے تو یہ ایک ڈراؤنا خواب ہو سکتا ہے۔ بڑے مسام نہ صرف دیکھنے میں بدنما لگتے ہیں، بلکہ اس سے جلد کی اوپری سطح پر مہاسے بن سکتے ہیں۔ ان میں نقصان دہ بیکٹیریا بھی جمع ہو سکتے ہیں۔
عام طور پر 1 پر موجود ان مساموں میں پسینہ اور سیبم جمع ہوتا ہے جس سے یہ اور بڑے ہو جاتے ہیں۔ اگر آپ کے چہرے کے مسام پیدائشی طور پر بڑے ہیں تو ان سے مکمل چھٹکارا حاصل کرنا ناممکن ہے تاہم ایسے طریقے موجود ہیں جن سے ان کو کم کیا جا سکتا ہے۔
مساموں کے بڑے ہونے کی کوئی خاص وجہ آج تک معلوم نہیں ہو سکی، سوائے اس کے کہ سیبیسیئس غدود کا انحصار جینز پر ہوتا ہے۔ اسی سے آپکے مسام کے سائز کے تعین بھی ہوتا ہے۔ تاہم 2016 کی ایک تحقیق کے مطابق، چہرے کے بڑے مساموں کی بنیادی وجوہات یہ ہیں:
زیادہ سیبم اور تیل کی پیداوار
چکنی جلد والے لوگوں کے مسام دوسروں کے مقابلے میں بڑے ہوتے ہیں۔ اسکی بڑی وجہ سیبیسیئس غدود کا ضرورت سے زیادہ تیل پیدا کرنا ہے۔ اکثر مساموں میں تیل جمع ہونے سے مہاسے ہوتے ہیں۔
چہرے کی جلد کا لچک کھو دینا
مساموں کے آس پاس کی جلد اپنی لچک کھو دیتی ہے۔ جب جلد میں پانی کی کمی ہوتی ہے تو وہ اپنی لچک کھو دیتی ہے۔ جسکی بدولت مسام زیادہ کھلے نظر آتے ہیں۔
جلد کے مساموں کے کھلنے کی ایک اور وجہ ہئیر فولیکلز کے حجم اضافہ ہے۔ ہئیر فولیکلز کی جڑ میں بال، پسینے یا سیبم سے بھر جاتے ہیں۔ اس سے باہر نکلنے کے لئے ہئیر فولیکلز کو آپکے چہرے کے مساموں کو کھولنا پڑتا ہے جسکی وجہ سےجلد میں ہلکا پنکچر ہو جاتا ہے۔
بڑے مساموں کو مکمل طور پر ختم کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے تاہم انکی مجموعی ظاہری شکل کو کم کرنے کیلئے کچھ تجاویز ہیں:
واٹر بیسڈ مصنوعات کا انتخاب کریں
چہرے کو روزانہ دھونے کا فیس واش ہو یا نائٹ کریم، واٹر بیسڈ کنسیسٹنسی والی مصنوعات استعمال کریں۔ یہ آپکی جلد پر اضافی نقصان دہ مواد کے جمع ہونے کو کم کرتا ہے یوں مسام زیادہ نہیں کھلتے۔ یہ مصنوعات جلد میں آسانی سے سرایت کر جاتی ہیں۔
چہرے کو دھونا
جلد کی صفائی اور مساموں کے لئے دن میں دو بار اپنے منہ کو دھوئیں۔ کھلے مساموں میں گندگی، تیل اور پانی جمع ہونے کی وجہ سے آپکی جلد زیادہ پھیکی اور خشک نظر آتی ہے۔ ان سے چھٹکارا پانے کیلئے اپنے چہرے کی جلد کی دیکھ بھال کی ترتیب بنائیں اور اپنی جلد کے موافق فیس واش تلاش کریں۔ تاہم خیال رہے کہ دانے دار نہ ہو کیونکہ یہ آپکی جلد کو اور مساموں کیلئے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔
ایکسفولیئشن
ایکسفولیئشن آپکی جلد کی ساخت کو ہموار کرتا ہے۔ چہرے کی جلد کی مناسبت سے ایکسفولیئٹ کرنا چاہئے۔ مثلا چکنی جلد والے کو ہفتے میں دو بار جبکہ خشک جلد والے کو زیادہ ایکسفولیئشن کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایکسفولیئشن جلد کے مردہ خلیوں کے ساتھ ساتھ جمع شدہ گندگی اور اضافی تیل سے چھٹکارا پانے میں مدد کرتا ہے جو آپ کی جلد کی ظاہری شکل کو تباہ کر سکتے ہیں۔ اگر آپ کی جلد ایکنی والی ہے تو آپ کو سیلیسیلک ایسڈ والی پروڈکٹ تلاش کرنی چاہیے۔ اسی طرح کوئی بھی چیز جس میں الکحل ہو وہ آپ کی جلد کو فوری طور پر خشک کر دے گی۔
موئسچرائزنگ
ایک عام غلط فہمی ہے کہ بند مسام والوں کو موئسچرائزر نہیں استعمال کرنا چاہیے۔ چکنی جلد کو موئسچرائز کرنا ضروری ہے۔ منہ کو دھونے کے بعد فوری طور پر جلد کو تھپتھپا کر خشک کرنا چاہیے اور اپنی جلد کی مجموعی صحت کو بہتر بنانے کے لیے جیل پر مبنی موئسچرائزر لگانا چاہیے۔
ماسک لگانا
وقتاً فوقتاً آپ کی جلد کی حفاظت ضروری ہے۔ مثلا کھلے مساموں والے لوگوں کیلئے آرگینک کلے ماسک بہترین ہے۔ یہ مساموں کو سکیڑتا اور چہرے کی جلد کی ساخت کو بہتر کرتا ہے۔ ملتانی مٹی کا ماسک بہترین ہے، کیونکہ یہ مساموں کو صاف کرتا ہے۔ اور آپ کی جلد کو نکھارتا اور چمکدار بناتا ہے۔
میک اپ صاف کرنا ضروری ہے
رات بھر میک اپ کیساتھ سونا مساموں کیلئے بدترین ہے۔ یوں میک اپ تیل اور بیکٹیریا زیادہ جمع ہوتے ہیں جو جلد کی ناہموار ساخت اور مہاسوں کا باعث بنتے ہیں۔ میک اپ وائپس اپنے بستر کے قریب رکھیں۔ تاکہ زیادہ تھکاوٹ کی صورت میں اگرآپ اپنے منہ کو دھو نہیں سکتے تو وائپس سے میک اپ صاف کر سکیں۔
ان تجاویز کے علاوہ آپکو چہرے کی جلد کی دیکھ بھال کی منظم ترتیب بنانی چاہئے۔ ہمیشہ یہ یقینی بنائیں کہ آپ اچھا کھائیں، بہت پانی پئیں اور خوب پسینہ بہائیں۔
میں مبین آفتاب اردو کانٹنٹ رائٹر ، میں تعلیم کے شعبے سے منسلک ہوں۔ ویسے تو عمر کے لحاظ سے میں 32 سال کا ہوں پر تجربے کے اعتبار سے اپنی عمر سے کئی گنا بڑا ہوں میں ایک بچی کا باپ ہوں اور چاہتا ہوں کہ ہماری نئی نسل اردو کو وہ مقام دے جو بحیثیت ایک قومی زبان اس کا حق ہے۔