چکن پاکس جسے ویرسیلا بھی کہا جاتا ہے یہ کئی نسلوں سے بچپن کی ایک عام بیماری ہے ایک فارسی سائنسدان جسے عام طور پر رازی اور جیووانی فلپپو کے نام سے جانا جاتا ہے جس نے سب سے پہلے اس بیماری کی شناخت کی اور بیماری کے بارے میںاضافی معلومات فراہم کی چکن پاکس کے ابتدائی دنوں میں یہ انفیکشن آسانی سے پھیل جاتا تھا اور بہت سے مسائل پیدا ہوتے تھے جب تک طبی علاج بہتر نہیں ہوتا تب تک متاثرہ افراد الگ تھلگ ہوجاتے تھے

اگر آپ چکن پاکس وائرس کو دور رکھنا چاہتے ہیں تو یہ بہت ضروری ہے کہ آپ اپنی صحت مند غذا برقرار رکھیں اپنے ہر روز کے کھانے میں بہت سارے تازہ پھل اور سبزیاں شامل کریں اور صحت مند اناج کا انتخاب بھی کریں آپ کو اپنا ناشتہ کبھی نہیں چھوڑنا چاہئے کیونکہ جب آپ کا پیٹ خالی ہوتا ہے تو آپ کا قوت مدافعت کا نظام سب سے کمزور ہوتا ہے صحت بخش غذا آپ کے مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد کرتی ہے
Table of Content
چکن پاکس کی علامات
جلد پر دانے جو 3 مراحل میں ظاہر ہوسکتے ہیں گلابی یا سرخ رنگ کے ٹکڑوں کی طرح چھالے کی صورت میں خارش والے چھوٹے اور بڑے پانی والے دانے بخار بھوک کی کمی سر درد تھکاوٹ بیمار ہونے کا احساس ہے

چکن پاکس میں پیچیدگیاں
اگر چند ہفتوں میں چکن پاکس ٹھیک نہ ہو تو اس بیماری میں بہت سی پیچدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں جس میں جلد کے بیکٹیریا کے ٹشوز کا نرم ہونا ہڈیاں جوڑوں کا درد پانی کی کمی دماغ کی سوزش شامل ہیں چکن پاکس کے دوران اسپرین لینے والی حاملہ خواتین کے متاثر ہونے کا خطرہ ہے اور اس سے بچے میں پیدائشی نقص پیداہوسکتے ہیں

چکن پاکس سے محفوظ رہنے کے کار آمد طریقے
چکن پاکس میں ملنے سے پرہیز کریں
یہ ایک وائرل انفیکشن ہے زیادہ تر واقعات متاثرہ شخص سے رابطے کے ذریعے ہوتے ہیں چکن پاکس کے ہوتے ہی مریض کو ملنے سے پرہیز کریں اس بیماری میں خطرے کے عوامل ان میں جلدی ہوتے ہیں تمباکو نوشی کرنے والے نوزائیدہ بچے جن کے والدین کو کبھی اس بیماری کی ویکسین نہیں ہوئی تھی اور کمزور قوت مدافعت والے لوگ شامل ہیں ایسے افراد کو جب اس بیماری کی تشخیص ہو جائے تو ان سے ملنے سے گریز کریں

پانی کا زیادہ استعمال کریں
آپ کو ہر وقت جسم کو ہائیڈریٹ رکھنا ہے روزانہ کم از کم ١٠ گلاس پانی پئیں یہ کام آپ روزانہ باقاعدگی سے کریں یہ جسم سے نقصان دہ زہریلے مادوں کو باہر نکالنے میں انتہائی مدد گار ثابت ہوگا اس کے علاوہ بہت سارے تازہ پھلوں کا رس پئیں کیونکہ وہ اینٹی آکسیڈنٹس ہیں اور اہم غذائی اجزاء سے بھرپور ہوتے ہیں ناریل کا پانی پینے سے چکن پاکس کی روک تھام میں بھی مدد ملتی ہے
جنک فوڈ کے استعمال سے پرہیز کریں
اگر آپ چکن پاکس کے خطرے کو روکنا چاہتے ہیں تو آپ جنک فوڈ کے استعمال سے گریز کریں اس کے علاوہ بازار کے کھلے مشروبات اور پیک شدہ کھانے کی اشیاء سے بھی دور رہیں ان میں مصنوعی اجزا زیادہ ہوتے ہیں جو صحت کے لئے اچھے نہیں ہیں یہ آپ کے مدافعتی نظام کو کمزور کرتے ہیں اور کمزور قوت مدافعت والے افراد ہر قسم کے انفیکشن کے لئے تیار رہتے ہیں

گھر اور ہاتھوں کو صاف رکھیں
اپنے گھر اور ہاتھوں کو جراثیم سے پاک کریں چکن پاکس سے بچنے کاطریقہ یہ ہے کہ اپنے آپ کو اور اپنے گھر کو صاف ستھرا رکھیں وائرس انسانی جسم کے باہر زندہ رہ سکتا ہے اور اس بیماری کا سبب بن سکتا ہے اپنے گھر کے دروازے کے ہینڈل کاؤنٹر ٹاپ ٹوائلٹ سیٹوں اور ریلنگ جیسی سطحوں پر جراثیم باقی رہ سکتا ہے صفائی نصف ایمان ہے اس کا خاص خیال رکھیں

قدرتی جراثیم کش اجزا
گھر کے اندر رہنے والے کسی شخص کو اگر چکن پاکس ہوگیا ہے تو آپ کو کسی بھی بیکٹیریا کو مارنے اور اپنے گھر کو جراثیم کش کرنے کے لئے بار بار ہاتھ دھونے کی ضرورت ہے قدرتی جراثیم کش ایجنٹوں میں سفید سرکہ نمکین پانی لیموں کا رس ہائیڈروجن پیرآکسائڈ اور پتلا بلیچ شامل ہیں آپ کو اپنی ناک آنکھوں یا منہ کو رگڑنے سے بھی گریز کرنا چاہئے اس سے آپ کی جلد پر وائرس آپ کے جسم کے اندر جانے کا ایک آسان راستہ بنا لے گا

اینٹی وائرل استعمال کریں
اینٹی وائرل دوائیں بعض اوقات چکن پاکس کے مریضوں کو دی جاتی ہیں جن میں شفا یابی کو تیز کرنے اور دوسروں میں وائرس پھیلنے سے روکنے کے لئے مزید پیچیدگیاں پیدا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے آپ کے لئے کون سی دوا کام کر سکتی ہے اس بارے میں مزید رہنمائی کے لئے مرہم کے بہترین ماہر امراض جلد سے رابطہ کرکے مشورہ لیں آپ کی صحت کا خیال رکھنا مرہم کے ڈاکٹرز کی اولین ترجیح ہے
ابھی مرہم کی سائٹ وزٹ کرکے اسپیشلسٹ سے مشورہ لیں یا پھر 03111222398 پر کال کرکے رابطہ کریں

ویکسینیشن کروائیں
جو لوگ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ چکن پاکس کی روک تھام کیسے کی جائے ان کے لئے ویکسینیشن اچھا آپشن ہوسکتا ہے کمزور قوت مدافعت والے افراد اور حاملہ خواتین کے علاوہ ہر عمر کے لوگوں کے لئے ویکسین تجویز کی جاتی ہے جو خواتین حاملہ ہیں اگر انہیں حمل کے دوران ویکسین ہوتی ہے تو انہیں پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اگر قوت مدافعت بڑھانے کے لیئے پہلے ہی ویکسین کروالیں تو ماں اور بچے کے لیئے زیادہ فائدہ مند ہوگا
۔