چھوٹے قد کے مسائل سے بہت سے لوگوں کو نمٹنا پڑتا ہے اور اس کی وجہ سے انہیں معاشرے میں کافی مشکلات کے ساتھ ساتھ لوگوں کے مزاق کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے بعض اوقات وہ نفسیاتی مسائل کا بھی شکار ہو جاتے ہیں۔
چھوٹا قد کیا ہوتا ہے؟
چھوٹا قد ان لوگوں کے لئے ایک عام اصطلاح ہے جن کی انچائی ان کے ھم عمر لوگوں کے مقانلے میں کافی کم ہوتی ہے ۔ ممکن ہے کہ ایک بچہ اپنے ساتھیوں مین نمایاں طور پر چھوٹا ہو جبکہ صحت کے معاملے میں وہ مکمل طور پر صحت مند ہو۔ اس کی بہت سی وجوہات ہو سکتی ہیں جیسے کی خاندانی تاریخ اس کے علاوہ طبی وجوہات بھی شامل ہو سکتی ہیں۔
چھوٹے قد کی تشخیص کیسے ہوگی؟
اگر آپ کو ایسا لگتا ہے کہ آپ کا بچہ باقی بچون کے مقابلے مین قد میں کم ہے تو آپ اسے ڈاکٹر کے پاس لیکر جائیں آپ کا ڈاکٹر آپ کے بچے کے قد کی پیمائش کریگا اور پھر گروتھ چاڑت کے حوالے سے اس بات کی تشخیص کریگا۔ یہ چارٹ اس عمر کے دوسرے بچوں کے اوسط قد کو ظاہر کرتا ہے، لمبے اور چھوٹے قد کے بچوں کے جائزے کی بنیاد پرڈاکٹر کسی بچے کو چھوٹے قد کا تصور کرتا ہے۔
چھوٹے قد کی وجہ کیا ہے؟
چھوٹے قد کی وجوہات ہر انسان میں مختلف ہو سکتی ہیں
آئینی ترقی میں تاخیر
کچھ بچے دوسرے بچوں کے مقابلے میں دیر سے برھتے ہیںیہ بچے اپنی عمر کے لحاظ سے چھوٹے ہوتے ہیں لیکن صحت مند ہوتے ہیں اور اکثربعد میں بلوغت میں داخل ہوتے ہیں تاہم ان کے دوستوں کے رکنے کے بعد بھی وہ بڑھتے رہتے ہیں اور جوانی تک وہ نارمل قد حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔
جنیات
اگر والدین یا خاندان کے دیگرافراد کا قد چھوٹا ہے تو یہ ایک عام سی بات ہے کہ بچے کی نشونما اپنے ساتھیوں کے مقابلے میں کم ہوتی ہےخاندانی تاریخ کی وجہ سے ترقی میں تاخیر کسی بنیادی مسئلے کی جانب اشارہ نہیں کرتی ۔ ایسا ممکن ہے کہ صڑف جنیات کی وجہ سے ہی بچے کا قد چھوٹا ہو۔
نمو ہارمون کی کمی
عام حالات میں گروتھ ہارمون یا نمو ہارمون جسم کو برھنے میں مدد کرتے ہیں لیکن جسم میں اگر ان کی کمی ہو جائے تو پھر یہ جسم کی صحت مند ترقی کی سطح کو برقرار نہیں رکھ سکیں گے۔
ہائیپوتھائیرائڈزم
ہایئپوتھائیرائڈزم کا شکار بچوں میں تھائیرائیڈ گلٹی غیر فعال ہوتی ہے ۔ تھائیرائیڈ ہارمون جسم کی نارمل نشونما میں مدد گار ہوتے ہیں اور چھوٹے قد والے بچوں میں ممکنہ طور پر ایک وجہ تھائیرائیڈز ہارمون کا غیر فعال ہونا بھی ہو سکتی ہے۔
ٹرنر سنڈروم
ٹرنر سنڈروم ایک جنیاتی بیماری ہے جو کہ عام طور پر خواتین میں “ایکس” کروموسوم کی غیر موجودگی کی وجہ سے انہیں متاثر کرتی ہے ۔ یہ 2500 میں سے کسی 1 خاتون کو متاثر کرتا ہے جس کی وجہ سے اس کے گروتھ ہارمون صحیح طور پر اپنا کام نہیں کر پاتے اور چھوٹے قد کی وجہ بنتے ہیں
چھوٹے قد کی دیگر وجوہات
چھوٹے قد کی دیگر وجوہات میں شامل ہیں
ڈاؤن سنڈروم : ایک جنیاتی مسئلہ جس میں عام طور پر کروموسوم 47 کے بجائے 46 ہوتے ہیں
کنکال ڈیسپلاسیا: ایک ایسی حالت جو ہڈیاوں کی نشونما میں دشواری کا باعث بنتی ہے اس کی وجہ سے قد بڑھنے میں بھی رکاوٹ آتی ہے۔
خون کی کمی: بعض اوقات خان کی کمی کی بداولت بھی قد بڑھنا رک جاتا ہے اس کی مختلف حالتیں ہو سکتی ہیں جیسے کہ اسکیل سیل اینیمیا
ہاضمے یا پھیپھڑوں کی بیماریاں بھی بعض اوقات چھوٹے قد کی وجہ بن سکتی ہیں۔
چھوٹے قد کا علاج
چھوٹے قد کا علاج اس کی وجہ پر منحصر ہے ۔ خاندانی تاریخ یا آئینی تاخیر سے وابست ٹاخیر کی صورت میں عم طور پر ڈاکٹر کسی بھی قسم کے علاج کی سفارش نہیں کرتے ہیں البتہ ایگر طبی حالات کے لئے ڈاکٹر مختل طریقہ علاج کو اپناتے ہیں۔
نمو ہارمون کی کمی کا علاج
اگر آپ کے نچے میں گروتھ ہارموں کی کمی کی تشخیص کی جاتی ہے تو ڈاکٹر اسے گروتھ ہارمون کے انجیکشن تجویز کر سکتا ہے اور یہ انجیکشن دن میں ایک مرتبہ لگائے جاتے ہیں اور یہ علاج کئی سال تک جاری رہے گا ڈاکٹر آپ کے بچے کے علاج کی نگرانی کریگا اور اس کے اثرات کو دیکھتے ہوئے آپ کے بچے کے لئے غذا تجویز کریگا۔
ہائپوتھائیرائڈزم کا علاج
آپ کے بچے کا ڈاکٹر آپ کے بچے میں تھائیرائیڈز ہارمون کی کمی کو پورا کرنے کے لئے دوائیں تجویز کریگااور دوران علاج آپ کے بچے کا ڈاکٹر بچے کے تھائیرائیڈز ہارمون کی سطح کی نگرانی کریگا ۔ کچھ بچوں مین تھوڑے سے علاج کے بعد قدرتی طور پر یہ ہارمون پیدا ہونا شروع ہو جاتے ہیں جبکہ بعض بچوں کو زندگی بھر یہ علاج جاری رکھنا پڑ سکتا ہے۔
ٹرنر سنڈروم کا علاج
ٹرنر سنڈروم والے بچوں میں اگر چہ گروتھ ہارمون موجود ہوتے ہیں لیکن اتنے افعال نہیں ہوتے لہذا ڈاکٹر انجیکشن کے ذریعے گروتھ ہارموں ان بچوں کے جسم میں داخل کرتے ہیں تاکہ ان کے قد بہتر طور پر بڑھ سکیں۔
چھوٹے قد کے بچوں کے لئے نظریہ
آپ کے بچے کا نقطہ نظر اس بات پر منحصر ہے کہ ان کا علاج کب اور کتنی دیر سے شروع ہوتا ہے اگر جلد ہی ان کے اس مسئلے کی تشخیص ہوجاتی ہے اور علاج بھی شروع ہا جاتا ہے تو اس بات کا قوی امکان موجود ہے کہ جلد ہی وہ ایک نارمل قد پانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔علاج میں تاخیر لمبا قد حاصل کرنے کی پیچیدگیوں میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے