Table of Content
چھوٹے بچوں کے لیے سردی کا موسم تکلیف دہ اور خطرناک بھی ثابت ہوسکتا ہے ، کیونکہ چھوٹے بچے اس موسم کی سختی کا جلد شکار ہو جاتے ہیں۔ گرمی کی بہ نسبت سردی میں چھوٹے بچوں کی حفاظت آسان نہیں ہے۔ ماہرین کے مطابق شیر خوار بچوں کا مدافتعی نظام کمزور ہوتا ہے اور وہ سردی لگ جانے کی صورت میں بیمار ہو سکتے ہیں۔
اس موسم میں نئی ماؤں کے لئے بچوں کو سنبھالنااکثرمشکل ہوتاہے۔خصوصا بچوں کی پہلی سردی میں کئی قسم کی احتیاط اور کئی چیزوں کا خیال رکھا جاتا ہے۔اسی لئے اس بلاگ میں بیان کئے گئے طریقے اپنا کر آپ اپنے بچے کو سردی سے محفوظ رکھ سکتی ہیں۔
چھوٹے بچوں کو سردی لگنے کی علامات
چھوٹے بچے اپنی تکلیف زبان سے بیان نہیں کر پاتے اس لیے والدین کی ذمہ داری ہے کہ اُن میں تکلیف کی کوئی علامت دیکھنے پر فوری توجہ دیں خاص طور پر ان علامات کو نظر انداز نہ کریں۔ جیسے ، ناک بہنا، ناک کا بند ہونا، ناک سے ریشے کا بہنا، بخار ہونا، چھینکنا، کھانسی، بھوک میں کمی، چڑچڑاپن، رونا، نیند میں دُشواری، ناک بند ہونے سے دُودھ پینے میں دشواری وغیرہ۔ اگر آپ اپنے بچے میں ان علامات کی وجہ سے فکر مند ہیں یا اس سے متعلق معلومات جاننے کے خواہشمند ہیں تو مرہم ڈاٹ پی کے کی ایپ ڈاؤن لوڈ کریں یا براہ راست ڈاکٹر سے رابطے کے لۓ اس نمبر پر کال کریں03111222398
شدید علامات پر نگاہ رکھیں
اگر آپ کا بچہ کانپنے لگتا ہے، یا اس کے ہاتھ، پاؤں اور چہرہ سرد اور سرخ ہیں، یا پیلا اور سخت ہوگیا ہے، تو اسے فورا گرم جگہ پر لے آئیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ آپ کو سرد جگہ کو دوبارہ گرم کرنے کے لیے رگڑنا نہیں چاہیے، کیونکہ اس سے سرد جلد کو مزید نقصان پہنچ سکتا ہے۔اس کے بجائے، جلد کو آہستہ سے گرم کرنے کے لیے گرم واش کلاتھ کا استعمال کریں، پھر گرم اور خشک کپڑے پہنائیں۔ اگر وہ چند منٹوں میں بہتر نہیں ہوتا ہے تو اپنے ڈاکٹر کو کال کریں۔
دیگر علامات میں اگربچے کو بہت زیادہ ٹھنڈ لگ گئی ہے اور اسے طبی امداد کی ضرورت ہے وہ یہ ہیں سستی، غیر ردعمل، اور نیلے ہونٹ یا چہرہ ایسے میں فورا ایمرجنسی میں دکھائیں۔
چھوٹے بچےکی سردی سے بچاؤ کے لیۓاحتیاطی تدابیر
والدین کے لیے کچھ تجاویز ہیں کہ ان کے چھوٹے بچوں کو کسی قسم کی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے اور سردیوں کے دوران وہ صحت مند رہے۔
چھوٹے بچے کا بستر گرم اور خشک رکھیں
ننجھے بچے کو بستر پر لٹانے سے پہلے اس بات کا خیال کر لینا بہت ضروری ہے کہ کہیں اُس کا بستر گیلا یا ٹھنڈا تو نہیں اور اگر بستر گرم نہیں ہے تو پہلے اسے گرم کریں اور بچے کے کمرے میں اگر سردی کے لیے آگ کا ہیٹر وغیرہ جلا رکھا ہے تو کوشش کریں کے اس کے اوپر پانی کسی برتن میں ڈال کر رکھیں تاکہ کمرے میں نمی کا تناسب خراب نہ ہو، ہوا میں نمی کی کمی سے چھوٹے بچوں کو سانس کی بیماریاں پیدا ہونے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے ہوا نمی کو برقرار رکھنے کے لیے ہیموڈیفائر وغیرہ کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے۔
چھوٹے بچے کو گرم رکھیں، لیکن بہت زیادہ نہیں
جب باہر سردی ہوتی ہے تو ہم اپنے چھوٹے بچوں کو باندھنا چاہتے ہیں اور انہیں سردی سے بچانا چاہتے ہیں لیکن آپ یہ کیسے جانیں گے کہ جو بچے نے پہنا ہے اسکو گرم رکھنے کے لیۓ یہ کافی ہے، اور یہ کب بہت زیادہ ہے، عام طور پر، بچوں کو بالغوں کے مقابلے کپڑوں کی ایک اور تہہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ اپنے ہاتھ کو اپنے بچے کے کپڑوں کے اندر چسپاں کریں کہ آیا وہ گرم لگ رہا ہے۔ اگربہت زیادہ تو کپڑوں کی ایک تہہ اتاریں۔ ضرورت سے زیادہ بھاری کپڑے بھی بچوں کے لیۓ پریشانی کا باعث بنتے ہیں۔
سر پرایگزیما کے اثرات
اگر آپ کے بچے کے سر میں ایگزیما کی کوئی علامت ظاہر ہوتی ہے، تو نلہلانے کے بعد نم بالوں میں دن میں دو بار مرہم کے ساتھ موئسچرائز کریں۔ یہ عمل آپ کے بچے کی جلد کے لیے موزوں ہے۔ جلد کی کسی بھی بیماری کی صورت میں ماہر امراض جلد سے رابطہ کریں۔
چھوٹے بچے کی جلد ہمیشہ موئسچرائز رکھیں
ہم جانتے ہیں کہ سارا سال جلد کو نمی دینا ضروری ہے، اور نازک، نرم بچے کی جلد بھی ہماری جلد سے الگ نہیں ہے۔ سردیوں کے مہینوں میں باہر کی ٹھنڈی ہوااور گھر کے اندر کی گرمی سب جلد کی قدرتی نمی کے خلاف کام کرتی ہیں تو یہ بچے کی جلد پر اثر انداز ہوتا ہے۔ جب آپ کا بچہ نہا لے، تو اسے تھپتھپا کر خشک کریں تاکہ اس کی جلد پر کچھ نمی برقرار رہےپھر اپنے بچے کی جلد پر موئسچرائزر استعمال کریں۔
خشک جلد ہونے پر، اپنے بچے کے موئسچرائزر کے اندر ہائیڈریٹنگ مرہم ملا دیں۔ مرہموں کی ساخت میں کم از کم 80 فیصد تیل ہوتا ہے اور یہ جلد سے پانی کی کمی کو روکنے میں سب سے زیادہ مؤثر ہیں۔ مرہم کو نم جلد پر لگائیں ۔اگر آپ کے بچے کی جلد خشک، حساس یا سرخ، خارش زدہ ہے، تو آپ متاثرہ جگہوں پر ہلکی سی ہائیڈروکارٹیسون کریم استعمال کر سکتے ہیں۔ اگر سوزش اور جلن ایک دو دنوں میں بہتر نہیں ہوتی ہے تو ماہر امراض اطفال یا ڈرماٹولوجسٹ سے رابطہ کریں جو اس کی تدبیر کرے گا۔
سردی میں بیماریوں کے زیادہ امکانات
بچوں میں ٹھنڈ کے سبب سے تکالیف تین یا چار ہفتے کی عمر سے شروع ہو جاتی ہیں۔ان بیماریوں کا زمانہ عروج پانچ سے سات سال کی عمر ہے۔آٹھ سال کی عمر کے بعد ان بیماریوں میں شدت نہیں رہتی۔یہ بیماریاں ان بچوں میں بھی زیادہ ہوتی ہیں جن کے والدین یا دوسرے گھر والے سگریٹ نوشی کرتے ہیں۔اگر رہائشی علاقہ میں نمی،ہوا کی کثافت اور ٹھنڈک ہے ،تو ان امراض کا امکان بڑھ جائے گا۔
اپنے بچے کے لیۓ ٹھنڈ سے بچاؤ کی ہر ممکن کوشش کیجیۓ ٹھنڈ سےبچاؤ اسے بہت سی مہلک بیماریوں میں مبتلا ہونے سے بچا سکتا ہے۔ اس سے متعلق مزید معلومات یااپنے بچے کی صحت کی حفاظت کے لیۓ ماہر امراض اطفال سے رابطہ کریں۔