چٹنی نہ صرف کے کھانے کے ذائقے کو تبدیل کرتی ہیں بلکہ پیٹ کو سکون بخشنے سے لے کر ڈیٹوکس ایجنٹ ہونے تک کئی طرح کے فوائد بھی رکھتی ہیں۔ ہر گھر میں دسترخوان پر کئی کھانوں کے ساتھ مختلف اقسام کی چٹنیوں کی ضرورت پڑتی ہے، ان چٹنیوں کے استعمال سے نا صرف مرغن، تلی ہوئی غذائیں جلدی ہضم ہو جاتی ہیں بلکہ صحت پر بھی کئی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔
۔1 دسترخوان پر چٹنی اتنی اہم کیوں ہے؟
جب چٹنیوں کی بات ہو تو منہ میں خود ہی پانی آنے لگتا ہے، طبی و غذائی ماہرین کی جانب سے تیز مصالوں کو صحت کے لیے مفید قرار دیا جاتا ہے، ایک تحقیق کے مطابق چٹنیاں اور تیز مصالے والی غذاؤں کے استعمال سے دماغ تیز، ہاضمہ درست، وزن کم اور کینسر لاحق ہونے کے خدشات میں کمی واقع ہوتی ہے۔
غذائی ماہرین کے مطابق ہر جڑی بوٹی جیسے کہ ادرک ،لہسن، پودینہ اور دھنیہ، املی، آلو بخارہ ، ہری اور لال مرچیں ہری پیاز، کچی کیری کا استعمال صحت کے لیے نہایت مفید ہے بشرطیکہ یہ سب اجزا تازہ اور بغیر کسی ملاوٹ اور پروسیس کے گھر میں ہی استعمال کیے جائیں۔ اگر آپ کو مزید جاننے کی ضرورت ہے تو ڈاکٹر سے مشاورت کے لیۓ مرہم کی ویب سائٹ پہ اپنے سوالات کے جوابات حاصل کرنے کے لیۓ براہ راست ڈاکٹر سے رابطے کے لیۓ اس نمبر پر03111222398 کال کریں۔
۔2 چٹنی کے صحت پر فوائد
گھر میں جھٹ پٹ تیار اور لذیذ، صحت کے لیے مفید چٹنیوں کے فوائد کچھ اس طرح ہیں۔
۔1 پودینے کی چٹنی
پودینے کے پتے ہاضمے کو بڑھانے، جسم میں سوزش کو کم کرنے اور معدے کو سکون دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ چٹنی بھوک کو بھی بڑھاتی ہے اور متلی جیسی بیماریوں کا علاج کر سکتی ہے۔ اس کے علاوہ پودینے میں اسکوربک ایسڈ بھی موجود ہے اور پوٹاشیم اور مینگنیز بھی ‘یہ تمام عناصر بیماریوں کو دور بھگاتے ہیں ۔
پودینے کے پتے مخصوص توانائی کو پورے جسم میں پھیلا دیتے ہیں ۔اس عمل سے نہ صرف سکون حاصل ہوتا ہے بلکہ دماغ کھل جاتا ہے جس سے دماغی اور جذباتی بھاری پن اور ٹینشن کا خاتمہ ہوجاتا ہے اور ہم خود کو دوبارہ توانا محسوس کرتے ہیں۔
۔2 دھنیا کے پتوں کی چٹنی
ہاضمے کو بڑھانے کے لیے، دھنیا کے پتے بہترین علاج ہیں۔ ان میں وٹامن سی اور وٹامن کے وغیرہ شامل ہوتے ہیں۔ یہ غذائی اجزاء ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بہت فائدہ مند ہوتے ہیں۔ یہ انسولین کی مطلوبہ مقدار کے اخراج میں مدد کر سکتی ہے اور خون میں شکر کی سطح کو کم کر سکتی ہے۔
۔3 پیاز اور لہسن کی چٹنی
یہ چٹنی ہاضمے اور بواسیر کے مسائل کو کم کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ لہسن میں اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی فنگل خصوصیات موجود ہوتی ہیں جو کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ اپنی خوراک میں کسی بھی نئے غذائی اجزاء کو شامل کرنے سے پہلےاپنی جسمانی صحت کے لحاظ سے اس اجزاء کے فوائد اور مضر اثرات جاننا بہت ضروری ہوتے ہیں۔ اس سلسلے میں ماہر غذائیت سے مشاورت بہت ضروری ہے۔
۔4 ٹماٹر کی چٹنی
یہ چٹنی وٹامنز اور گلوٹاتھیون فراہم کرتی ہے۔ ٹماٹر کی چٹنی کینسر جیسی جان لیوا بیماری سے بچاؤ کرنے میں مدد گار ثابت ہوتی ہے اور انسان کو لمبی اور صحت مند زندگی گزارنے کے قابل بناتی ہے۔ اکثر لوگوں کو بھوک نہیں لگتی وہ یہ چٹنی ایک کپ کھانے سے آدھا گھنٹہ پہلے استعمال کریں۔ چٹنی ہیموگلوبن کی کمی میں بے حد مفید ہوتی ہے اور سرخ ذرات کو وافر مقدار میں پیدا کرتی ہے۔
خواتین اس چٹنی کو حمل کے پہلے دو ماہ میں استعمال کریں تو قے و متلی کی کیفیت سے بچ سکتی ہیں اور ان کو فولک ایسڈ کی کمی نہیں ہوتی نیز یہ لیکوریا کا بھی بہترین علاج کرتی ہے۔
۔5 املی کی چٹنی
املی کی چٹنی کا استعمال نظام ہضم کے لئے بہت اچھی ثابت ہوتی ہے۔ کھانے کو ہضم کرکے یہ اسکے گزرنے اور پاس ہونے کے عمل کو آسان بناتی ہے۔ قبض، گیس اور معدے کے دیگر مسائل سے بچاکر معدہ کو طاقت دیتی ہے۔ وزن میں کمی کے لئے اس کا استعمال بہت بہتر نتائج دیتا ہے۔ بھوک کو کم کرتی ہے اور یہ جسم میں چربی کو جمع نہیں ہونے دیتی ہیں۔ املی میں موجود وٹامن سی اور دیگر اینٹی آکسیڈنٹ انسانی جسم کے لئے بہترین دوا کا کام کرتے ہیں۔
املی میں پوٹاشیم ہونے کے باعث یہ بلڈ پریشر کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ املی میں موجود فائبر شریانوں سے ایل ڈی ایل کولیسٹرول کو ختم کرتا ہے۔اس میں موجود وٹامن سی فری ریڈیکل کے خطرات کو کم کرتا ہے۔
۔6 کچی کیری کی چٹنی
کیری کی چٹنی کھانے کا اپنا مزہ تو ہے ہی ‘اس کے طبی فوائد بھی بہت زیادہ ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق آم کی نسبت کیری میں وٹامن سی‘ بی ون اور بی ٹو زیادہ پایا جاتا ہے۔ کیری میں شدید گرمی کے اثرات اور گرمی سے بچانے کی قدرتی صلاحیت موجود ہوتی ہے۔ یہ نظام ہضم کو ایکٹو بنانے کے ساتھ جسم سے فاضل مادے خارج کرنے میں مدد کرتی ہے۔ کیری آنتوں کی خرابی کی شکایت دور کرتی ہے۔
کیری میں موجود وٹامن سی خون کی نالیوں کو زیادہ لچکدار بناتی ہے اور خون کے خلیات کو بنانے میں بھی مدد گار ہوتی ہے۔ یہ غذا میں موجود آئرن کو جسم میں جذب کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے ۔کیری میں تپ دق اور خون کی کمی سے بچاﺅ کے لئے جسم کی صلاحیت کو مزید طاقت ور بنانے کی قوت بھی بخشتی ہے۔ کیری میں موجود ترش تیزابی مادے آنتوں کے زخموں کو بھرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔