ہم سب سگریٹ نوشی کے براہ راست نقصانات سے تو مکمل طور پر آگاہی رکھتے ہیں اور یہ بھی کہ سگریٹ سے نکلنے والا دھواں جو کہ بغیر کسی فلٹر کے ارد گرد بیٹھے لوگوں کے سانسوں میں شامل ہو رہا ہوتا ہے یہ دھواں بھی انتہائی خطرناک ہوتاہے۔ تحقیق سے ثابت ہے کہ وہ افراد جو سگریٹ نوشی کرنے والے افراد کے ارد گرد موجود ہوتے ہیں ان کے خون میں نکوٹین اور کاربن مونو آکسائیڈ پائی جاتی ہے لہذا وہ افراد بھی ان تمام بیماریوں سے متاثر ہو سکتے ہیں جتنا کہ ایک براہ راست سگریٹ استعمال کرنے والا شخص متاثر ہوتاہے۔
یہ سب تو سگریٹ سے ہونے والے براہ راست نقصانات تھے لیکن کیا آپ سوچ سکتے ہیں کہ لڑکپن میں کی گئی سگریٹ نوشی آپ کی دوسری اور تیسری نسل کی لڑکیوں کو موٹاپے کی صورت میں نقصان پہنچا سکتی ہے۔ ماہرین کی تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے جو ہم اس بلاگ کے ذریعے آپ سے شیئر کررہے ہیں۔
سگریٹ نوشی اور آباؤ اجداد کا طرز زندگی
ماہرین کاکہنا ہے کہ بلوغت سے پہلے کم عمری میں کسی لڑکے میں کسی بھی قسم کے نشے کی عادت کا آنے والی نسلوں پر اثر پڑ سکتا ہے۔ تحقیقات کے نتائج میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان خواتین کے جسم میں چربی زیادہ ہوتی ہے جن کے دادا یا پردادا نے تیرہ سال کی عمر سے پہلے سگریٹ نوشی شروع کردی تھی ان کے مقابلے جن کے آباؤ اجداد نے اس عمر کے بعد سگریٹ نوشی شروع کی تھی۔
یاد رکھیں، الکحل، سگریٹ، اور منشیات کا استعمال آپ اور آپ سے منسلک افراد کی زندگیوں کو بھی متاثر کرتا ہے۔ اس سے متعلق مزید معلومات کے حصول کے لیۓ یا ڈاکٹر سے اپائنٹمینٹ لینے کے لئے مرہم کی سائٹ مرہم ڈاٹ پی کے وزٹ کریں یا آن لائن اپنے سوالات کے جوابات حاصل کرنے کے اس نمبر 03111222398 پر رابطہ کریں۔
دوسری طرف بچوں کے وزن کے زیادہ ہونے کی ایک وجہ ان کی موجودہ خوراک اور ورزش کے ساتھ ان کے آباؤ اجداد کے طرز زندگی یا سالوں سے وابستہ عوامل کی مستقل مزاجی ہوسکتی ہے۔ مطالعہ کے مصنفین نے کہا ہے کہ ان مشاہدات کی تصدیق کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہوگی۔
ماہرین کی تحقیقات
ایک تحقیق کے مطابق جو مرد بلوغت سے پہلے سگریٹ نوشی شروع کردیتے ہیں ان کی پوتیوں اور نواسوں کے جسم میں چربی کی مقدار توقع سے زیادہ ہوتی ہے۔ سائنسی رپورٹس نامی جریدے میں شائع ہونے والی اس تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جن خواتین کے دادا یا پردادا نے تیرہ سال کی عمر سے پہلے سگریٹ نوشی شروع کر دی تھی ان میں جسم کی چربی زیادہ ہوتی ہے ان لوگوں کے مقابلے جن کے آباؤ اجداد نے تیرہ سے سولہ سال کے بعد سگریٹ نوشی شروع کی تھی۔
ایک پرانی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ اگر کوئی باپ بلوغت تک پہنچنے سے پہلے گیارہ سال کی عمر سے ہی باقاعدگی سے سگریٹ نوشی شروع کر دیتا ہے، تو اس کی بیٹیوں کے جسم میں توقع سے زیادہ چربی ہوتی ہے۔ اس سے قبل ماڈل اسٹڈیز کے تجربات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ افزائش نسل سے پہلے مردوں کے بعض کیمیکلز سے ان کی اولاد پر اثرات پیدا ہو سکتے ہیں۔
اگر آپ کا بچہ کم عمری میں ہی سگریٹ نوشی کاعادی ہوگیا ہے توپریشان ہونے کے بجاۓ مرہم کے اعلی تربیت یافتہ ڈاکٹرز کے نیٹ ورک سےماہر معالج تلاش کریں۔ اس سلسلے میں بہترین ماہرین سے مشاورت کے لیۓ یہاں سے رجوع کر سکتے ہیں۔
نئی تحقیق کے نتائج
لیکن، نئی تحقیق میں، مرد کی اولاد میں کوئی اثر نہیں دیکھا گیا۔ جسم کی چربی میں اضافہ صرف ان خواتین میں پایا گیا جن کے دادا یا پردادا نے بلوغت سے پہلے سگریٹ نوشی شروع کردی تھی ۔اس تحقیق میں حیرت انگیز بات یہ رہی کہ لڑکوں یعنی پوتوں، نواسوں اور پڑنواسوں وغیرہ میں اپنے بزرگوں کی سگریٹ نوشی کے ایسے کوئی اثرات نہیں دیکھے گئے۔
ایک سمجھ دار انسان ہونے کے ناطے ایک بالغ شخص کیلئے سگریٹ نوشی کا انتخاب اس کی اپنی مرضی اور حق ہے مگر اس کی وجہ دوسرے افراد کی صحت کو نقصان پہنچانا قابل تلافی نہیں۔ بہترین حکمت عملی یہ ہے اپنے اور اپنی نسلوں کی صحتمندی کے لیۓ سگریٹ نوشی کو زندگی بھر کیلئے ترک کر دیں۔ اپنے جسم کو نکوٹین سے نجات دلانے کیلئے اور اس عادت سے جان چھڑانے کے لیۓ اعلی تربیت یافتہ ماہرین سے یہاں رجوع کریں۔
ماہرین کو یہ مشاہدہ بھی ہوا کہ درمیان کی نسلوں نے سگریٹ نوشی کی ہو یا نہ کی ہو، ہر صورت میں بڑے بزرگوں کی اس عادت کے نتائج تیسری اور چوتھی نسل میں ظاہر ہورہے تھے۔ اگر ان ایسوسی ایشنز کی تصدیق دوسرے ڈیٹا سیٹس میں ہو جاتی ہے، تو یہ اہم کراس جنریشن تعلقات کی اصلیت کو کھولنے کے لیے موزوں ڈیٹا کے ساتھ پہلا انسانی مطالعہ ہو گا۔
کیا آپ کے دادا سگریٹ نوشی کرتے تھے یا آپ اس کے اثرات اپنے جسم پر محسوس کرتے ہیں؟ اپنی قیمتی راۓ سے ہمیں آگاہ کریں۔
مرہم ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیۓ یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|
![]() | ![]() |