درد آپ کے اعصابی نظام میں ایک اشارہ ہے کہ جسم میں کہیں کچھ غلط ہوسکتا ہے یہ ایک ناخوشگوار احساس ہے جیسے چبھنا جھنجھناہٹ ڈنک جلنا یا اس کا تیز یا مدھم ہوسکتا ہے یہ آ سکتا ہے اور جا سکتا ہے یا یہ مستقل ہو سکتا ہے آپ اپنے جسم کے ایک حصے میں درد محسوس کرسکتے ہیں جیسے کہ آپ کی پیٹھ پیٹ سینہ پیڑو یا آپ کو ہر طرف درد محسوس ہوسکتا ہے بہت سے لوگ جو اس مرض میں مبتلہ ہوتے ہیں مگر اظہار نہیں کرپاتے ہیں
درد میں درد نہ ہونے کی کہانی
کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے کہ درد ہوکر بھی محسوس نہیں ہوتا ہے ایسی ہی ایک بچی کی کہانی کہ جس کی زندگی میں بچپن سے درد شامل رہا مگر اس نے محسوس نہیں کیا پیٹریس ایبیلا کو پہلی بار معلوم تھا کہ اس کی زندگی میں کچھ غلط ہے جب اس کی بڑی بیٹی چلنا سیکھ رہی تھی اور اس کے پاؤں اس کے پیچھے خون کی پگڈنڈیاں چھوڑ گئے تھے اس کے باوجود اس نے پریشانی محسوس نہیں کرائی
جلد ہی اسے درد کے بارے میں پیدائشی بے حسی کی تشخیص ہوئی یہ ایک انتہائی نایاب اور خطرناک جینیاتی مرض ہے جو متاثر افراد کو زندگی بھر ان طریقوں سے تکلیف پہنچاتا ہے جو وہ محسوس نہیں کر سکتے ہیں فرانس کے جنوبی شہر تولوز میں 55 سالہ سافٹ ویئر ڈویلپر ایبیلا نے اس وقت خوف زدہ ہوا جب اس کی سب سے چھوٹی بیٹی کی حالت بھی یہی بتائی گئی تھی
اب ان کی عمریں 12 اور 13 سال کی ہیں دونوں لڑکیاں ہر سال کے تقریبا تین ماہ اسپتال میں گزارتی ہیں چار بچوں کے والد نے بتایا کہ جب وہ نہاتی ہیں تو انہیں گرم اور سرد کا احساس ہوتا ہے لیکن اگر کہیں جل جاتا ہے تو انہیں کچھ محسوس نہیں ہوتا ہے یہ ایسا درد ہے کہ محسوس نہیں ہوتا مگر دوسروں کو محسوس کراتا ہے
باربار انفیکشن کے بعد درد ہونا
بار بار انفیکشن کی وجہ سے میری سب سے بڑی بیٹی اپنی ہر انگلی کا پہلا جوڑ کھو بیٹھی تھی اس کی وجہ سے انہیں ایک انگوٹھا بھی کاٹنا پڑاگھٹنے کی بار بار چوٹوں کے لگنے سے دونوں لڑکیوں کو صرف بیساکھیوں یا وہیل چیئر کا استعمال کرتے ہوئے گھومنے پھرنے کے لیے مجبور کردیا تھا
ایبیلا نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ وہ جسمانی درد محسوس نہ کریں لیکن ان پر شدید “نفسیاتی درد” حاوی تھا اس بیماری کے بارے میں بیداری پیدا کرنے اور “سائنسی برادری کو چیلنج کرنے” کے مقصد سے ایبیلا چار ماہ سے بھی کم عرصے میں 90 میراتھن کے مساوی دوڑنے کا ارادہ رکھتی ہے
کسی قسم کے انفیکشن کی صورت میں آپ مرہم پہ کلک کریں
درد کے خطرات کے مسائل
درد کے بغیر زندگی ایک خواب کے سچ ہونے کی طرح لگ سکتی ہے لیکن حقیقت ایک ڈراؤنے خواب کی طرح ہوتی ہے دنیا بھر میں اس حالت کے صرف چند ہزار معلوم واقعات ہیں خیال کیا جاتا ہے کہ کم تعداد اکثر متاثرین کی وجہ سے ہوتی ہے جو اکثر بلوغت میں نہیں رہتے ہیں پیرس کے امبروئس پارے اسپتال میں درد کی تشخیص اور علاج کے مرکز کے ایک ڈاکٹر ڈڈیر بوہاسیرا نے کہا کہ درد ہمیں ہمارے ماحول کے خطرات سے بچانے میں ایک بڑا جسمانی کردار ادا کرتا ہے
انہوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ بہت سے واقعات میں بچے دانت نکالتے ہوئے اپنی زبان یا انگلیوں کو مسلتے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ اس کے بعد بہت سے حادثات کے بعد جلن ٹوٹے ہوئے اعضاء پر چلنا جو بری طرح ٹھیک تو ہوتے ہیں مگر ٹھیک طرح کام نہیں کرپاتے ہیں
اس سلسلے میں دوسروں میں پیدائشی چیزوں کی تعلیم دینی ہوگی اور اپنی خود کی حفاظت کرنا بھی شامل ہے لیکن جب کوئی شدید خرابی کی علامات نہیں ہوتی ہے تو خطرہ ہر جگہ چھپ جاتا ہے آئیں اس بیماری کی علامات اور اسباب جانتے ہیں
میڈیکل سپیشلسٹ سے علاج اور مشورے کے لیے مرہم پہ کلک کریں
علامات
یہ بیماری پیدائش کے وقت سے موجود ہوتی ہے یہ لوگوں کو درد یا درجہ حرارت کا احساس کرنے سے روکتی ہے اور پسینہ بہانے سے بھی روکتی ہے علامات بچپن کے دوران میں ہی ظاہر ہوجاتی ہیں اور اس بیماری کی تشخیص عام طور پر بچپن کے دوران ہوجاتی ہے
درد کی کمی
زیادہ تر لوگ جن کو یہ مرض ہوتا ہے وہ درد کی کمی یا پسینے کی کمی کی شکایت نہیں کرپاتے ہیں اس کی بجائے اس بیماری والے بچوں کو ابتدائی طور پر نہ رونے شکایت نہ کرنے کی یا یہاں تک کہ دیکھے بغیر چوٹوں یا جلنے کا سامنا کرنا ہوتا ہےسی آئی پی اے والے لوگ چوٹ یا جلنے کے بعد درد محسوس نہیں کرسکتے ہیں انہیں بار بار چوٹیں اور متاثرہ زخموں کا خطرہ ہوتا ہے جن سے ان کو بچنا چاہیئے
اینہائیڈروسس (پسینے کی کمی)
ہائیڈروسس کا مطلب پسینہ آنا ہے انہائیڈروسس کا مطلب پسینے کی کمی ہے عام طور پر جلد کی سطح پر پسینہ جسم کو ٹھنڈا کرنے میں مدد کرتا ہے جب جسم بہت گرم ہو جاتا ہے یہ ورزش سے یا تیز بخار سے بھی ہوسکتا ہے ایسے بچے اور بالغ اینہائیڈروسس کا شکار ہوسکتے ہیں جیسے کہ ضرورت سے زیادہ تیز بخار کا ہوجانا اس کی وجہ یہ ہے کہ ان میں “کولنگ آف” تحفظ کی کمی ہوتی ہے جو جسم کو ٹھنڈا کرتا ہے اور جو پسینہ فراہم کر سکتا ہے
اسباب
یہ ایک موروثی بیماری ہے یہ آٹوسومل ریسیسیو ہے جس کا مطلب ہے کہ جس شخص کو یہ بیماری ہے اسے اپنے والدین دونوں سے جین کا وارث ہونا چاہئے عام طور پر متاثرہ بچے کے والدین جین لے جاتے ہیں لیکن انہیں یہ بیماری نہیں ہوتی اگر انہیں صرف ایک والدین سے جین وراثت میں ملا ہوا ہو تو اس بیماری کا امکان کم ہوتا ہے
اس بیماری میں جین ناقص ہوتا ہے جیسا کہ اس بیماری والے افراد میں ہوتا ہے اس میں حسی اعصاب مکمل طور پر ترقی نہیں کرپاتے ہیں حسی اعصاب درد اور درجہ حرارت کے پیغامات کو محسوس کرنے کے لئے صحیح طور پر کام نہیں کر سکتے اور جسم پسینہ پیدا نہیں کر سکتا ہے اس بیماری کا کوئی علاج نہیں ہے لہذا چوٹوں سے بچنے اور انفیکشن کے لئے کسی بھی زخم کی نگرانی کرنے کے لئے محتاط رہنا بہت ضروری ہے اور ڈاکٹر سے اس سلسلے میں بات کرنا بھی بہت ضروری ہے تاکہ اس بیماری میں مبتلا افراد کی بہتر نگرانی ہوسکے
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں پہ کلک کریں
Android | IOS |
---|---|
![]() | ![]() |