آج کے معاشرے میں اکثر انسانو ں کے ذہنوں میں مایوس کن اور منفی خیالات کی یلغار رہتی ہے اس میں ہمارے ملکی ،معاشرتی اور ذاتی حالات کا دخل ہوتا ہے۔ بہتر زندگی وہی لوگ گزارتے ہیں جوان خیالات کو ذہن سے جھٹکنے اوران سے نجات پانے میں کا میاب ہو جاتے ہیں تاہم یہ ہر ایک کے بس کی بات نہیں۔ اس لیے ذیادہ تر لوگ منفی اور مایوس کُن خیالات کی یلغارسے شکست کھا کر ڈپریشن کا شکار ہو جاتے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق پینتالیس سے پچاس کروڑ افراد کسی نہ کسی دماغی عارضے میں مبتلا ہیں۔ ڈپریشن دورِ جدید کا ذہنی اور اعصابی مرض ہے جس سے تقریباً تمام عمر کے افراد متاثر ہو رہے ہیں۔ اس مرض کا شکار ذیادہ تر ترقی یافتہ مغربی ممالک کے لوگ ہیں۔ جو نااُمیدی ،پریشانی اور بے چینی جیسی صورت حال میں مبتلا ہیں۔ پاکستان میں ذہنی امراض کی صورت حال حیران اور پریشان کن ہے ہمارے ملک کی تقریباً نصف آبادی ڈپریشن کا شکار ہے یہ بیماری اتنی عام ہے کہ ہمارے ملک میں ڈپریشن کو مرض ہی نہیں سمجھا جاتا۔
Table of Content
ڈپریشن کیا ہے؟
ذہنی الجھن،پریشانی ،نیند نہ آنا، اچانک صدمہ ،غم و اندوہ کی خبر، نقصانات، ذیادہ جاگنا،بے چینی وغیرہ کے سبب بعض اوقات انسان پر مایوسی اور دل شکستگی کی سی کییفیت طاری ہو جاتی ہے اسے ڈپریشن کہتے ہیں۔ ڈپریشن کی بیماری کا تعلق ’’جین سیڈ پریشن‘‘ بیماری سے ہے جو ہر معاشرے میں تیزی سے پھیل رہی ہے۔ ایسے افراد جن کے دماغ میں ایک خاص قسم کا کیمیائی مادہ بہت کم مقدار میں پیدا ہو اُن میں ڈپریشن نمایاں نظر آتا ہے۔
:وجوہات
دہشت گردی
بدامنی، خودکش بم دھماکے
بے روزگاری
غربت
لڑائی جھگڑے
لوڈشیڈنگ
عدم تحفظ کا بڑھتا ہوا احساس
:علامات
کاموں سے دلچسپی کا ختم ہونا
مایوسی ،بلاوجہ غصہ آنا
خیالی موڈ، چڑچڑاپن
مسلسل دُکھی اور پریشان رہنا
ذہنی یا جسمانی تھکاوٹ مسلسل محسوس کرنا
خود کشی کرنے کا دل کرنا
دوسروں کو خود سے اعلٰی یا کمتر خیال کرنا
ماضی کی غلطیوں پر باربار پچھتانا
نیند اور بھوک کا اُڑ جانا
:ڈپریشن سے ہونے والی اہم بیماریاں
ذہنی امراض کے حوالے سے ایک بات بہت توجہ طلب ہے کہ ذہنی بیماریاں جسمانی بیماریوں کا بھی باعث بن سکتی ہیں جیسا کہ
السر
دمہ
آدھے سر کا درد
بلڈپریشر
دل کی بیماریاں
ذیابیطس
سرطان
اعصابی بیماریاں
ڈپریشن کیسے ختم کیا جا سکتا ہے؟
ذہنی امراض سے نجات پانا اور انہیں ذہن سے جھٹکنا آسان کام نہیں ہوتا تاہم مندرجہ ذیل ہدایات پر عمل کر کے اس کے اثرات کو ہر ممکن حد تک کم کیا جا سکتا ہے
ڈپریشن ذیاد ہ تر کاہلی اور بے کاری سے پیدا ہوتا ہے اس لیے خود کو ذیادہ سے ذیادہ مصروف رکھیں۔
مساج ، چہل قدمی،یوگا،عبادات،خصوصاً نماز کا احتمام کریں اس سے ذہنی و قلبی سکون حاصل ہوتا ہے۔
اپنے احساسات کسی بااعتماد شخص کے ساتھ شیئر کریں اس سے طبیعت بہتر محسوس ہوتی ہے۔
ماحول اور حالات کو تبدیل کرنے کی کوشش کی جائے۔
رات کو جلدی سونے کی کوشش کریں اور صبح سویرے اُٹھ جائیں۔ نماز اور قرآن پاک باقاعدگی سے پڑ ھیں اور اس کے بعد ہلکی پھلکی ورزش بھی کریں تاکہ آپ کا سارا دن تفکرات اور پریشانیوں سے پاک رہے۔
ڈپریشن فارغ وقت میں ذیادہ شِدت اختیار کرتا ہے اس لیے غیر نصابی اور تفریحی سرگرمیوں میں ذیادہ سے ذیادہ حصہ لیں تاکہ آپ ذہنی اور جسمانی طور پر ریلیکس رہ سکیں۔
فلم ،موسیقی ،کھیل خاص کر مطالعہ کا مشغلہ اپنائیں اور مسکرانا مت بھولیے۔ معمولی معمولی باتوں پر منہ نہ لٹکائیں بلکہ ذیادہ سے ذیادہ مسکرائیں اتنی سی کوشش سے آپ ڈپریشن کے حملہ سے بچ سکتے ہیں۔
اگر آپ کا ڈپریشن شدید ہو تو سائیکو تھراپی کے ذریعے بھی علاج کروایا جا سکتا ہے اور ماہر نفسیات کے پاس بھی جایا جا سکتا ہے ۔
ان تمام طریقوں پر عمل کرنے کے باوجود اگر آپ کو ڈپریشن کی شکایت ہو توڈاکٹر کے کہنے پر اینٹی ڈپریسنٹ ادویات استعمال کی جا سکتی ہیں ان ادویات سے اداسی کم ہوتی ہے اور زندگی بہتر لگنے لگتی ہے ۔
Find the Best Doctors For Depression In Pakistan with Marham. You can also find the best doctors in All cities of Pakitan.