ہر شخص کبھی کبھار اداسی کے احساسات کا تجربہ کرتا ہے لیکن ڈپریشن مختلف ہوتا ہے یہ وقت کے ساتھ برقرار رہتا ہے اور مختلف قسم کی دیگر علامات کا سبب بن سکتا ہے ڈپریشن ایک طبی حالت ہے جو عالمی سطح پر 300 ملین سے زائد افراد کو متاثر کرتی ہے لوگ بعض اوقات اسے کلینیکل ڈپریشن یا بڑا ڈپریشن ڈس آرڈر کہتے ہیں
ڈپریشن کی عام علامات کے بارے میں جانیں جن کو ہم اہمیت نہیں دیتے ہیں ساتھ ہی علاج بھی کریں اور مدد حاصل کرنے کے لیے مرہم پہ تجربہ کار ڈاکٹرز سے رابطے کے لیے ابھی کلک کریں یا پھر 03111222398 پہ کال کے ذریعے رابطہ کریں
ڈپریشن کی علامات
ڈپریشن کی کئی مختلف اقسام ہیں اور علامات ہر افراد میں مختلف ہوتی ہیں اگرچہ کوئی بھی شخص کبھی بھی ان علامات میں سے کچھ کا تجربہ کر سکتا ہے ایک ڈاکٹرہی صرف اس وقت ڈپریشن کی تشخیص کرے گا جب علامات ظاہر ہوں گی اور اگر وہ 2 ہفتوں یا اس سے زیادہ عرصے تک برقرار رہتے ہیں تو تشویش کا باعث ہوسکتی ہیں
غمگین یا خالی محسوس کرنا
موڈ میں تبدیلیاں ڈپریشن کی سب سے عام علامات میں سے ایک ہیں جس کو ہم اہمیت نہیں دیتے ہیں جس شخص کو ڈپریشن ہے وہ طویل عرصے تک غمگین یا خالی خالی محسوس کر سکتا ہے وہ یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ وہ اکیلا محسوس کرتے ہیں یا خوشی محسوس کر نہیں پاتے ہیں کچھ لوگ اس اداسی کو مایوسی کے طور پر بیان کرسکتے ہیں
ناامید یا بے بس محسوس کرنا
ڈپریشن لوگوں کو ناامیدی کا احساس دلا سکتا ہے، جیسے کہ وہ کیسا محسوس کر رہے ہیں اس کا کوئی قریبی حال پوچھنے والا نہیں ہے ایک شخص کبھی بھی اپنے آپ کو بے بس محسوس کر سکتا ہے وہ کہہ سکتے ہیں یا سوچ سکتے ہیں کہ کوئی بھی ایسا نہیں جو انہیں بہتر ہونے میں مدد کرسکے اور اس طرح وہ ہمیشہ افسردہ محسوس ہی کرتے ہیں
بیکار محسوس کرنا
جس شخص کو ڈپریشن ہے وہ محسوس کر سکتا ہے کہ وہ بیکار ہے یا ان کی زندگی میں کوئی بھی چیز معنی نہیں رکھتی ہے وہ یقین کر لیتے ہیں کہ وہ دوسروں کے لئے شاید بوجھ ہیں یا دنیا یا ان کا خاندان اور دوست ان کے بغیر بہتر ہیں لیکن وہ اس چیز کو نظر انداز کرکے اس کا شکار ہوجاتا ہے
ضرورت سے زیادہ اپنے آپ کو مجرم محسوس کرنا
جرم کا ہونا ایک عام رد عمل ہے جب کوئی شخص کوئی ایسی بات کہتا ہے یا کوئی ایسا کام کرتا ہے جس پر اسے افسوس ہوتا ہے اور وہ اس ناکردہ جرم کے ڈپریشن میں چلا جاتا ہے اور اپنے آپ کو قصوروار سمجھنے لگتا ہے وہ اس جرم پر بہت زیادہ سوچنے لگ جاتا ہے اور اپنے اور ان چیزوں کے بارے میں برا محسوس کرنے لگ جاتا ہے جو اس نے کہی ہیں یا کی ہیں اس صورتحال میں آپ کو مرہم پہ کاؤنسلنگ کروانے کی ضرورت ہے
غصہ اور چڑچڑاپن
ڈپریشن کا شکار شخص دوسروں سے جلد ناراض ہوسکتا ہے وہ آسانی سے ناراض ہوتا اور چڑچڑا بھی ہو سکتا ہے مردوں میں خواتین کے مقابلے میں اس میں علامات کے طور پر چڑچڑاپن اور غصے کا سامنا کرنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے یہ علامات خواتین اور بچوں میں بھی ہوسکتی ہیں
تھکاوٹ اور توانائی کا نقصان محسوس کرنا
اس کے شکار کچھ لوگوں کو صبح اٹھنا مشکل ہوسکتا ہے کیونکہ وہ تھکاوٹ محسوس کرتے ہیں اور نڈھال رہتے ہیں وہ روزمرہ کے کام کرنے کے لئے بہت تھکاوٹ محسوس کرسکتے ہیں جیسے کام پر جانا یا کھانا پکانا وغیرہ وہ گھر میں آرام کرنے یا سونے میں بہت وقت گزار سکتے ہیں
ڈپریشن کی تھکاوٹ ایک شخص کو ایسا محسوس کراسکتی ہے جیسے وہ رات کو کافی نیند لینے کے باوجود ہمیشہ تھکے ہوئے ہوں بہرحال ڈپریشن کے شکار دیگر افراد کو اچھے طریقے سے نیند نہیں آتی ہے پریشان نہ ہوں بلکہ مرہم پہ ماہر نفسیات سے رجوع کریں
توجہ مرکوز کرنے یاد رکھنے اور فیصلے کرنے میں دشواری
ڈپریشن کا شکار شخص کے موڈ میں تبدیلیاں ہوتی رہتی ہیں یہ کسی شخص کی علمی صلاحیتوں میں مداخلت کر سکتا ہے انہیں ذاتی یا پیشہ ورانہ معاملات پر توجہ مرکوز کرنے میں دشواری ہوسکتی ہے وہ روزمرہ کے چھوٹے چھوٹے فیصلے کرنے کے لیے بہت جدوجہد کرتا ہے اس کے شکار افراد چیزوں کو اتنا یاد نہیں رکھ سکتے جتنا انہوں نے پہلے رکھا ہوا تھا وہ تقرریوں یا وعدوں کو بھول سکتے ہیں اور شاید وہ باتیں یاد نہ کریں جو انہوں نے حال ہی میں کہی ہوں یا کی ہوں
بھوک کی کمی
اس کے شکار افراد کھانے کی خواہش ختم ہوسکتی ہے اور بھوک نہیں لگتی ہے جو وزن میں کمی کا سبب بن سکتا ہے انہیں کھانے میں بہت کم دلچسپی ہوسکتی ہے اور وہ کھانے کے بغیر طویل عرصے تک رہ سکتے ہیں
زیادہ کھانا اور وزن میں اضافہ
کچھ لوگ افسردہ ہونے پر زیادہ کھا سکتے ہیں کھانا منفی احساسات کے لئے ایک آرام دہ طریقہ کار یا بوریت سے نمٹنے یا تنہائی کا ساتھی بن سکتا ہے ایسے لوگوں کے لئے باہر جانا یا ورزش کرنا مشکل ہو سکتا ہے کیونکہ کھانے کی مقدار میں اضافہ سے وزن میں اضافہ ہوسکتا ہے جس سے کئی بیماریاں جنم لیتی ہیں مگر وہ اس بات کو اہمیت ہی نہیں دیتے اور اپنی زندگی تباہ کردیتے ہیں آپ مرہم پہ موٹاپے کے ڈاکٹر سے رابطہ کرکے مشورہ کرسکتے ہیں
کمر درد
ایسے لوگوں نے کمر میں ایسے درد کی شکایت ہے جو ختم نہیں ہوتا؟ تحقیقی رپورٹس میں ثابت ہوا ہے کہ اس سے کمر کے شدید درد کا خطرہ بڑھ جاتا ہے ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ شدید کمر درد کے شکار 42 فیصد افراد کو اس تکلیف کے آغاز سے قبل اس کا سامنا تھا چونکہ اکثر افراد میں اس کی تشخیص نہیں ہوتی یا وہ اسے نظرانداز کردیتے ہیں تو لوگوں کو خیال نہیں آتا کہ یہ تکلیف اس سے جڑی ہوسکتی ہے
ڈپریشن ایک قابل علاج ذہنی صحت کی حالت ہے جو کسی بھی سنگین علامات کا سبب بن سکتی ہے لیکن بعض چیزیں ہماری زندگی میں ایسی ہورہی ہوتی ہیں مگر ان کو ہم اہمیت نہیں دیتے ہیں اگر کسی کو بھی تشویش ہے کہ وہ یا اس کے کسی عزیز کو ڈپریشن کی علامات کا سامنا ہے اسے ڈاکٹر سے بات کرنی چاہئے اس کی مناسب دیکھ بھال معیار زندگی کو نمایاں طور پر بہتر بنا سکتی ہے اور یہاں تک کہ زندگیاں بچا سکتی ہے
مرہم کی سائٹ پہ جانے کے لیے یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|
![]() | ![]() |