شوگر کے مریضوں کے لیے ہم سب جانتے ہیں کہ ہائی بلڈ شوگرخطرناک ہو سکتا ہے، بالکل اسی طرح خون میں شکر کا اچانک کم ہونا بھی تشویشناک صورتحال کا باعث بن سکتا ہے۔ ذیابیطس کے ماہرین کے مطابق ہمارا جسم خوراک کو گلوکوز میں تبدیل کرتا ہے اور اسے جسم میں توانائی کے طور پر استعمال کرتا ہے لیکن جب جسم میں گلوکوز کی کمی ہو جائے تو جسم صحیح طریقے سے کام نہیں کر پاتا اور ایسے موقع پر یہ جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔
ذیابیطس کے ماہر ڈاکٹر سے شوگر لیول کنٹرول میں رکھنے کے طریقے جاننے کے لئے یہاں کلک کریں ۔
ذیابیطس کے مریض جب شکر کی سطح کو متوازن رکھنے کے لیے انسولین اور ادویات لیتے ہیں تو اس سے شکر کا لیول اچانک بہت کم ہونے کے چانسز بھی ہوتے ہیں خاص طور پر اگر ایسے موقع پر مناسب خوراک نہ لی جائے تو شوگر لو ہونے کے چانسز بڑھ جاتے ہیں ۔
علامات
خون میں گلوکوز کی سطح کم ہونے کی وجہ سے گھبراہٹ محسوس کرنا، چکر آنا، سر درد اور سونے میں دشواری جیسی علامات نظر آتی ہیں۔ ساتھ ہی بعض صورتوں میں سنگین صورتحال جس میں حواس کا کام نہ کرنا اور بے ہوشی وغیرہ شامل ہیں بھی پیدا ہو سکتی ہے۔ ذیابطیس کے مریضوں کو لو بلڈ شوگر کا مسئلہ اکثر ہو سکتا ہے اور اگر یہ رات میں سونے کے درمیان ہو جائے تو بہت زیادہ خطرناک ہوتا ہے۔
آج ہم کچھ ایسے کھانوں کے بارے میں بتائیں گے جو خون میں گلوکوز لیول کو کم ہونے سے روکنے اور نارمل رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔
تازہ جوسز
تازہ پھل اور خشک میوہ جات
شوگر کے موافق خوراک کے بارے میں جاننے کے لئے ہمارے ڈائٹیشن سے مشورہ کیجئے۔
اس سے بلڈ شوگر کو فوری اوپر لانے میں مدد ملے گی اسکے علاوہ ڈرائی فروٹس کو اپنی خوراک کا حصہ بنائیں خاص طور پر اخروٹ اور بادام کو، کیونکہ یہ اومیگا تھری جیسی چکنائی سے بھرپور ہوتے ہیں اور ان میں موجود فائبر کی بڑی مقدار کھانے سے گلوکوز کو خون میں تیزی سے شامل ہونے سے روکتی ہے جس سے جہاں ہائی بلڈ شوگر کو نارمل رکھنے میں مدد ملتی ہے وہاں یہ کھانے سے آہستہ آہستہ شکر کے ہضم ہونے کے عمل کو لمبا کرتی ہے اور شوگر لو ہونے سے روکتی ہے۔
بغیر ملائی کے دُودھ
گلوکوز اور کینڈیز
اگر آپ کو لیبارٹری ٹیسٹوں کے لئے ماہر ریڈیالوجسٹ کی خدمات درکار ہیں تو اس لنک پر کلک کیجئے۔
تدارک
خون میں شکر کی سطح میں بار بار اضافے اور کمی سے بچنے کے لئے طرز زندگی میں کچھ تبدیلیاں لانا ضروری ہیں ۔
اپنا کھانا کثرت سے کھائیں۔ جب کھانے کے درمیان فاصلہ زیادہ نہیں ہوتا ہے، تو خون میں شکر کی سطح کم نہیں ہوتی ۔ تین بار خوب سیر ہو کر کھانے کی بجائے دن میں تقریبا چھ مرتبہ تھوڑا تھوڑا کھائیں۔ یوں توانائی کی سطح برقرار رہے اور آپ کی ذیابیطس کو زیر قابو رہے۔ زیادہ شکر والے کھانوں سے پرہیز کریں ۔ اس میں پراسیس شدہ اور جنک فوڈ جیسے مٹھائیاں،بیکری کی مصنوعات، کولڈ ڈرنک اور ڈبہ بند ھود شامل ہیں ۔
ایسے کھانوں کا انتخاب کریں جن میں گلائسیمک انڈیکس کم ہو۔ اناج جیسے جئی، قینوا، براون رائس اچھے آپشن ہو سکتے ہیں۔ ہر کھانے میں معقول مقدار میں پروٹین کھائیں کیونکہ یہ بلڈ شوگر کی سطح کو مستحکم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ دال، دہی، ٹوفو اور سویا کی مصنوعات نان ویجیٹیرین آپشنز کے اچھے متبادل ہیں ۔