ڈائریا یا دست آنا ایک عام بیماری ہے، جس کا شکار ہر عمر کے افراد ( بچے اور بڑے ) ہوسکتے ہیں۔ ڈائریا کی دیگر علامات میں بار بار متلی محسوس ہونا، پیٹ میں درد اور پیٹ کا پھولنا بھی شامل ہے۔
وائرل اور بیکٹیریل انفیکشن، اینٹی بائیوٹک ادویات، آلودہ پانی، اور فوڈ پوائزننگ ڈائریا کی اہم وجوہات ہیں۔ یہ مرض چھوٹے بچوں میں بہت زیادہ عام ہے۔
۔ 1 بچوں میں ڈائریا ایک تشویشناک بیماری ہے
ڈائریا بچوں میں ایک بہت تشویشناک بیماری ہے، ڈائریا کی وجہ سے جسم میں پانی کی کمی ہوجاتی ہے۔ ایک ریسرچ کے مطابق دنیا بھر میں ڈائریا تقریباً 15 سے 25 لاکھ اموات کا سبب بنتا ہے۔ دنیا بھر میں پانچ سال سے کم عمر بچوں میں ڈائریا موت کی دوسری سب سے بڑی وجہ ہے۔
بنیادی طور پر یہ بیماری وائرس اور بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتی ہے۔ خاص طور پر برسات کے موسم میں ڈائریا ہونے کے امکانات زیادہ بڑھ جاتے ہیں۔
۔ 2 ڈائریا کی وجوہات کیا ہیں؟
مندرجہ ذیل وجوہات جو ڈائریا کا سبب بنتی ہیں۔
۔ 1 وائرل انفیکشن
۔ 2 بیکٹیریا کی وجہ سے انفیکشن کا ہونا۔
۔ 3 ڈائریا سے ہونے والی پیچیدگیاں
ڈائریا کی وجہ سے جسم میں پانی کی کمی کئی پیچیدگیوں کا باعث بنتی ہے، جس کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔ پانی کی کمی خاص طور پر بچوں، بوڑھوں اور کمزور مدافعتی نظام والے لوگوں میں بہت خطرناک ہوجاتی ہے۔
۔ 1 بالغوں میں پانی کی کمی
۔ 1 ضرورت سے زیادہ پیاس کا لگنا
۔ 2 جلد اور منہ کا خشک ہونا
۔ 3 پیشاب کا کم آنا
۔ 4 کمزوری محسوس ہونا
۔ 5 کام کے دوران تھکاوٹ کا ہونا
۔ 6 گہرے رنگ کا پیشاب آنا
۔ 2 بچوں میں پانی کی کمی
۔ 1 تین گھنٹے یا اس سے زیادہ وقت گزرنے کے بعد بھی ڈائپر کا خشک رہنا
۔ 2 زبان کا خشک ہونا
۔ 3 بخار کا تیز ہونا
۔ 4 غنودگی اور چڑچڑاپن
۔ 4 ڈائریا کی روک تھام کے لیے اقدامات
۔ 1 صاف پانی کا استعمال کریں۔
۔ 2 گھر پہ کھانے کو صحیح طریقے سے سٹور کریں اور بازار کے کھانوں سے پرہیز کریں۔
۔ 3 ڈائریا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اپنے ہاتھ ہر بار دھوئیں۔
۔ 4 کھانا بنانے سے پہلے اور بعد میں، واش روم استعمال کرنے کے بعد، ڈائپر تبدیل کرنے، چھینکنے، کھانسنے اور ناک صاف کرنے کے بعد اپنے ہاتھ ضرور دھوئیں۔
۔ 5 ہاتھوں پر صابن لگانے کے بعد اپنے ہاتھوں کو کم از کم 20 سیکنڈ تک دھوئیں۔
۔ 6 جب ہاتھ دھونا ممکن نہ ہو تو ہینڈ سینیٹائزر کا استعمال کریں۔ ایسی مصنوعات کا استعمال کریں جس میں کم از کم 60٪ الکوحل ہو۔
۔ 5 بچوں میں ڈائریا کو روکنے کے لیے کیا کرسکتے ہیں؟
بچوں میں ڈائریا کے علاج کے لیے عام طور پہ دوا کی ضرورت ہوتی ہے۔ مگر کبھی کبھی گھریلو علاج جیسے کہ دہی، کیلے اور او آر ایس کا استعمال بھی ایسی حالت کو کنٹرول کرسکتے ہیں، لیکن شدید ڈائریا میں پیٹ میں انفیکشن برقرار رہ سکتا ہے۔
اگر بچے کا ڈائریا زیادہ دنوں تک رہتا ہے، تو اس کی وجہ معلوم کرنے اور بہترین علاج کرنے کے لیے بچوں کے ماہر ڈاکٹر سے رجوع کریں ایسی صورت حال میں ڈاکٹرز پروٹیجے ( ایڈوانس اینٹی ڈائریل پروبائیوٹک) تجویز کرتے ہیں۔ بعض اوقات ڈائریا کو روکنے کے لیے، ڈاکٹرز خوراک اور میڈیسن کو بھی تبدیل کرسکتے ہیں۔ تاکہ مریض کو جلد آرام مل سکے۔
۔ 6 ڈائریا کا علاج کیسے کیا جاتا ہے؟
شدید ڈائریا کا علاج صرف ادویات سے ہی ممکن ہے. اکثر اوقات ڈائریا کسی انفیکشن یا پیراسائٹ کی وجہ سے ہوتا ہے، تو ایسے میں اس کا فوری علاج یقینی بنائیں۔ جب ڈائریا کئی ہفتوں تک رہتا ہے، تو ڈاکٹر مختلف ٹیسٹ کے ذریعے ڈائریا کی وجہ معلوم کرتے ہیں اور فوری علاج کے لیے پروبائیوٹکس جیسے کہ پروٹیجے تجویز کرتے ہیں۔