Table of Content
خناق ایک سنگین بیکٹریل انفیکشن ہے جو عام طور پر ناک اور گلے کی نالیوں کی متاثر کرتا ہے۔ یہ سائنو بیکٹیرم کی وجہ سے ہوتا ہے۔ سائنو بیکٹریم خناق انفیکشن ہونے کی وجہ سے جگہ جگہ ٹشوز کو نقصان پہنچتا ہے۔ اس میں زہریلے مادے خارج ہوتے ہیں جو خون کے دھاروں میں شامل ہوتے ہیں۔
جب یہ زہریلے مادے خون میں شامل ہوتے ہیں تو ناک، کان گلے ،دل اور گردوں میں موٹی سرمئی رنگ کی جھلی بن جاتی ہے۔ خناق کے مریضوں کو جان لیوا پچیدگیاں ہو سکتی ہیں جس کی وجہ سے فالج یا گردے کی خرابی ہو سکتی ہے۔ ا س کی وجہ سے دل گردوں اور اعصابی نظام کر نقصان پہنچتا ہے۔
اگر آپ بھی خناق کی علامات یا علاج کے بارے میں واقف نہیں ہیں تو اس کے لئے اس بلاگ سے اگاہی حاصل کریں اس کی مدد سے آپ کی معلومات میں اضافہ ہوگا۔
خناق کی علامات
اگر کوئی شخص خناق میں مبتلا ہے تو علاج کے باوجود یہ مہلک ہو سکتا ہے۔ اس کی علامات کسی شخص کے متاثرہ ہونے کے دو سے پانچ دن بعد شروع ہوتی ہیں علامات میں یہ شامل ہوسکتا ہے؛
ایک موٹی سرمئی رنگ کی جھلی جو آپ کے گلے یا ٹانسلز کو ڈھانپتی ہے۔-
گلے میں خراش کا ہونا-
گلے میں سوجن، بڑھے ہوئے لمف نوڈس یعنی غدود-
سانس لینے میں دشواری یا تیز سانس لینا-
بخار کا ہونا یا سردی کا لگنا-
تھکاوٹ کا محسوس ہونا-
ناک کا بہنا-
بھوک میں کمی-
بلغم کا اخراج بعض اوقات خونی بلغم کا اخراج-
کچھ لوگوں میں خناق پیدا کرنے والے بیکٹریا کے ساتھ انفیکشن صرف ہلکی سی بیماری کا سبب بنتا ہے۔
خناق کی دوسری قسم ہماری جلد کو متاثر کر سکتی ہے۔ جس کی وجہ سے جلد پر لالی یا سوجن ہوتی ہے۔ سرمئی جلد سے ڈھکے ہوئے السر جلد کا خناق بھی ہو سکتے ہیں۔
اسباب
خناق ایک بیکٹیریل انفیکشن ہے جو کسی متاثرہ شخص سے ہو سکتا ہے۔ جب آپ متاثرہ شخص کے ساتھ ہوتے ہیں تو اس سے بھی لگنے کے خدشات ہوتے ہیں۔
کسی متاثرہ شخص کی چھینک یا کھانسی کی وجہ سے بھی ہوا کی بوند میں شامل جراثیم کی وجہ سے خناق پھیلتا ہے۔ اس طرح خناق کے پھیلنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
اس کے علاوہ وہ اشیاء کو خناق کے مریضوں کی ہوں جیسے تولیہ یا آلودہ ٹشوز وغیرہ کو چھونے سے بھی اس کے ہونے کے چانسز ہوتے ہیں۔
اس کے علاوہ آپ متاثرہ شخص کے زخم کو چھونے سے بھی اس میں متاثر ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ افراد کو خناق میں مبتلا ہوتے ہیں اور ان کا علاج نہیں ہوتا وہ دوسرے لوگوں کو متاثر کرسکتے ہیں۔
خطرے کے عوامل
جن لوگوں میں خناق کے بڑھنے کا خطرہ ہوتا ان میں یہ شامل ہوسکتے ہیں؛
وہ بچے یا بالغ جن میں ویکسینشن نہیں ہوتی۔-
ہجوم یا غیر صحت مند حالات میں رہنے والے لوگ-
کوئی بھی شخص جو کسی ایسے علاقے میں سفر کرتا ہے جہاں خناق کا انفیکشن عام ہو۔-
پچیدگیاں
اگر علاج نہ کیا جائے تو خناق مہلک ہو سکتا ہے اور اس کی وجہ سے پچیدگیاں ہو سکتیں ہیں؛
سانس کے مسائل
خناق پیدا کرنے والے بیکٹیریا زہریلے مواد پیدا کر سکتے ہیں یہ ٹاکس انفیکشن کے علاقے میں ٹشوز کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ عام طور پر ناک کو گلے کو نقصان دیتے ہیں۔ یہ انفیکش سرمئی رنگ کی جھلی پیدا کرتا ہے جس کی وجہ سے سانس لینے میں دشواری ہو سکتی ہے۔
دل کو نقصان
خناق کے ٹاکسن خون کے دھاروں میں پھیل سکتے ہیں یہ ہمارے جسم کے دیگر بافتوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔مثال کے طور پر یہ دل کے پٹھوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ جس کی وجہ سے دل کے پٹھوں کی سوزش میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس سوزش کی وجہ سے مایوکارڈایٹس جیس پچیدگیاں پیدا ہوتی ہیں۔
اس کی وجہ سے دل کو نقصان معمولی سے شدید بھی ہوسکتا ہے اچانک دل کی ناکامی موت کا سبب بن سکتی ہے۔ کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں آپ فوری طور پر مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ سے ڈاکٹر سے بات کریں۔
اعصابی نقصان
صحت مند اور خوشخال زندگی گزارنے کے لئے اعصابی اور مدافعتی نظام کا مضبوط ہونا بہت ضروری ہے۔ ٹاکسن یا زہریلے مادے ہمارے اعصاب کو بھی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ بازوں اور ٹانگوں کے اعصاب میں بھی سوجن ہو سکتی ہے۔ جس کی وجہ سے پٹھوں کی کمزوری ہو سکتی ہے۔
اگر یہ زہر اعصاب کو نقصان پہنچاتا ہے تو پٹھوں کو بھی فالج ہوسکتا ہے۔ آپ کو سانس لینے کے لئے مکینیکل مدد کی بھی ضرورت ہو سکتی ہے۔ ہمیں اس کی روک تھام کے لئے بھی اقدامات کرنے چاہیے تاکہ اس پر کنٹرول کیا جاسکے۔
طرزِ زندگی اور گھریلو علاج
آپ کو خناق سے صحت یاب ہونے کے لیے بستر پر بہت زیادہ آرام کی ضرورت ہے۔ کسی بھی جسمانی مشقت سے آپ کو بچنا چاہیے۔ جو چیز آپ کو نگلنے میں دشورای ہو رہی ہے تو آپ کو نرم غذاؤں کا استعمال کرنا چاہیے۔ اس کے علاوہ آپ وٹامنز سے بھرپور غذا کا استعمال کریں۔
انفیکشن کے پھیلاؤ کو محدود کرنے کے لئے آپ کو بار بار ہاتھ دھونا ضروری ہیں۔ اگر آپ کسی بھی وائرل انفیکشن میں مبتلا ہوتے ہیں اپنی بیماری کے بارے میں جانکاری حاصل کرنے کے لئے اس نمبر پر 03111222398 رابطہ کریں۔