ڈپچھلے سال، چارلسٹن، جنوبی لیرولینا کی ایک نو زائیدہ لڑکی جو کہ ڈیپروسوپس میں مبتلا ہونے کی وجہ سےدوسرے منہ کے ساتھ پیدا ہوئی تھی ، یعنی اس کے منہ کے ساتھ دوسرا منہ جڑا تھا ، اس کی کامیاب سرجری کی گئ اور بنا کسی نقصان کے اس کے دوسرے منہ کو اس کے چہرے سے جدا کر دیا گیا۔
دوسرے منہ کے ساتھ پیدا ہونے کی وجہ
یہ بچی جو دوسرے منہ کے ساتھ پیدا ہوئی تھی اس کی وجہ ایک خاص قسم کی بیماری بتائی جاتی ہے جسکا نام ہے ڈیپروسوپس۔ جس کی وجہ سے انسان چہرے کے حصوں کی نقل کے ساتھ پیدا ہوتا ہے اس کے دوسرے منہ میں ہونٹ، دانت اور زبان تھی جو کہ دوسرے منہ کی زبان کے ساتھ ہم آہنگی میں چل رہی تھی۔
ڈیپروسوپس کیا ہے؟
ڈیپروسوپس برانن کے دوران ایک نایاب،جانلیوا ترقیاتی نقص ہے اور جڑواں بچوں کی ایک ذیلی قسم ہے جس کی خصوصیت ایک ہی سر،گردن،تنے اور جسم پر چہرے کے ڈھانچے کی مکمل یا جزوی نقل ہے ، یہ قلبی،معدے، سانس اورمرکزی اعصابی نظام میں پیدائشی بے ضابطگیوں سے منسلک ہو سکتا ہے ۔ ھپٹے ہونٹ اور تالو شاذو نادر ہی اس صورت میں رپورٹ ہوئے ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے ڈیپروسوپس نے گزشتہ صدی میں صرف 35 لوگوں کو ہی متاثر کیا ہے۔
بچی میں ڈیپروسوپس کی تشخیص
اس بچی کی 28 ویں ہفتے کی اسکریننگ میں کچھ عجیب و غریب اضافہ دیکھا گیا تو ڈاکٹروں نے یہ خیال ظاہر کیا کہ یہ صرف ایک سسٹ ہے لیکن بچی کی پیدائش کے بات ان پر یہ بات کھلی کہ یہ تو بچی کا دوسرا منہ تھا جو کہ اس کے چہرے کے ساتھ جڑا ہوا تھا خوش قسمتی سے یہ دوسرا منہ مرکزی منہ سے منسلک نہیں تھا اس لئے وہ عام طور پر سانس لینے اور کھانے پینے کے قابل تھی۔
آپریشن کے بعد
دوسرے منہ کے ساتھ پیدا ہونے والی بچی کے چہرے سے دوسرے منہ کو ہٹانے کے لئے کیا جانے والا آپریشن کامیاب رہا اور بآسانی اس کے دوسرے منہ کو جدا کر دیا گیا لیکن آپریشن کے بعد سرجری والی جگہ پر چہرے کے دائیں جانب ہلکی سی پرپورننس پیدا ہو گئی تھی جس سے منہ میں سیال جمع ہونے کا انکشاف ہوا لیکن یہ سوجن چند مہینوں میں حل ہو گئی اور اس بچی کو مزید علاج کی ضرورت نہیں پڑی۔
ڈیپروسوپس کی وجوہات
چونکہ یہ ایک نایاب بیماری ہے لہذا اس سے متعلق معلومات کچھ زیادہ موجود نہیں ہے لیکن کچھ محققین کے مطابق ڈپیروسوپس والے مریضوں میں اکثر دماغ کی کمی ہوتی ہے ، نیورل ٹیوب کی خرابی،یا دل کی خرابی ہوتی ہے۔
محققین نے اس کی وجوہات کی وضاحت کے لئے کئی میکانزم تجویز کئے ہیں جب دو مکمل ایک جیسے چہرے موجود ہوتے ہیں تو محققین اکثر ڈپروسوپس کو جڑواں ہونے کی ایک نایاب قسم کے طور پر درجہ بندی کرتے ہیں اور وہ دونوں چہروں کو نیورولیشن کے دوران کیرینیل بٹوریکش کا نتیجہ سمجھتے ہیں۔
اس کی ایک اور وجہ کے طور ایس ایچ ایچ کی بے ضابطگی بیان کی جاتی ہے یعنی پروٹین سونک ہیج ہاگ کا اضافہ،جو جینن کی ترقی کے دوران کرینیو فیشل پیٹرننگ کے لئے ضروری ہے۔
اس کے علاوہ ڈیپروسوپس کی ایک اور وجہ امنیٹک تھیلی کے اندر غیر معمولی طور پر زیادہ مقدار میں موجود امنیٹک سیال ہوتا ہے
ڈیپروسوپس کا علاج
ڈیپروسوپس کے لئے کوئی علاج موجود نہیں ہے ماسوائے اس کے کہ اسقاط حمل کیا جائے وہ بھی اس صورت میں کہ اس بیماری سے متعلق معلومات حمل کے ابتداء میں ہی حاصل ہو جائے البتہ پیدائش کے بعد اصلاحی سرجری اس کے ممکنہ علاج میں شامل ہو سکتی ہے۔
دو چہروں کے ساتھ بچنے والا ایک بچہ
امریکی ریاست میسوری برنی سے تعلق رکھنے والا بچہ ٹریس جانسن، جو دو منہ کے ساتھ پیدا ہوا تھا ۔ وہ اس حالت کے ساتھ زندہ بچ جانے والا واحد بچہ ہے جو 13 سال تک کی عمر تک پہنچا ۔ جس کے بچنے کی ڈاکٹروں کو صفر فیصد بھی امید نہ تھی ۔ جب اس نے اپنی 13ویں سالگرہ کا کیک کاٹا تو ڈکٹر بھی حیران رہ گئے۔
ٹریس جانسن کے والدین برانڈی اور جوشوا نے اپنے بیٹے کی یہاں تک پہنچنے میں کافی مدد کی جبکہ ڈاکٹر اس بات کو لیکر ابھی تک حیران ہیں کہ وہ یہاں تک پہنچا کیسے یعنی وہ اب تک زندہ کیسے ہے
اس کے والدین کے مطابق ان کے لئے اس کی سالگرہ منانابہت پرجوش اور جذباتی تھا، اس کے مستقبل سے متعلق سوال کے جواب مین اس کے والد کا کہنا تھا کہ کسی کو تو یہ بھی معلوم نہیں تھا کہ وہ یہاں تک پہنچے گا۔
ڈیپروسوپس کے ساتھ ٹریس کا 13 سال تک پہنچنا ایک معجزہ سے کم نہیں ہے ۔اس حقیقت سے کوئی انحراف نہیں کر سکتا کہ یہ 13 سال ٹریس کے لئے بقا کی جنگ کے سوا کچھ نہیں ہیں۔