دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے میتھی دانے کے بے شمار فوائد ہیں اپنے بچے کو دودھ پلانا آپ کی زندگی میں سب سے زیادہ اطمینان بخش ہو سکتا ہے۔ دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے میتھی دانہ بہت مفید ہوتا ہے خاص کر وہ مائیں جن کا دودھ بچوں کے لیے نہ کافی ہوتا ہے جب بچے کے رونے کی وجہ معلوم نہیں ہو رہی ہوتی اور گھنٹوں تک دودھ پینے کے باوجود بھی بچہ بھوکا ہوتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ ماں کے دودھ کی مقدار میں کمی ہے۔
کچھ مائیں چند ماہ میں ہی بچوں کے لیے ڈبے کا دودھ استعمال کرنے پر مجبور ہو جاتی ہیں جس کی سب سے بڑی وجہ ان کے پاس بچے کی ضرورت کے لیے نہ کافی دودھ ہوتا ہے۔ ایسی صورتحال میں آپ بہترین مشورے کے لیے مرہم پہ مستند ڈاکٹر سے آن لائن رابطہ کرسکتے ہیں۔
اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے کہ زیادہ تر خواتین کے پاس دودھ کی وافر مقدار ہوتی ہے اور وہ اپنے بچوں کی ضرورت سے ایک تہائی سے زیادہ دودھ بھی پلا سکتی ہیں اگر وہ دودھ کی پیداوار کو بڑھانے کے لیے میتھی دانے جیسے قدرتی علاج کا استعمال شروع کر دیں۔ میتھی کا استعمال صدیوں سے دودھ پلانے والی خواتین کرتی آرہی ہے اس کا استعمال دودھ کی پیدوار کو بڑھاتا ہے۔
میتھی کیا ہے؟
میتھی ایک جڑی بوٹی ہے جو تقریباً 2 سے 3 فٹ (60 سے 90 سینٹی میٹر) لمبی ہوتی ہے اس میں چھوٹے سفید پھول ہوتے ہیں اور ہر سبز پتی تین چھوٹے پتوں میں تقسیم ہوتی ہے۔
اس جڑی بوٹی کا ذائقہ میپل جیسا ہوتا ہے جو مصنوعی میپل کے شربت میں ذائقہ ڈالنے کے لیے استعمال ہوتا ہے اور پسے ہوئے بیج سالن میں استعمال کیے جاتے ہیں۔
کیا میتھی دانہ دودھ کی فراہمی میں اضافہ کرتی ہے؟
میتھی دانے کو دودھ پلانے والی ماؤں کے لئے بہترین غذا قرار دیا گیا ہے کیونکہ یہ دودھ کی پیداوار کی مقدار کو بڑھاتی ہے اور اس طرح ماں اپنے بچے کی غذائی ضروریات کو پورا کر سکتی ہے، ایسے میں بچے کے پیدائش کے بعد میتھی دانے کی چائے استعمال کرنے سے بےحد فائدہ ہوگا اور بچے کو زیادہ دودھ میسر ہو سکے گا۔
میتھی دانے کی چائے بنانے اور استعمال کرنے کا طریقہ
ڈیڑھ کپ پانی میں ایک چائے کا چمچ میتھی دانہ ڈالیں اور اسے 20 منٹ تک دھیمی آنچ پر پکائیں کہ یہ ایک کپ رہ جائے، اب اسے چھان کر نکال لیں اور نیم گرم پی لیں، کم سے کم دن میں 2 مرتبہ یہ چائے ضرور استعمال کریں دودھ میں اضافہ ہو گا اور بچے کو بھرپور غذائیت مل سکے گی۔
میتھی کے مضر اثرات
میتھی دانے کے کوئی مضر اثرات نہیں ہوتے ہیں اگرچہ کہ میتھی دانے کے کوئی مضر اثرات نہیں ہیں لیکن اس کے استعمال سے کچھ علامات ہو سکتی ہیں جیسے۔۔۔
قے، متلی، گیس، اسہال، پیشاب جس کی بو میپل کے شربت کی طرح آتی ہے یہاں یہ بھی یاد رکھنا بھی ضروری ہے اگر آپ حاملہ ہیں تو آپ کو میتھی سے دور رہنا چاہیئے یہ بچہ دانی کے سکڑنے کا سبب بن سکتی ہے۔
دیگر جڑی بوٹیوں یا دوائیوں کے ساتھ تعامل
دودھ پلانے کی پیداوار بڑھانے کے لیے میتھی لینے والوں کے لیے دوسری دوائیوں کے ساتھ کوئی ری ایکشن نہیں ہوتا لیکن اس بات کے کچھ شواہد موجود ہیں کہ میتھی خون میں گلوکوز کی سطح کو کم کرتی ہے اس لیے جن خواتین کو ذیابیطس ہے انہیں انسولین کی خوراک کو ایڈجسٹ کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
یہ خون کو پتلا کرنے والے جیسے وارفرین کے ساتھ بھی تعامل کر سکتا ہے میتھی یا دیگر جڑی بوٹیوں کے سپلیمنٹس لینے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ لازمی کریں خاص طور پر اگر آپ نسخے کی دوائیں لیتے ہیں یا آپ کو ذیابیطس ہے۔
دودھ پلانے کا طریقہ کار
آپ کے دودھ پلانے کے طریقے کو تبدیل کرنے سے بھی اس کی سپلائی کو بڑھانے میں بھی مدد مل سکتی ہے اکثر دودھ پلانے کے درمیان پمپ کرنا ہر بار جب آپ اپنے بچے کو دودھ پلائے تو دونوں طرف سے پلائے ان حکمت عملیوں کے ساتھ آپ دیکھیں گے کہ آپ کے دودھ کی سپلائی بڑھ رہی ہے۔
دودھ پلانا ایک فن ہے اگر بچے کا پیٹ بھر جاتا ہے تو وہ پرسکون نیند سوتا ہے جو آپ کی اور بچے کی صحت کے لیے بہت ضروری ہے لیکن یہ ہمیشہ آسان نہیں ہوتا ہے بچے کی ضرورت کے مطابق وافر دودھ کی مقدار بڑھانے کے لیے میتھی کا استعمال مفید ہے۔
اگر آپ اب بھی محسوس کر رہے ہیں کہ اپنے بچے کو دودھ پلانا ایک چیلنج ہے تو اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں جڑی بوٹیوں کے علاج دودھ کی فراہمی کے تمام مسائل حل نہیں کرسکتا۔