فوڈ پوائزن کے کیسز برسات کے موسم میں بہت بڑھ جاتے ہیں ۔ ہسپتالوں میں پیٹ درد ،ڈائریا کے مریضوں کا تانتا بندھا ہوا ہوتا ہے ۔ بعض مریضوں میں مرض کی شدت اتنی زیادہ ہوتی ہے کہ ان کے جسم میں پانی کی کمی کے سبب نہ صرف ان کو ڈرپ لگانی پڑتی ہے بلکہ بعض اوقات یہ مرض خصوصا چھوٹے بچوں میں جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے
Table of Content
فوڈ پوائزن کی علامات

اس بیماری کا بنیادی سبب ایسی غذا کا استعمال ہو سکتا ہے جو کہ گندا ، باسی یا آلودہ ہو سکتا ہے اور جس کے اندر جراثیم موجود ہوتے ہیں اس کی عام علامات میں ڈائریا ،متلی اور الٹی شامل ہوتی ہیں ۔ اس کے ساتھ ساتھ پیٹ درد اور بھوک کا نہ لگنا بھی شامل ہیں مرض کی شدت میں اضافہ خطرناک بھی ثابت ہو سکتا ہے ۔
فوڈ پوائزن کے نتیجے میں مرض کے بڑھنے کی صورت میں جو علامات خطرناک ثابت ہو سکتی ہیں وہ کچھ اس طرح سے ہو سکتی ہیں
ڈائیریا کا تین دن سے زيادہ شدت کے ساتھ جاری رہنا
بخار کا ہو جانا جو کہ 101 یا اس سے زيادہ ہو
جسم میں پانی کی کمی کا ہو جانا اور اس کے سبب اعصاب کا کمزور ہو جانا
پیشاب کا بند ہو جانا یا پھر بہت گہرے رنگ کا آنا
یہ تمام علامات اپنی شدت اور خطرے کے سبب فوری ڈاکٹر کے مشورے کی طلب گار ہوتی ہین
فوڈ پوائزن کی وجوہات

اس بیماری کی بنیادی وجوہات میں کھانے کی اشیا میں بیکٹیریا ، وائرس ، پیرا سائٹ اور دوسرے جراثيموں کا شامل ہو جانا شامل ہے ۔ یہ جراثیم عام طور پر برسات کے موسم میں گرم اور مرطوب اب و ہوا کے سبب ان جراثیموں کو غذا میں تیزی سے بڑھنے کا موقع ملتا ہےجو کہ غذا کو آلودہ کر دیتے ہیں اور جب بھی یہ غذا استعمال کی جاۓ اس کو کھانے سے فوڈ پوائزن ہو سکتا ہے
فوڈ پوائزن سے برسات کےموسم میں بچنے کی تدبیر
برسات کے موسم میں اس مرض کے امکانات بہت بڑھ جاتے ہیں اس سے بچنےکے لیۓ صاف ستھرا کھانا کھانے کی عادت اپنائیں ۔ اس بیماری کے پھیلاؤ کا سب سے بڑا ذریعہ مکھیاں ہوتی ہیں جوگند پر بیٹھنے کے بعد جب کھانے کی چیزوں پر بیٹھتی ہیں تو جراثیموں کی منتقلی کا باعث بن جاتی ہیں جس کی وجہ سے ایسی تمام کھانے کی چیزوں کو کھانے میں احتیاط کرنی چاہیۓ جن پر مکھیاں بیٹھی ہوتی ہیں
بازار کے کھانے سے پرہیز کرنا جاہیۓ اور اس کے ساتھ ساتھ بازار سے خریدےگۓ پھل اور سبزیوں کو اچھی طرح سے دھوکر کھانا چاہیۓ۔ جراثیموں کے خاتمے کے لیۓ ایک بہترین حل کھانے کو اچھی طرح پکا کر کھانا بھی شامل ہے کیوں کہ زیادہ تر جراثیم ایک خاص درجہ حرارت میں گرم کرنےکے باعث مر جاتے ہیں
فوڈ پوائزن کا علاج
عام طور پر فوڈ پوائزن کا علاج 3 سے 5 دنوں میں گھر کے اندرہی ہو سکتا ہے اس کے لیۓ کچھ ادویات اور کچھ گھریلو ٹوٹکوں کا استعمال مفیدثابت ہو سکتا ہے اس کے علاوہ اس کے مریضوں کو اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ جسم میں پانی کی کمی نہیں ہونی چاہیۓ اس وجہ سے زيادہ سے زيادہ مائع اشیا کا استعمال مفید ثابت ہو سکتا ہے
اس کے علاوہ جسم میں نمکیات کی کمی کو دور کرنے کے لیۓ او آر ایس کا استعمال بھی مفید ثابت ہو سکتا ہے اس کے علاوہ عام طور پر ڈاکٹر اموڈیم یا پھر پیپٹو بسمول کی گولیاں موشن روکنےکے لیۓ دیتے ہیں مگر ان کا استعمال ڈاکٹر کے مشورےکےبغیر نہیں کرنا چاہیے
فوڈ پوائزن میں استعمال کی جانے والی غذائیں

فوڈ پوائزن کے سبب معدےکے اندر جراثیم داخل ہو کر ہاضمےکے عمل میں بگاڑ کا باعث بنتے ہیں جس کی وجہ سے ہاضمے کا عمل کمزور ہو جاتا ہے ۔ ایسی حالت میں مرچوں والا کھانا یا عام کھانا معدے کے عمل میں مذید بگاڑ کا باعث بھی ہو سکتا ہے
اس وجہ سے اس بگاڑ سے بچنے کے لیے ایسی نرم اور ذود ہضم غذاؤں کا استعمال کرنا چاہیے جو کہ نہ صرف جلد ہضم ہو جائیں بلکہ جسم کو مقررہ توانائي بھی فراہم کریں ۔ایسی حالت میں یخنی ، کھچڑی ، کیلے وغیرہ کھانا مفید ہو سکتا ہے
اس کے علاوہ ہاضمے کے عمل کو بہتر بنانے کےلیۓ اور معدے کو طاقت فراہم کرنے کےلیۓ قہوہ یا سبز چاۓ جس میں پودینہ اور سبز الائچی شامل کی جا سکتی ہے اس کا استعمال بہت مفید ثابت ہوتا ہے ۔
اس کے علاوہ سونف ، اسپغول کا استعمال ایسی صورتحال میں بہت فائدہ مند ہوتے ہیں ۔ پھلوں کے جوس جسم میں سے پانی کی اور گلوکوز کی کمی فراہم کر کے طاقت دیتی ہیں ۔
تاہم اگر یہ محسوس ہو کہ کمزوری زیادہ ہو رہی ہے اور بلڈ پریشر کم ہونے لگے تو اس صورت میں وقت ضائع کرنے کے بجاۓ فوری طور پر ڈاکٹر سے مشورہ لازمی کریں۔ ڈاکٹر سے آن لائن رابطے کے لیۓ مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سائٹ وزٹ کریں یا پھر 03111222398 پر رابطہ کریں