روزے کی حالت میں انسان کا معدہ دس سے بارہ گھنٹے تک خالی رہتا ہے۔ مگر افطار کے بعد جب بندہ کچھ کھاتا ہے تو اس کے بعد سینے میں شدید جلن ، پیٹ میں درد اور شدید گیس بننا شروع ہو جاتی ہے۔
بعض افراد میں یہ علامات اتنی شدید ہوتی ہیں کہ اس کی وجہ سے دوران روزہ قے بھی آ سکتی ہے. جس کی وجہ سے روزے کے متاثر ہونے کے امکانات بھی زیادہ ہوتے ہیں۔
۔ 1 روزے کی حالت میں معدے میں جلن کی وجوہات
روزے کی حالت میں انسان کا معدہ کافی دیر تک خالی رہتا ہے۔ اس دوران معدے کی دیواریں مستقل طور پر تیزاب کو خارج کرتی رہتی ہیں، جس کی وجہ سے معدے میں تیزابیت کی شرح میں اضافہ ہوتا جاتا ہے جو کہ کچھ خاص وجوہات کی وجہ سے مزید بڑھ بھی سکتا ہے۔
۔ 1 زيادہ چکنائی والا کھانا
عام طور پر رمضان کے مہینے میں لوگ سحر و افطار کے وقت پکوانوں کی تیاری میں ایسی اشیاء کا استعمال زیادہ کرتے ہیں. جو کہ چکنائی سے بھر پور ہوتی ہیں۔ مثال کے طور پر پکوڑے ، سموسے، پراٹھے وغیرہ ان سب چیزوں کا انتخاب کرتے ہوۓ لوگوں کے ذہن میں یہ خیال ہوتا ہے کہ یہ چیزیں دیر سے ہضم ہوتی ہیں اس وجہ سے ان کے استعمال کے سبب بھوک کم لگے گی۔
اہم بات
درحقیقت یہ غذائیں جو دیر تک معدے میں رہتی ہیں. معدے میں موجود تیزاب کے ساتھ مل کر معدے کی جلن ، تیزابیت اور گیس کا سبب بن جاتی ہیں۔
۔ 2 زیادہ مرچوں والا کھانا
روزے کی حالت میں جیسے جیسے وقت گزرتا جاتا ہے. انسان ٹی وی پر کھانے کے اشتہارات اور تراکیب دیکھ دیکھ کر نت نئے تجربات کرنے کے لیۓ تیار ہو جاتا ہے۔ جس میں مصالحے دار اشیاء کی تیاری بھی ہوتی ہے۔ چنے کی چاٹ، دہی بھلے اور ان میں مرچوں کی بھرمار منہ میں پانی لانے کا سبب تو بن سکتی ہے۔
لیکن یہی جب معدے کا حصہ بنتے ہیں، تو یہ معدے میں آگ لگا دینے کا باعث بن جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ چنے دیر سے ہضم ہونے والی بادی غذا ہونے کے سبب پیٹ کو گیس سے بھر دیتا ہے. جس سے پیٹ درد اور تیزابیت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
۔ 3 چاۓ یا کافی کا استعمال
چاۓ یا کافی میں کیفین موجود ہوتی ہے۔ اس کے عادی افراد کو سگریٹ نوش کی طرح افطار کے فورا بعد چاۓ کافی کی طلب ہوتی ہے ۔ کیفین کے اندر یہ خصوصیت ہوتی ہے کہ وہ معدے میں جا کر اس کے افعال کو سست کر دیتا ہے۔ اس وجہ سے افطار کے فورا بعد یا سحری میں ان مشروبات کا استعمال ہاضمے کے عمل کو سست کر دیتا ہے اور اس وجہ سے معدے کی جلن کی شکایت روزے کی حالت میں ہو سکتی ہے۔
۔ 4 سوڈا والے مشروبات کا استعمال
عام طور پر ٹی وی کے اشتہارات کو دیکھ کر ہر فرد کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ بدہضمی اور معدے کے بوجھل پن کا بہترین ترین علاج یہی سوڈے والے مشروبات ہیں۔ یہ ایک عام خیال ہے ان کے استعمال سے وقتی طور پر ڈکار تو آجاتا ہے،مگر اس کے بعد اس میں موجود سوڈا معدے کے تیزاب سے مل کر تیزابیت میں اضافہ کرتا ہے اور دیگر مضر اثرات کا سبب بنتا ہے۔
۔ 2 روزے کی حالت میں معدے کی جلن کا علاج
روزے کی حالت میں ہونے والی معدے کی جلن اور کھٹے ڈکاروں اور تیزابیت سے بچنے کا تمام تر دارومدار ہماری غذائی عادات پر ہوتا ہے کچھ باتوں پر عمل کر کے ہم اس تکلیف سے نہ صرف بچ سکتے ہیں، بلکہ بہت سکون کے ساتھ روزے رکھ سکتے ہیں۔
۔ 1 سحر اور افطار میں بہت زيادہ چکنی اور مصالحے والی اشیاء کے کھانے سے پرہیز کریں۔
۔ 2 ایک وقت میں بہت پیٹ بھر کر کھانا نہ کھائيں۔
۔ 3 کھانا کھانے کے بعد کچھ وقت لازمی طور پر واک کریں یعنی اس کے ہضم کرنے کے لیے واک کریں فورا کھانے کے بعد لیٹ جانا تیزابیت میں اضافے کا باعث بن جاتا ہے۔
۔ 4 تمباکو نوشی سے پرہیز کریں ۔ اس سے بھی معدے میں گیس بننے کا عمل تیز ہوتا ہے اور تیزابیت میں اضافہ ہوتا ہے۔
۔ 5 اکثر درد کش ادویات کے اندر ایسے اجزاء موجود ہوتے ہیں جو کہ معدے میں تیزابیت کو بڑھا دیتے ہیں اس وجہ سے ان کے استعمال میں احتیاط کریں اور اگر ان کو لینا لازم ہو تو اس کو دودھ کے ساتھ لیں تاکہ تیزابیت کے اثرات کو کم کیا جا سکے۔
اگر روزے کی حالت میں معدے کی تیزابیت اور گیس کی شکایت میں افاقہ نہ ہو رہا ہو تو اس صورت میں معدے کے ماہر ڈاکٹر سے رجوع کریں، کیونکہ یہ علامات معدے اور جگر کی خرابی کو ظاہر کرتے ہیں۔
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں پہ کلک کریں
Android | IOS |
---|---|
![]() | ![]() |