چیونگم کے بارے میں ہم سب کو بچپن میں خبردار کیا جاتا تھا کہ چیونگم نہ نگلیں۔ اور عام لوک کہانیوں کے مطابق یہ کہا جاتا تھا کہ نگلی ہوئی گم سات سال تک ہمارے پیٹ میں رہتی ہے۔ تاہم یہ سچ نہیں ہے۔
اگر آپ کسی بھی قابل ڈاکٹر کی راہنمائی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ابھی مرہم ڈاٹ پی کے پر وزٹ کریں اور 16000 سے زائدہ تصدیق شدہ ڈاکٹروں کی رہنمائی حاصل کریں یا اس نمبر03111222398 پر کال کریں
چیونگم کا ایک ٹکڑا تقریباً سبھی بچوں نے نگلا ہے، لیکن بہت کم بچوں کو اس کی وجہ سے ڈاکٹر کی ضرورت پڑی ہے۔ اگرچہ آپ کا معدہ چیونگم کے ٹکڑے کو اس طرح نہیں توڑ سکتا جس طرح یہ دوسرے کھانے کو توڑتا ہے، لیکن آپ کا نظام ہضم اسے آنتوں کی معمول کی سرگرمی کے ذریعے خارج کر سکتا ہے۔
کیا چیونگم آنت میں رکاوٹ کا سبب ہو سکتا ہے ؟
اگر تھوڑی سی دیر میں آپ چیونگم کا ایک بہت بڑا ٹکڑا نگل لیں یا کئی چھوٹے چھوٹے ٹکڑے نگل لیں تو کبھی کبھار یہ آپ کا ہاضمہ خراب کر سکتا ہے۔
آنتوں میں رکاوٹ کا سب سے زیادہ امکان اس وقت ہوتا ہے جب چیونگم کو کسی دوسری ٹھوس شے جیسے سکہ، یا سورج مکھی کے بیج جیسے ناقابل ہضم مواد کے ساتھ نگل لیا جائے۔ یا نگلنے والے فرد کو قبض کی شکایت ہو تب بھی ہاضمہ خراب ہو سکتا ہے۔
کیا بچوں کو گم چبانا چاہئیے
بچوں کو تب تک چیونگم نہیں چبانی چاہئے جب تک وہ اسے نہ نگلنے کی اہمیت کو پوری طرح سمجھ نہ لیں۔ 5 سال کی عمر تک زیادہ تر بچے سمجھ جاتے ہیں کہ گم کینڈی یا ٹافی سے مختلف ہے اور اسے نگلا نہیں جاتا بلکہ چبایا جاتا ہے۔ لہذا والدین کے ساتھ بچوں کو بھی سمجھنا چاہیے کہ خاندان میں چھوٹے بچوں کو تب تک گم نہ دیں جب تک وہ بڑے نہ ہو جائیں۔
چونکہ کم سن بچے کو سمجھ نہیں ہوتی کہ چیونگم کھائی جاتی ہے یا چبائی جاتی ہے، اس لئے ان کا گم نگلنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ لیکن ایسے واقعات کے علاوہ کبھی کبھار چیونگم نگل لینا بے ضرر ہوتا ہے۔
1998 میں پیڈیاٹرکس جریدے میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کچھ معاملات میں بچوں میں گم کے کئی ٹکڑوں کو ایک وقت میں نگلنے کے بعد “آنتوں میں رکاوٹ” پیدا ہوتی ہے۔ یہ شدید درد، قے اور قبض کا باعث بن سکتا ہے۔ اس کے علاوہ چیونگم نگلنے سے دم گھٹنے کا خطرہ بھی بڑھ سکتا ہے۔
چیونگم کی تیاری
دوسری جنگ عظیم سے پہلے، گم کو چکل کے ساتھ بنایا جاتا تھا – یہ وسطی امریکہ کے ساپوڈیلا کے درخت کا رس نکال کر اضافی ذائقے ملا کر تیار کیا جاتا تھا۔آج کل گم کی اکثریت گم بیس سے بنی ہوتی ہے۔ یہ پولیمر، پلاسٹائزرز اور ریزن کو ملا کر تیار کیا جاتا ہے۔
چیونگم یا تو قدرتی یا مصنوعی مواد (گم ریزن )، پرزرویٹوز، ذائقوں اور مٹھاس سے تیار کیا جاتا ہے۔ اکثر، چیونگم میں پاؤڈر یا سخت پولیول کوٹنگ ہوتی ہے۔ یہ عام طور پر فوڈ گریڈ نرم کرنے والے، پرزرویٹیو، مٹھاس، رنگوں اور ذائقوں کے ساتھ ملایا جاتا ہے۔
یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے چیونگم کی تعریف “کم سے کم غذائیت والی خوراک” کے طور پر کی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اسے اسکول کے ناشتے اور دوپہر کے کھانے کے متبادل کے طور پر فروخت نہیں کیا جا سکتا۔ اس کیٹیگری کے دیگر کھانوں میں سوڈا اور بعض کینڈی شامل ہیں۔
گم کی یہ تعریف کچھ متنازعہ ہے کیونکہ چیونگم میں موجود بہت سے اجزاء نان فوڈ آئٹمز جیسے کہ کولنگ، سفید گوند اور پلاسٹک کے تھیلوں میں استعمال ہونے والی ناقابل خوراک مصنوعات ہیں۔ سبزیوں اور بیجوں میں موجود فائبر کی طرح گم حل نہیں ہو سکتا۔ علاوہ ازیں انسانی ہاضمہ گم ریزن کو ہضم نہیں کر سکتا۔ یہ معدے کی عام حرکت )پیریسٹیلٹک( کے ذریعے ہاضمہ کے راستے میں منتقل ہونے کے بعد خارج ہوتا ہے۔
نقصانات
کسی بھی چیز کا حد سے زیادہ استعمال کرنا نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ چیونگم دانتوں کی صحت کے لئے مسئلہ ہو سکتا ہے۔ خاص طور پر جب زیادہ تر گم چینی والے ہوتے ہیں جو دانتوں میں کیویٹی پیدا کر سکتے ہیں۔ شوگر فری چیونگم کو سوربیٹول سے میٹھا کیا جاتا ہے۔ یہ بھی ایک مسئلہ ہو سکتا ہے، کیونکہ سوربیٹول اسہال کا سبب بن سکتا ہے۔
دانتوں کے مسائل کے بارے مں مشورے کے لئے ہمارے قابل معالجین سے رابطہ کرنے کے لئے اس لنک پر کلک کریں۔
اس کے علاوہ دار چینی والے گم بھی منہ کی لائننگ (پرت) میں جلن پیدا کر سکتے ہیں۔ وہ آپ کے لئے گرم اور مسالہ دار ہو سکتے ہیں۔ لہذا بہتر یہ ہے کہ شوگر فری گم ہی چبایا جائے۔ مگر دن میں ایک یا دو سے زیادہ نہ چبائیں۔ اور چبانے کے بعد اسے نگلنے کی بجائے پھینک دیں۔
مرہم ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کیلئے یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|
![]() | ![]() |