عادات اچھی بھی ہوتی ہیں اور بری بھی۔لیکن یہ عادات ہی ہمیں تندرست بنا سکتی ہیں اور عادات ہی ہمیں بیمار بنا سکتی ہیں۔ہماری زندگی پرہماری طرزِزندگی بہت اثرانداز ہوتی ہے۔ہم دن بھر کیا کرتے ہیں ؟کیا کھاتے ہیں؟کتنا سوتے ہیں ؟ان سب چیزوں کا تعلق ہماری صحت سے ہوتا ہے۔جیسے خراب اور ناقص غذا ہمیں صحت کے مسائل سے دوچار کرتی ہے اسی طرح ہماری خراب روٹین بھی ہمیں بیمار بناتی ہے۔
بہت سے لوگ تھکاوٹ کی شکائت کرتے ہیں لیکن وہ اس تھکاوٹ کی وجہ نہیں جانتے ہوتے،وہ ایسا سمجھتے ہیں کہ یہ کام کی زیادتی کی وجہ سے ہوسکتا ہے لیکن ایسی عادتیں بھی ہوتی ہیں جو ہمیں تھکاوٹ میں مبتلا کرسکتی ہیں۔ایسی کونسی عادات ہمارے لئے پریشانی کا باعث بنتی ہیں اگرآپ جاننا چاہتے ہیں تو اس بلاگ پر میرے ساتھ رہیں۔
عادات جو صحت پر اثراندز ہوں-
بہت سی ایسی عادات ہوتی ہیں جو ہماری صحت پر اثرانداز ہوتی ہیں اس لئے ہمیشہ اچھی عادات اپنائیں جو ہمیں تندرست اور صحت مند رکھے۔
ناشتہ نہ کرنا-
دن بھر خشاش بشاش رہنے اور اچھے طریقے سے کام کرنے کے لئے صبح کا ناشتہ بہت اہمیت رکھتا ہے۔کہتے ہیں صبح کا ناشتہ بادشاہوں کی طرح ہونا چاہیے کیونکہ یہ ہمیں دن بھر کام کرنے کی توانائی فراہم کرتا ہے۔جو افراد صبح کا ناشتہ چھوڑتے ہیں وہ روزمرہ کی سرگرمیوں میں اچھے طریقے سے حصہ نہیں لے سکتے۔
ایک مطالعے سے علم ہوا ہے کہ صبح کے وقت پروٹین لینے اور پچیدہ کاربوہائیڈریٹ کھانے سے آپ دن بھر متحرک رہتے ہیں۔جب آپ ناشتہ نہیں کرتے توآپ توانائی سے محروم ہوسکتے ہیں اور اپنے آپ کو تھکا ہوا محسوس کرسکتے ہیں۔یہ عادت بھی بری عادات میں شامل ہوتی ہے۔
سارادن کمپوٹر کا استعمال-
بہت سے افراد ایسے ہیں جو سارا دن کمپیوٹر کا استعمال کرتے ہیں۔وہ افراد جو جاب پر رہتے ہیں کمپیوٹر کا استعمال ان کی مجبوری ہوتا ہے۔ان کو چاہیے کہ ایک گھنٹے کے کام کے بعد کچھ دیر کی بریک لیں۔ورنہ ایسانہ کرنے سے وہ توانائی سے محروم ہوجاتے ہیں اور تھکاوٹ کا شکار ہوتے ہیں۔ایک تحقیق سے معلوم ہواہے کہ 90 منٹ کے بعد بریک لینی چاہیے۔
مسلسل کام کرنے کی وجہ سے ہمارے دماغ کی صحت پر بھی اثر پڑتا ہے۔اس لئے ضروری ہے کہ ہم وہ عادات اپنائیں جو ہماری صحت پر مثبت اثرات چھوڑے۔
پانی کم پینا-
پانی ہماری زندگی کی بنیادی ضرورت ہے۔پانی کی کمی کی وجہ سے انسان بہت سی بیماریوں میں مبتلا ہوسکتا ہے جس میں قبض بھی شامل ہے۔ماہرین کے مطابق ہمیں دن میں 7 سے 8 گلاس پانی کے پینے چاہیے تاکہ ہم خود کو ہائیڈریٹ رکھ سکیں۔ڈاکٹر اونی کا کہنا ہے کہ 6 سے 8 گلاس پانی انسان کو تھکاوٹ سے دور رکھتا ہے اس کے علاوہ دل کو آکسیجن زیادہ موئثر انداز سے مل سکتی ہے۔
ہمیں جسمانی تھکاوٹ دور کرنے اور بیماریوں سے محفوظ رہنے کے لئے پانی کی کمی کو پورا کرنا چاہیے۔کیونکہ اس کی کمی بہت سے مسائل کا سبب بن سکتی ہے۔
سونے سے پہلے موبائل کا استعمال-
آج کل ہرکام ٹیکنالوجی پر ہونے لگا ہے۔کوئی بھی کام ایسا نہیں ہے جس میں موبائل کا استعمال نہیں کیا جاتا۔جہاں موبائل فون اور ٹیکنالوجی کی ایجاد سے فائدے ہیں وہان اس کے نقصانات بھی ہیں۔موبائل فون کے زیادہ استعمال کی وجہ سے انسان چکروں میں مبتلا رہ سکتا ہے۔
ڈاکٹر مہجی کا کہنا ہے کہ ٹیکنالوجی کا زیادہ استعمال آپ کے جسم میں قدرتی سرکیڈین تال کو متاثر کر سکتا ہے۔اس لئے ضروری ہے کہ سونے سے قبل ٹیکنالوجی کے استعمال سے گریز کریں۔کیونکہ ایسی عادات جو صحت کی خرابی کا باعث بنیں ان سے کنارا کرنا ہی بہتر ہے۔
جسمانی سرگرمی کی کمی-
ورزش اور جسمانی سرگرمی ہمیں چست رکھنے کے لئے بہت اہم ہے۔ہم ورزش کی وجہ سے خود کو تازہ محسوس کرتے ہیں۔ڈاکٹرز کے مطابق ایک ہفتے میں اڑھائی گھنٹےورزش کرنی چاہیے۔ورزش ہمارے دماغ کی صحت کو اچھا بناتی ہے اس کی وجہ سے انسان ڈپریشن جیسی بیماری سے بھی محفوظ رہتا ہے۔ورزش کی وجہ سے ہمارے دل کو آکسیجن زیادہ اچھے طریقے سے پہنچتی ہے۔
نیند کی کمی
ہمیں نیند کی کمی کی وجہ سے بھی بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے جب ہم رات کو بھرپور نیند نہیں سوتے تو اگلی صبح ہم خود کو تھکا ہوا محسوس کرسکتے ہیں۔اس کے لئے ضروری ہے کہ ہم اپنے سونے کا شیڈول تیار کریں۔کیونکہ نیند کی کمی کی وجہ سے انسان دن بھر کی سرگرمیوں میں اچھے طریقے سے حصہ نہیں لیتا جس وجہ سے ڈپریشن میں بھی مبتلا ہوسکتا ہے۔
سبزیوں کا استعمال-
فائبر اور وٹامنز کا کم استعمال آپ کی صحت کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔اس لئے ہمیں بہت سی بیماریوں سے بچنے کے لئے پھلوں اور سبزیوں کا زیادہ استعمال کرنا چاہیے تاکہ ہم صحت مندعادات اپنا کر اچھی اور خوشگوار زندگی گزار سکیں۔سبزیوں اور پھلوں میں آئرن اور فائبر اور کیلشیم موجود ہوتا ہے جو ہماری اچھی صحت کے لئے ضروری وٹامنز ہیں۔
ہم یہ اچھی عادات اپنا کر اپنی زندگی کو خوبصورت بناسکتے ہیں۔اگرآپ صحت کے کسی مسئلے سے دوچار ہیں تو ابھی مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سے ڈاکٹر کی اپائنمنٹ بک کروائیں یا اس نمبر پر 03111222398 آن لائن کنسلٹیشن لیں۔