حالت حمل کے دوران، جسم نوزائیدہ کی نشوونما اور دودھ پلانے کے عمل کے لیے تیاری کرتا ہے۔ جسم بہت سی جسمانی اور ہارمونل تبدیلیوں سے گزرتا ہے۔ ماں کو بچے کی بہتر نشوونما کے لیے وٹامنز اور غذائی اجزاء سے بھرپور غذائیں کھانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ مناسب وزن اور صحت بخش غذاحالت حمل میں پیچیدگیوں کے خطرے کو کم کرتی ہے۔ حالت حمل کے بعد بھی عورت کی غذائی حالت بچے کو بعد کی زندگی میں خاص طور پر اس کی علمی نشوونما، دل کی صحت، اور وزن کی کمی یا زیادتی میں متاثر کرتی ہے۔ وٹامنز کی کمی کے ماں اور بچے کی صحت پر کیا اثرات رونما ہوتے ہیں اس بلاگ میں جانتے ہیں۔
حالت حمل کے دوران ضروری وٹامنز اور غذائی اجزاء
حالت حمل میں مائیں جو کھانا کھاتی ہیں وہ جسم کی غذائیت کا سب سے بڑا ذریعہ ہے، اس لیے وٹامنز اور غذائی اجزاء سے بھرپور غذاؤں کا استعمال بہت ضروری ہے۔ذیل میں وٹامنز اور اور ان کی کاردگی سے متعلق آگاہی حاصل کریں گے۔ اگر آپ میں غذائیت کی کمی ہے تو اس صورت میں بہترین ماہرین سے رابطے کے لیۓ یہاں سے کلک کریں۔
وٹامن بی ٹوویلو
وٹامن بی ٹوویلو یا کوبالامن ایک ضروری وٹامن ہے جو خون کے سرخ خلیوں کی پیداوار میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ نیورولوجیکل فنکشن اور ڈی این اے کی ترکیب کے لیے بھی اہم ہے۔ وٹامن بی ٹوویلو معدے میں گیسٹرک پروٹیز اور ہائیڈروکلورک ایسڈ کی سرگرمی سے خارج ہوتا ہے۔
جب حمل کے دوران فولک ایسڈ کے ساتھ ملایا جائے تو وٹامن بی ٹوویلو اور ریڑھ کی ہڈی یا مرکزی اعصابی نظام کے پیدائشی نقائص کو روکنے میں مدد کر سکتا ہے۔ جن ماؤں میں وٹامن بی ٹوویلو کی کمی ہوتی ہے ان میں اسپائنا بائفڈا سے متاثرہ بچوں کو جنم دینے کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔وٹامن بی ٹوویلو کے بڑے ذرائع گائے کا گوشت، ہیم، مچھلی، دودھ کی مصنوعات، انڈے، چکن، غذائی خمیری مصنوعات اور لیمب ہیں۔
اگر آپ اس سلسلے میں کسی بھی قابل ڈاکٹر کی راہنمائی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ابھی مرہم ڈاٹ پی کے وزٹ کریں اور 16000 سے زائد تصدیق شدہ ڈاکٹروں کی رہنمائی حاصل کریں یا اس نمبر03111222398 پر کال کریں
وٹامن سی
وٹامن سی، جسے ایسکوربک ایسڈ بھی کہا جاتا ہے، ایک وٹامن ہے جو قدرتی طور پر کچھ کھانوں میں پایا جاتا ہے۔ یہ غذائی سپلیمنٹس کے طور پر بھی دستیاب ہوسکتا ہے۔ وٹامن سی ایک اینٹی آکسیڈینٹ ہے جو جلد، ہڈیوں اور جوڑنے والے ٹشوز کے لیے اہم ہے۔ اس کے علاوہ، یہ جسم میں آئرن کو جذب کرنے اور مدافعتی نظام کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔
حالت حمل میں وٹامن سی پیچیدگیوں کو کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے جیسے کہ زچگی میں خون کی کمی اور پری ایکلیمپسیا۔ وٹامن سی کے سب سے عام ذرائع میں بروکولی، سبزیاں، ٹماٹر، کھٹے پھل اور سرخ یا ہری مرچ شامل ہیں۔
وٹامن ڈی
وٹامن ڈی جسم کو کیلشیم جذب کرنے میں مدد کرتا ہے جو کہ مضبوط ہڈیوں کے لیے ضروری ہے۔ لوگ سورج کی روشنی سے وٹامن ڈی حاصل کرسکتے ہیں۔ آپ سپلیمنٹس اور خوراک کے ذریعے بھی وٹامن ڈی حاصل کر سکتے ہیں۔ حالت حمل والی خواتین کو ادویات کے استعمال کے ساتھ ساتھ اپنے معالج سے مستقل رابطے میں رہنا چاہیۓ۔ وٹامن ڈی کی کمی کی تشخیص کی صورت میں اعلی تربیت یافتہ اور بہترین ماہرین سے رابطے کے لیۓ یہاں کلک کریں۔
وٹامن ڈی حالت حمل والی ماؤں اور ان کے بڑھتے ہوئے بچوں کے لیے بہت ضروری ہے۔ یہ کیلشیم اور فاسفیٹ کے توازن کو کنٹرول کرکے ہڈیوں کی مضبوطی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ پیدائشی وزن میں کمی، پری ایکلیمپسیا، اور قبل از وقت پیدائش کے خطرے کو کم کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ وٹامن ڈی سے بھرپور غذا میں چربی والی مچھلی جیسے سالمن، میکریل اور ٹونا، بیف لیور، انڈے کی زردی اور پنیر شامل ہیں۔ حالت حمل میں بچے کی ولادت سے پہلے صحت بخش غذائی چارٹ کے حصول کیلئے ماہر ڈائیٹیشین سے رابطے کیلئے اس لنک پر کلک کریں۔
فولیٹ
فولیٹ ایک بی وٹامن ہے جو ڈی این اے اور دیگر جینیاتی مواد پیدا کرنے میں مدد کرتا ہے۔ فولیٹ خون کے سرخ خلیوں کی پیداوار میں اور نیورل ٹیوب کی خرابیوں کے خطرے کو کم کرنے کے لیے اہم ہے، جیسے کہ اسپائنا بائفڈا۔
فولیٹ سے بھرپور غذاؤں میں پھلیاں، اسپریگس، پتوں والی سبز سبزیاں، چقندر، انڈے، کھٹے پھل، بروکولی شامل ہیں۔ غذا اور سپلیمنٹس دونوں کی تجویز دی جاتی ہے۔ نشوونما کے دوران نیورل ٹیوب کے نقائص کو روکنے کے لیے موثر ہونے کے لیے، حاملہ ہونے کی خواہش مند خواتین کو حمل سے پہلے فولیٹ سپلیمینٹیشن شروع کرنا چاہیے۔ خواہش رکھنے کے باوجوداگر آپ بھی حمل میں تاخیرکی وجہ سے فکر مند ہیں تو ماہر اور قابل بھروسہ گائناکالوجسٹ سے مشورے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئرن
آئرن ایک اہم معدنیات ہے جس کی جسم کو مختلف کام کے لیے ضرورت ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر، آئرن ہیموگلوبن کا ایک حصہ ہے، ایک پروٹین جو پھیپھڑوں سے جسم کے مختلف خلیوں تک آکسیجن لے جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ پٹھوں میں آکسیجن کو ذخیرہ کرنے اور استعمال کرنے میں مدد کرتا ہے۔
حالت حمل میں، جسم میں خون کی مقدار بڑھ جاتی ہے تاکہ غذائی اجزاء اور آکسیجن کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کیا جا سکے۔ خون کی بڑھتی ہوئی فراہمی کو کنٹرول کرنے کے لیے آئرن کی مانگ بڑھ جاتی ہے۔ آئرن کی مطلوبہ مقدار کو تقریبا ستائیس ملی گرام فی دن دوگنا کر دینا چاہیے۔ آئرن کے سب سے عام ذرائع میں سبز پتوں والی سبزیاں، پھلیاں اور دال، کاجو، فورٹیفائیڈ اناج، سینکے ہوئے آلو، اور سارا اناج شامل ہیں۔
کیلشیم
کیلشیم، زندگی کے لیے اہم معدنیات، ہڈیوں کی تعمیر میں مدد کرتا ہے۔ یہ خون کو جمنے کے قابل بناتا ہے، پٹھوں کے سکڑنے میں مدد کرتا ہے، اور دل کو دھڑکنے میں مدد کرتا ہے۔ لیکن، جسم میں کیلشیم کے تمام ذخیروں کا تقریبا ننانوے فیصد ہڈیوں اور دانتوں میں ہوتا ہے۔
حالت حمل میں جسم کو خوراک یا سپلیمنٹس سے کیلشیم کی ضرورت ہوتی ہے۔ تجویز کردہ خوراک ہر روز تقریبا ایک ہزار ملی گرام کیلشیم ہے۔ کیلشیم سے بھرپور غذاؤں میں پنیر، دودھ اور دہی شامل ہیں۔
مرہم ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیۓ یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|
![]() | ![]() |