حمل کی دوسری سہ ماہی تک کا وقت ماں اور بچے کے لئے بہت اہم ہوتا ہے ۔ اس دوران ماں صحت کے مختلف مراحل سے گزرتی ہے تو بچہ اپنی تکمیل کے مراحل طے کر رہا ہوتا ہے لہذا اس دوران کچھ ایسے کام ہیں جن سے ایک حاملہ عورت کو دور رہنا چاہئے۔
Table of Content
حمل کی دوسری سہ ماہی تک نہ کرنے والے کام
حمل کی دوسری سہ ماہی تک حاملہ خاتون کو کچھ احتیاطیں برتنے کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ یہ وقت بچے کے تکمیل کا ہوتا ہے اس کے ساتھ ساتھ یہ بہت نازک دورانیہ ہوتا ہے اور اس میں حمل ضائع ہونے کا بھی خطرہ رہتا ہے۔ لہذا آپ کو اپنی کچھ عادات بدلنے کی ضرورت ہو گی
زیادہ خوراک نہ لیں
حمل کی دو سری سہ ماہی تک زیادہ خوراک کی ضرورت نہیں ہوتی، دیکھا جاتا ہے کہ زیادہ تر خواتین حمل ٹھہرنے کا ساتھ ہی اپنی روزانہ کی خوراک کو ڈبل کر دیتی ہیں اس خیال کے ساتھ کہ اس خوراک کی ان کے ہونے والے بچے کو ضرورت ہو گی جبکہ یہ غلط ہے حمل کے دوسری سہ ماہی تک بچے کو اضافی خوراک کی ضرورت نہیں پڑتی البتہ تیسری سہ ماہی میں آپ کچھ اضافی خوراک لے سکتی ہیں۔ حمل کی ابتدائی دو سہ ماہی تک لی جانے والی اضافی خوراک حاملہ خاتون کے وزن میں اضافے کا باعث ہی بنتی ہے۔
کچھ غذائیں نہ استعمال کریں
ایک حاملہ خاتون کے لئے طاقت حاصل کرنے کا سب سے اہم ذریعہ غذا ہے لیکن کچھ غذائیں ایسی ہیں جن سے اسے حمل کے دوران پرہیز کرنا ہوگی۔جیسے
کچا گوشت: حمل کے دوران ضروری ہے کہ کچا گوشت کھانے سے پرہیز کیا جائے۔ بشمول کچی سمندری غذا جیسے سیپ، مسلز اغیرہ۔ اس کے علاوہ کچا پکا گائے کا گوشت یا مرغی کا گوشت بھی نہیں کھانا چاہئے۔
ڈیلی گوشت: ڈیلی گوشت لسٹیریا، بیکٹیریا سے آلودہ ہو سکتا ہے جا نال کو پار کر سکتا ہے ار اپ کے بڑھتے ہوئے بچے کو متاثر کر سکتا ہے۔ بچہ دانی میں انفیکشن اور آپ کے ہونے والے بچے کے لئے جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔
کچھ خاص مچھلیاں:شارک ،کنگ میکریل، تلوار مچھلی،ٹونا،لوکس،کیپرڈ فش، سالمن یہ کچھ خاص قسم کی مچھلیاں ہیں جن میں مرکری کی مقدار ہوتی ہےاس کے علاوہ سموکڈفش کھانے سے پرہیز کریں۔ کیونکہ یہ مچھلیاں لیسٹیریا سے الودہ ہو سکتی ہیں۔
کچے انڈے: وہ غذائیں جن میں کچے انڈے شامل کئے جاتے ہیں ان سے پرہیز کی جائے کیونکہ کچے انڈے سالمونیا کا خطرہ پیدا کر سکتے ہیں۔
غیر پیسٹورائڈزڈیری: غیر پرسٹورائڈز ڈیری مصنوعات کو بھی حمل کی نہ صرف ابتداء میں بلکہ حمل کے دوران استعمال کرنے سے پریہز کریں کیونکہ ان میں بھی لسٹیریا ہو سکتا ہے
سگریٹ نوشی نہ کریں
تمباکو نوشی آپ کے بچے کے لئے ہر طرح کی صحت کے مسائل کے لئے ایک اہم خطرے کا عنصر ہے ۔ حمل کی دوسری سہ ماہی میں نمباکو نوشی آپ کے بچے کی صحت کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔سگریٹ کا دھواں جسے سیکنڈ ہینڈ دھواں بھی کہا جاتا ہے اس میں 4000 تک کیمیکلز ہوتے ہیں جن میں سے چند ایک کا تعلق کینسر سے ہے اور حمل کے دوران سگریٹ نوشی اسقاط حمل، قبل از وقت ترسیل، کم پیدائشی وزن، بچے کی اچانک موت کا سبب بن سکتی ہے۔
شراب نہ پئیں
حمل کی دوسری سہ ماہی میں شراب نہ پیئیں خاص طور پر پہلی سہ ماہی میں جب آپ کے بچے کا دماغ نشونما کر رہا ہوتا ہے شراب نوشی آپ کے بچے کی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے جس کے نقصانات میں شامل ہیں،اسقاط حمل، قبل از وقت پیدائش، کمزور بچے کی ولادت، دماغی کمزوریاں
گیلے پینٹ
پینٹ میں موجود کیمیکلز عام طور پر کسی بھی انسان کے لئے نقصان دہ ہیں لیکن جب بات ہو حمل کی اور ماں کے پیٹ میں موجود بچے کی تو پھر معاملات اور بھی نازک ہو جاتے ہیں لہذا اگر حاملہ خاتون کا کام ایسا ہے جس میں پینٹس کا استعمال ہوتا ہے تو حمل ٹھہرنے کے بعد ضروری ہے کہ وہ اپنے بچے کی صحت کی خاطر اس سے دور رہیں کیونکہ ان میں موجود کیمیکلز بچے کی نشونما پر اثرانداز ہو سکتے ہیں۔
کیفین
حمل کی دو سری سہ ماہی تک چونکہ کہ بچے کی نشونما ہو رہی ہوتی ہے بچہ اپنی تکمیلی مراحل طے کرتا ہے تو اس دوران حاملہ خاتون کے لئے ضروری ہے کہ وہ ان چیزوں سے خود کو دور ہی رکھے جو بچے کے لئے ناقص صحت ہوں۔ ان میں کیفین بھی شامل ہے ۔ اگرچہ کیفین اپ کی صحت کے لئے مضر نہیں ہو سکتی پر یہ اپ کے بچے کے لئے صحیح نہیں ہے۔
آپ کو کیفین مکمل طور پر ترک کرنے کی ضرورت نہیں ہے ، اعتدال کے ساتھ کیفین (150 ملی گرام سے 200 ملی گرام) تک روزانہ لی جاسکتی ہے۔ بس یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ کیفین صرف چائے اور کافی میں ہی نہیں بلکہ چاکلیٹ، سوڈا اور چند ادویات میں بھی موجود ہوتی ہے۔
بعض ادویات
حمل کہ دوسری سہ ماہی میں ہی نہیں دوران حمل آپ کو بلا ضرورت ادویات نہیں لینی چاہئے کیونکہ کچھ ادویات بڑھتے بچے کے لئے نقصان دہ ہو سکتی ہیں۔ کسی بھی قسم کی دوا لینے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کر لیں۔
ہاٹ باتھ
حمل کے دوران آپ کو مختلف جسمانی دردوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس میں گرم ٹب میں آرام کرنا کافی سکون دے سکتا ہے لیکن پہلی سہ ماہی کے دوران جسمانی درجہ حرارت میں اضافہ پیدائشی نقائص کا سبب بن سکتا ہے
زیادہ دیر تک بیٹھنا یا کھڑا ہونا
حمل کی دو سری سہ ماہی تک بہت زیادہ احتیاط کرنے کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ یہ نہ صرف بچے کی جسمانی نشونما کا وقت ہوتا ہے اس کے ساتھ ساتھ اس بات کا خطرہ بھی لاحق رہتا ہے کہ کسی بھی کوتاہی کی وجہ سے حمل ضائع ہو سکتا ہے۔ اس دوران لازم ہے کہ آپ اپنے بیٹھنے یا کھڑے ہونے کے انداز پر بھی توجہ دیں زیادہ دیر تک ایک ہی انداز میں کھڑے رہنا یا بیٹھے رہنا پریشانی کا باعث بن سکتا ہے گھٹنوں یا ٹخنوں کی سوجن کی وجہ بن سکتا ہے۔
اس کے علاوہ صحت مند حمل کے لئے متوازن غذا کے ساتھ ورزش کرتے رہنا ماں اور بچے دونوں کی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتا ہے لیکن کچھ سرگرمیاں ایسی ہیں جو حمل کی دوسری سہ ماہی میں اپنانے سےبچے کو نقصان پہنچ سکتا ہے لہذا ورزش کرتے وقت کسی ماہر کی نگرانی حاصل کریں ۔