حاملہ اور دودھ پلانے والی عورتوں کے اندر اس حوالے سے بہت سارے شکوک پاۓ جاتے ہیں ۔ ابتدا میں حاملہ اور دودھ پلانے والی عورتوں کے حوالے سے کرونا ویکسین کے حوالے سے اثرات کی تحقیق موجود نہیں تھی اسوجہ سے ان عورتوں کو ویکسین لگوانے سے منع کیا گیا تھا مگر اب جب وقت کے گزرنے کے حوالے سے اس حوالے سے تحقیقات ہو چکی ہیں تو ماہرین کی راۓ بدل چکی ہے
Table of Content
حاملہ اور دودھ پلانے والی ماؤں کے لیۓ ویکسین
حاملہ اور دودھ پلانے والی عورتوں کے لیۓ کرونا ویکسین نہ صرف محفوظ ہے بلکہ ماہرین اس کےاستعمال پر زور دے رہے ہیں کیوں کہ اگر حاملہ عورت کرونا وائرس کا شکار ہو جاۓ تو اس صورت میں پیچیدگی کے امکانات بہت زیادہ ہوتےہیں جس سے ان کی اور ان کے ہونے والے بچے کی جان کو زيادہ خطرات لاحق ہو سکتے ہیں
حاملہ اور دودھ پلانے والی ماؤں پر ویکسین کے اثرات

امریکن کالج آف گائنا کولوجی کے مطابق امریکہ میں دو لاکھ کے لگ بھگ حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کو یہ ویکسین لگائی گئی ہےاور وہ نہ صرف محفوظ رہی ہیں بلکہ ان کے اوپر کسی بھی قسم کے منفی اثرات سامنے نہیں آۓ ہیں
پاکستان میں حاملہ خواتین کو کون سی ویکسین لگوانی چاہیۓ
حالیہ دنوں میں این سی او سی کی جانب سے اس بات پر بار بار زور دیا جا رہا ہے کہ حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین فوری طور پر کرونا ویکسین لگوائیں ۔ اس کے علاوہ وہ خواتین جو ماں بننے کی خواہشمند ہیں ان کو بھی یہ تجویز کیا گیا ہے کہ وہ کرونا ویکسین لگوا لیں اس سے ان کی فرٹائلٹی کے متاثر ہونے کے کوئی امکانات نہیں ہیں بلکہ یہ ہونے والی ماں کو پیچیدگیوں اور کرونا وائرس کے خطرات سے تحفظ فراہم کر سکتی ہے
این سی او سی کے مطابق جو ویکسین حاملہ اور دودھ پلانے والی مائیں لگوا سکتی ہیں ان میں سائنو فارم ، سائينو ویک ،فائیزر ، ایسٹرازینیکا ، اور موڈرینا محفوظ ترین ہیں جب کہ اس حوالے سے صرف ایک ہی شاٹ لگنے والی پاک ویک کے حوالے سے ماہرین کا یہ کہنا ہے کہ یہ حاملہ اور دودھ پلانے والی ماؤں کے لیۓ محفوظ نہیں ہے ۔ اس وجہ سے یہ خواتین اس ویکسین کو نہ لگوائیں
اس حوالے سے میڈیکل شعبے کے افراد کی بھی تربیت کا اہتمام کیا جا رہا ہے کہ وہ حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کو اس کی افادیت سے آگاہ کرین

حاملہ اور دودھ پلانے والی ماؤں کا ڈاکٹر سے مشورہ کرنا
ماہرین کے مطابق حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کو چاہیے کہ وہ ویکسین لگوانے سے پہلے ماہر امراض نسواں سے نہ صرف رابطہ کریں بلکہ اس کی ہدایات اور مشورے کی روشنی میں صحیح وقت پر ویکسین لگوا لیں ویکسین لگوانے کے بعد بھی ماہر ڈاکٹر سے رابطے میں رہنا ضروری ہے
حاملہ خواتین کی موت کے حوالے سے ڈاکٹر ظفر مرزا کی وضاحت

اس حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں کے مطابق دو حاملہ خواتین کی کرونا سے ہلاک ہونے کی خبروں پر سابق میڈیکل اسسٹنٹ ڈاکٹر ظفر مرزا نے اپنے ٹوئٹ میں اس بات کی وضاحت دی کہ کرونا کے سبب ہلاک ہونے والی یہ دونوں حاملہ خواتین کی ہلاکت کا سبب کرونا ضرور تھا مگر اس حوالے سے ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان دونوں خواتین نے ویکسین نہیں لگوا رکھی تھی
اس وجہ سے ویکسین نہ لگوانے کے سبب یہ خواتین پیچیدگیوں کا شکار ہوئيں اورجس کی وجہ سے یہ حالت حمل میں جانبر نہ ہو سکیں
دودھ پلانے والی ماں پر کرونا ویکسین کے اثرات
میڈیکل ماہرین کے مطابق ابتدا میں دودھ پلانے والی ماؤں پر ویکسین کے اثرات کے حوالے سے مطلوبہ معلومات موجود نہیں تھیں مگر اب اس حوالے سے باقاعدہ ریسرچ موجود ہے ماہرین کے مطابق ویکسین کے اندر چونکہ زندہ حالت میں وائرس موجود نہیں ہوتا ہے ۔ اس وجہ سے یہ نہ صرف دودھ پلانے والی ماں کے لیے محفوظ ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ دودھ پینے والے بچے کے لیۓ بھی محفوظ ہے اور کسی بھی قسم کے سائڈ افیکٹ سامنے نہیں آسکے ہیں
کیا کرونا ویکسین ابارشن کا سبب بن سکتی ہے ؟
کچھ خواتین میں اس حوالے سے خدشات بھی پاۓ جاتے ہیں کہ ابتدائی حمل کے پہلے تین مہینوں میں ویکسین لگانے کے سبب ابارشن ہونے کے امکانات ہوتے ہیں مگر امریکی ماہرین کی تحقیق کے مطابق فائزر ، موڈرینا ان دونوں ویکسین کے استعمال کی صورت میں ایسی کوئی بھی شکایت دیکھنے میں نہیں آئي ہے اس وجہ سےخصوصا یہ ویکسین حاملہ خواتین کے لیۓ محفوظ ہیں