کوواڈ سنڈروم، ایک ایسی حالت ہے جس میں حاملہ خاتون کے ساتھ اس کے شوہر کو بھی حمل کی علامات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔کوواڈ سنڈروم کی وجوہات پوری طرح سے سمجھ میں نہیں آتی کہ آیا یہ طبی وجوہات کی بنا پر ہے یا ذہنی صحت کا کوئی مسئلہ ہو سکتا ہے۔مردوں میں پیدا ہونے والی اس حالت کو ہمدردی حمل بھی کہا جاتا ہے۔
کوواڈ سنڈروم یا ہمدردی حمل کیا ہے؟
ہمدردی حمل اس وقت ہوتا ہےجب حاملہ عورت کا ساتھی بھی حمل کی علامات کا تجربہ کرتا ہے جسے کوواڈ سنڈ روم کہا جاتا ہے اس کے علاوہ اسے حاملہ والد سنڈروم،مردانہ حمل کا تجربہ اور ہمدردی حمل بھی کہا جاتا ہے۔ اس میں مردوں کو مختلف علامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جیسے کہ
معدے کے مسائل جیسے کہ متلی،پیٹ میں درد، اسہال یا قبض
سینے اور معدے میں جلن
کمر میں درد، ٹانگوں میں درد
بھوک میں تبدیلی، وزن میں اضافہ
دانت کا درد
سانس کے مسائل
پیشاب کی تکلیف
پریشانی یا ڈپریشن کی علامات
بے چینی،بےخوابی،نیند کی عادات مین تبدیلیاں
اس حالت کی علامات عام طور پر حمل کے پہلی یا دوسری سہ ماہی میں ظاہر ہوتی ہیں اور ایک بار جب بچہ پیدا ہو جاتا ہے توپھر یہ علامات غائب ہو جاتی ہیں
کوواڈ سنڈروم کی وجہ کیا ہے؟
مختلف نظریات موجود ہیں جو کوواڈ سنڈروم کی وضاحت کرتے ہیں لیکن اب تک طبی ماہرین یہ وجہ نہیں جان پائے ہیں کہ یہ کیوں ہوتا ہے؟
سومیٹائزیشن
علامات حقیقی جسمانی علامات ہیں جوجذباتی پریشانی کے نتیجے میں ہوتی ہیں نئے والدین کے لئے اپنے بچے کی پیدائش کے بارے میں پریشانی یا تناؤ محسوس کرنا عام بات ہے چاہے وہ کتنے پرجوش اور خوش ہوں اور یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اضطراب اور تناؤ کے احساسات حمل سے مشابہت کی علامات کا باعث بن سکتے ہیں۔
نئے جوڑوں کے لئے والدین بننا معاشرے میں ان کے کردار کی تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے جو کہ بعض اوقات ان میں تناؤ یا پریشانی کی وجہ بن سکتا ہےجس سے نمٹنے کے طریقے کے طور پر بعض مرد حمل کی علامات ظاہر کرتے ہیں
ہارمون کی سطح میں تبدیلیاں
کچھ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ جن مردوں کی ساتھی خواتین حاملہ ہیں وہ ہارمون کی تبدیلیوں کا تجربہ کر سکتے ہیں جیسے ٹیسٹوسٹیرون میں کمی اور ایسٹراڈیول میں اضافہ۔ یہ ممکن ہیں کہ یہ ہارمونل تبدیلیاں کووواڈ سنڈروم کی بہت سی علامات میں حصہ ڈالتی ہیں۔
وابستگی کے احساسات
وہ مرد جو پارٹنر کے حمل میں اس کا زیادہ ساتھ دیتے ہیں یا اس کے حمل پر توجہ دیتے ہیں(جیسے جینن کے دل کی دھڑکن سننا، حرکت محسوس کرنا وغیرہ) ان میں حمل کی علامات کا زیادہ امکان ہو سکتا ہے ۔ حمل سے متعلق واقعات میں حصہ لینااور بچے کی پیدائش کی تیاریوں میں شامل ہونا کچھ مردوں کو اپنے پیدا ہونے والے بچے کے قریب محسوس کرنے اور والد کے کردار کو زیادہ مضبوطی سے پہچاننے کا باعث بن سکتا ہے۔کچھ ماہرین کے مطابق یہ ہمدردی حمل کی علامات کی قیادت کر سکتا ہے
کوواڈ سنڈروم کتنا عام ہے؟
پوری دنیا کے مرد جو کوواڈ سنڈروم کا تجربہ کرتے ہیں اس کی مختلف شرحیں پائی جاتی ہیں لیکن تازہ ترین اعداد و شمارکے مطابق ریاستہائے امریکہ میں 25 سے 52 فیصد مردوں میں اپنی ساتھی کے حمل کے دوران کوواڈ سنڈروم کی علامات پائی جاتی ہیں اگرچہ امریکہ میں کوواڈ سنڈروم کی علامات کافی مردوں میں پائی جاتی ہیں لیکن اس معاملے میں بہت کم تحقیقات موجود ہیں
اگرچہ شدید علامات کا سامناکرنا ممکن نہیں ہے بہت سے لوگوں میں چند ہلکی علامات پائی جاتی ہیں کچھ مرد اپنی ان علامات کے بارے میں فکرمندی، پریشانی محسوس کر سکتے ہیں، اس سلسلے میں اگر وہ اپنے معالج سے رابطہ کرتے ہیں تو وہ ان حالات میں نمٹنے میں ان کی بہتر طور پر مدد کر سکتے ہیں
کوواڈ سنڈروم کا علاج
عام طور پر یہ علامات خود ہی بچے کی پیدائش کے بعد حل ہو جاتی ہیں اور عام طور پر کوئی خطرہ اورنقصان نہیں پہنچاتی ہیں اس لئے کوواڈ سنڈروم والے مردوں کے لئے کوئی خوص علاج تجویز نہیں کیا جاتا ہے تاہم کچھ خاص حکمت عملیاں اپنا کر اس کے اثرات کو دور کیا جا سکتا ہے
کچھ مردوں کو مراقبہ، یوگا اور اسی طرح کے مختلف طریقوں سے انہیں زیادہ سکون ملے گا۔یہ تھراپی ان لوگوں کی اچھی طرح سے مدد کر سکتی ہےجو کوواڈ سنڈروم کے کی وجہ سے ڈپریشن یا اضطراب کی علامات کا تجربہ کرتے ہیں دوائیں بشمول جڑی بوٹیاں متلی یا درد جیسی جسمانی علامات کو دور کرنے میں مدد کر سکتاہے
یاد رکھیں کہ آپ اکیلے نہیں ہیں اگر آپ ولدیت کے بارے میں اپنے جذبات کے ساتھ جدوجہد کر رہے ہیں یا ایسی علامات کا سامنا کر رہے ہیں جو آپ کو سمجھ نہیں آتیں تو کسی بھی ماہر معالج سے اس سلسلے میں مدد حاصل کریں
مرہم کی ایپ ڈاون لوڈ کرنے کے لیۓ یہاں کلک کریں
Android | IOS |
---|---|