کیا آپ اکثراپنے ہاتھوں، پیروں میں پنوں اور سوئیوں کے چبھنے کا سامنا کر تے ہیں؟ اور اس مسئلے سے پریشان ہیں تو پھر آپ صحیح جگہ پر ہیں۔ ذیل میں آپ کو ہاتھوں اور پیروں کے سن ہونے کی وجوہات نظر آئیں گی
گھبرانے سے پہلے، یہ یاد رکھیں کہ پن اور سوئیاں کا چھبنا یا سن ہونا آپ کے بیٹھنے کی پوزیشن کو تبدیل کرتے ہی آہستہ آہستہ ختم ہو جاتی ہیں، اس لئے پریشان ہونے کی کوئی بات نہیں ہے۔ کیونکہ ایسا عام طور پر اعصاب پر دباؤ کی وجہ سے ہوتا ہے جب آپ زیادہ دیر تک کسی خاص پوزیشن میں رہتے ہیں تو آپ کے اعصاب پر دباؤ پڑتا ہے اور وہ حصہ سن ہوجاتا ہے۔
تاہم، لیکن یہ بھی ذہن میں رکھیں کہ ہے کہ اگر پن اور سوئیاں آپ کے پیروں میں مسلسل گڑبڑ کر رہی ہوں۔تو بعض اوقات آپ کے پاؤں بے حس ہو سکتے ہیں۔اگر یہ مسئلہ آپ کی روزمرہ کی زندگی میں مداخلت کر سکتا ہے۔ مثال کے طور پر، یہ آپ کو معمول کے مطابق چلنے یا باقاعدگی سے ورزش کرنے سے روک سکتا ہے تو اسے نظر انداز نہ کریں اور لازمی ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔
مشورے کے لئے مرہم کی سائٹ وزٹ کریں یا 03111222398 پر رابطہ کریں
آپ کے پیروں میں سوئیاں چبھنے یا سن ہونے کی سب سے عام وجوہات درج ذیل ہیں
حمل اور ہاتھوں پیروں میں چبھن یا سن ہونے کا تعلق
اگر آپ حمل سے ہیں، خاص طور پر اگر آپ کا پیٹ پہلے سے ہی ابھرا ہوا ہے، تو آپ کے لیے اپنے پیروں میں پنوں اور سوئیوں کے چبھنے کا تجربہ کرنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ یہ آپ کے بڑھتے ہوئے بچے کے آپ کے اعصاب پر دباؤ کی وجہ سے ہوسکتاہے حمل کا بڑھتا ہوا وزن ان اعصاب پر دباؤ ڈال سکتا ہے
جو آپ کی ٹانگوں اور پیروں کو احساس فراہم کرتے ہیں۔ اگر س سوئیاں چبھنے کا احساس آپ کو ہر وقت پریشان کر رہا ہے، تو اپنی گائنی سے لازمی مشورہ کریں
ادویات کی مقدار
بعض دوائیں ضمنی اثرات پیدا کرنے کے لیے کافی بدنام ہیں، اور ان میں سے کچھ کے ضمنی اثرات میں پیروں میں پنوں اور سوئیوں کا غیر واضح احساس ہونا بھی شامل ہے۔ان دوائیوں کی چند مثالوں میں ہائی بلڈ پریشر، دل کے مسائل، کینسر اور دوروں سے نمٹنے کے لیے لی جانے والی ادویات شامل ہیں ۔
خاص طور پر اگر کوئی دوا ڈاکٹر کے ذریعہ تجویز کی جاتی ہے، تو اسے اس وجہ سے بند نہ کریں۔ البتہ ضمنی اثرات کی اطلاع دینے کے لیے ڈاکٹر سے لازمی مشورہ کریں ۔
پیریفرل نیوروپتی اور پیروں کا سن ہونا
یہ کوئی راز کی بات نہیں ہے کہ ذیابیطس بہت سی مختلف صحت کی پیچیدگیوں کو ساتھ لاتی ہے ۔ ان میں سے ایک پیریفرل نیوروپتی ہے، جو آپ کے مرکزی اعصابی نظام کے باہر واقع اعصاب کو نقصان پہنچاتا ہے۔ پیری فیرل نیوروپتی کی علامات میں سے ایک پنوں اور سوئیوں کے چبھنے کا احساس بھی شامل ہے۔اس سے پیروں کے علاوہ، ٹانگیں، بازو اور ہاتھ بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔
وٹامن بی کی کمی
بی وٹامنز صحت مند اعصاب کے لیے اہم ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس کی کمی اعصاب سے متعلق مسائل کا باعث بنتی ہے اور اس کے نتیجے میں جو علامات سامنے آتی ہیں اس میں ہاتھ اور پاؤں کا سن ہونا شامل ہے۔ ہے۔ ایسے سپلیمنٹس یا غذا کا انتخاب کریں جو وٹامن بی سے بھرپور ہوں، وہ تکلیف کم کرنے میں مدد کر سکتی ہیں۔
آٹومیمون یا خود کار بیماریاں
محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ 100 سے زائد اقسام کی آٹو امیون بیماریاں ہوتی ہیں، جو اس وقت ہوتی ہیں جب جسم کا مدافعتی نظام صحت مند اور مکمل طور پر بے ضرر خلیات یا بافتوں پر حملہ کرنے لگتا ہے۔ کچھ خود کار قوت مدافعت کی بیماریاں پاؤں میں پن اور سوئیاں چبھنے کا احساس پیدا کر سکتی ہیں۔
انفیکشنز ہاتھ اور پیروں کے سن ہونے کے ذمہ دار
انفیکشن کی مختلف قسمیں ہوتی ہیں جو پیروں میں پنوں اور سوئیوں کے چبھنے کے احساس کا سبب بن سکتی ہیں۔ ان میں ، ہیپاٹائٹس بی اور سی، لائم بیماری، جذام، ایچ آئی وی اور ایڈز شامل ہیں۔ یہ انفیکشن اور بہت سے دوسرے اعصاب کو بھی متاثر کر سکتے ہیں، اور اس وجہ سے یاتھوں اور پیروں میں پن اور سوئیاں چبھتی ہیں
۔ یقینی طور پر، ایک انفیکشن ان علامات کے ساتھ دیگر انتہائی دوسری نمایاں علامات اور کے ایک گروپ کے ساتھ بھی آتا ہے۔
وارننگ
اگر سن ہونے کا مسئلہ دور نہیں ہوتا ہے یا وقت گزرنے کے ساتھ شدت اختیار کرتا ہے، تو یقینی بنائیں کہ جتنی جلدی ہو سکے اپنے ڈاکٹر سے ملاقات کریں۔ یہ خاص طور پر سچ ہے اگر پنوں اور سوئیوں یا سن ہونے کا احساس دیگر غیر معمولی علامات کے ساتھ ہو تو یہ خطرناک اعصابی نقصان کا اشارہ ہوسکتا ہے۔ اس لئے ہمیشہ اپنی علامات پر نظر رکھیں اور وقت کے ساتھ شدت اختیار کرنے پر لازمی چیک اپ کرائیں