بہت سارے بچوں اور نوعمروں میں ہائی بلڈ پریشر اور دل کی بیماری اور فالج کے دیگر خطرے والے عوامل ہوتے ہیں۔ ایک مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ 12 سے 19 سال کی عمر کے 25 میں سے 1 نوجوانوں کو ہائی بلڈ پریشر ہوتا ہے، اور 10 میں سے 1 کو بلڈ پریشر جسے “پری ہائپرٹینشن” کہا جاتا تھا۔ موٹاپے کے ساتھ نوجوانوں میں ہائی بلڈ پریشر زیادہ ہوتا ہے۔جوانی میں ہائی بلڈ پریشر بعد کی زندگی میں صحت کے بہت سے شدید مسائل سے جڑا ہوتا ہے۔ آپ دونوں بلڈ پریشر کو روکنے اور اسے کنٹرول کرنے میں مدد کرسکتے ہیں۔
ہائی بلڈ پریشر کیا ہے؟
ہائی بلڈ پریشر، یا بلڈ پریشر، اس وقت ہوتا ہے جب خون کی نالیوں کی دیواروں پر دھکیلنے والے خون کی قوت بہت زیادہ ہو۔ جب کسی کو یہ ہو تو۔۔۔۔دل کو زور سے پمپ کرنا پڑتا ہے۔شریانیں زیادہ دباؤ میں رہتی ہیں کیونکہ وہ خون کو سارے جسم تک لےکر جاتی ہیں۔
بلڈ پریشر کیسے کام کرتا ہے؟
بلڈ پریشر خون کی نالیوں کی دیواروں پہ پریشر ڈالتا ہے ،کیونکہ دل خون پمپ کرتا ہے۔ جب دل خون نچوڑتا ہے اور خون کو نالیوں میں دھکیلتا ہے تو بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے۔اور جب دل نارمل ہوتا ہے تو دل کو سکون ملتا ہے تو پریشر نیچے آجاتا ہے۔بلڈ پریشر ایک منٹ میں بدلتا رہتا ہے۔ یہ سرگرمی اور آرام، جسمانی درجہ حرارت، خوراک، جذبات اور ادویات سے متاثر ہوتا ہے۔
ہائی بلڈ پریشر کی کیا وجہ ہے؟
اس کی سب سے عام قسم کو پرائمری ہائی بلڈ پریشر کہا جاتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ کوئی دوسرا طبی مسئلہ نہیں ہے۔ جو ہائی بلڈ پریشر کا سبب بن رہا ہو۔یہ ان لوگوں میں زیادہ عام ہے جن کا وزن زیادہ ہے یا موٹاپا ہے، اور جن کے خاندان میں ہائی بلڈ پریشر ہے۔جب کسی کو شدید طبی مسئلے کا انکشاف ہوجاتا ہے جو اس کا سبب بن رہا ہے، تو اسے سیکنڈری ہائی بلڈ پریشر کہا جاتا ہے۔
سکینڈری ہائی بلڈ پریشر اکثر اس کی وجہ سے ہوتا ہے۔
گردے کی بیماری
ہارمون کے مسائل
خون کی ویسلز کے مسائل
پھیپھڑوں کے مسائل
دل کے مسائل
کچھ ادویات
ہائی بلڈ پریشر کی علامات کیا ہیں؟
زیادہ تر یہ علامات کا سبب نہیں بنتا ہے۔ شاذ و نادر صورتوں میں، شدید ہائی بلڈ پریشر سر درد، دھندلا نظر آنا، چکر آنا، ناک سے خون بہنا، دل کی دھڑکن پھڑپھڑانا اور متلی کا سبب بن سکتا ہے۔اگر آپ کو ان علامات میں سے کوئی بھی ہے تو فوراً طبی امداد حاصل کریں۔علامات کے ظاہر ہوتے ہی آپ مرہم کے بہترین ڈاکٹر سے فوری مشورہ حاصل کریں یا پھر آپ 03111222398 پہ کال کرسکتے ہیں۔
بچوں اور نوعمروں میں ہائی بلڈ پریشر کی کیا وجہ ہے؟
جب اس بیماری کی وجہ معلوم نہ ہو تو اسے پرائمری کہا جاتا ہے۔ اس بیماری سے یا بعض دفعہ ان کی طرز زندگی کی وجہ سے بھی صحت متاثر ہوسکتی ہے۔
بچوں اور نوعمروں میں اس بیماری کی ثانوی وجوہات میں شامل ہیں۔
گردے کی بیماری اور دل کی بیماری۔
نسخے کی دوائیں جیسے کورٹیکوسٹیرائڈز یا برتھ کنٹرول گولیاں۔
منشیات وغیرہ۔
اینڈوکرائن جیسے اوور ایکٹیو تھائیرائڈ (ہائپر تھائیرائیڈزم) اور ذیابیطس۔
دماغی صحت کی وجوہات جیسے ذہنی تناؤ اور اضطراب و بے چینی۔
کن بچوں کو ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ ہے؟
بچوں اور نوعمروں کو ہائی بلڈ پریشر ہونے کا زیادہ امکان ہوتا ہے اگر وہ
زیادہ وزن میں ہوں۔
ہائی بلڈ پریشر یا دل کی بیماری کی خاندانی تاریخ بھی ہوسکتی ہے۔
حمل کے دوران سگریٹ پینے والی مائیں ہوسکتی ہیں۔
بچے میں ہائی بلڈ پریشر کی علامات کیا ہیں؟
ہائی بلڈ پریشر اکثر کسی علامات کا سبب نہیں بنتا۔ یہی وجہ ہے کہ اسے اکثر خاموش قاتل کہا جاتا ہے۔ یہ اکثر ڈاکٹر سے چیک اپ کے بعد ہی پتہ چلتا ہے۔
بچے میں ہائی بلڈ پریشر کی تشخیص کیسے کی جاسکتی ہے؟
آپ کے بچے کا ڈاکٹر بچے کا بلڈ پریشر چیک کرکے ہائی بلڈ پریشر کی تشخیص کرے گا۔ تشخیص کرنے سے پہلے کئی دنوں یا ہفتوں تک بلڈ پریشر کی جانچ کرے گا۔ اس کے ساتھ یہ بھی کرے گا۔
بچے کی صحت کی گزری روٹین کا جائزہ لے گا ،جیسے خوراک، ورزش، سرگرمیاں، اور جذباتی صحت اس میں شامل ہے۔
خاندانی تاریخ کا بھی جائزہ لے گا اور آپ ڈاکٹر کو تفیصل سے بتائیں تاکہ وہ صحیح طرح تشخیص کرسکے۔
بچے کا مکمل جسمانی معائنہ کرے گا۔
بچے میں اس بیماری سے کیا نقصان ہوگا؟
بچوں میں ہائی بلڈ پریشر خون کی شریانوں اور دل کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔ اس سے ان کی آنے والی زندگی میں ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ہائی بلڈ پریشر کا مطلب ہے کہ شریانوں کے اندر دباؤ بہت زیادہ ہوتا ہے۔ یہ شریانوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے اور دل کو زیادہ محنت کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔اس کی اکثر کوئی وجہ معلوم نہیں ہوتی ہے۔ کچھ صحت کی حالتیں اور ادویات اس بیماری کا سبب بن سکتی ہیں۔طرز زندگی میں تبدیلیاں جیسے وزن میں کمی، ورزش، اور صحت مند کھانے سے اس کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
بچے میں ہائی بلڈ پریشر کا علاج کیسے کیا جاتا ہے؟
علاج ہمیشہ آپ کے بچے کی علامات، عمر اور عام صحت کے مطابق ہوگا۔ یہ اس بات پر بھی منحصر ہوگا کہ حالت کتنی سنگین ہوتی ہے۔ اگر ڈاکٹر کو ثانوی وجہ ملی ہے، جیسے کہ گردے کی بیماری، تو اس بیماری کا علاج کیا جائے گا۔ اگر ڈاکٹر کو کوئی وجہ نہیں ملی تو ہوسکتا علاج کرنے کے لیے طرز زندگی میں تبدیلیاں شامل کرے گا۔ ان میں دل کے لیے صحت مند غذا کھانا شامل ہوسکتا ہے جن میں شامل ہے۔۔۔
بہت سارے پھل اور سبزیاں، سارا اناج، اور کم چکنائی والی یا غیر چکنائی والی دودھ کی مصنوعات۔
کھانے میں نمک کی کم مقدار شامل کرنا۔
چربی اور میٹھے کھانے کو محدود کرنا۔
طرز زندگی میں دیگر تبدیلیوں میں شامل ہو سکتے ہیں۔۔۔
وزن کم کرنا۔
زیادہ ورزش کرنا۔
جذبات اور تناؤ پر قابو پانا سیکھنا۔
تمباکو نوشی چھوڑنا یا اس سے دور رہنا۔
بہت سے بچے اور نوجوان طرز زندگی میں تبدیلیوں کے ساتھ اپنا بلڈ پریشر کم کرنے کے قابل ہوسکتے ہیں۔ لیکن کچھ بچوں کو دوا کی بھی ضرورت ہو سکتی ہے۔اگر آپ کی ہائی بلڈ پریشر یا دل کی بیماری کی خاندانی تاریخ ہے، تو آپ بچے کی صحت کے لیے ڈاکٹر کو اس بات سے ضرور آگاہ کریں۔ اور اگر آپ کے بچے کا وزن زیادہ ہے، تو ڈاکٹر وزن کم کرنے کے طریقوں کے بارے میں بات کرے گا ،جو آپ کی پریشانی دور کرنے اور بچے کی صحت کے لیے بہت ضروری ہے۔
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں پہ کلک کریں۔
Android | IOS |
---|---|