بچوں میں ڈپریشن کی کئی وجوہات ہوسکتیں ہیں،لیکن بچوں کی صحت کے لئے یہ ضروری ہے کہ ان کو اس حالت سے بچایا جائے کیونکہ یہ بچوں کی صحت کے لئےنقصان دہ ہوسکتا ہے۔والدین کو چاہیے کہ اپنے بچوں کی سرگرمیوں پر توجہ رکھیں،وہ کیاکرتے ہیں کس سے ملتے ہیں اور کونسی وڈیو گیمز اپنے موبائل پر کھیلتے ہیں۔اس کے علاوہ کونسی بات ان کو پریشان کرتی ہے۔ والدین کو اپنے بچے کو ڈپریشن اور پریشانی سے دور رکھنے کے لئے ان پر توجہ رکھنی چاہیے اور اس میں ان کی مدد کرنی چاہیے۔اس حالت میں کیسے ہم بچوں کی مدد کر سکتے ہیں یہ جاننے کے لئے یہ بلاگ لازمی پڑھئیں۔
Table of Content
ڈپریشن کیا ہے؟-
ہم اس کوآسان اور سادہ الفاظ میں ایسے بیان کرسکتے ہیں کہ اس میں اپنی زندگی میں بہت کم دلچسپی ہوتی ہے انسان زیادہ تر افسردہ اور پریشان رہتا ہے۔یہ ہماری روزمرہ کی زندگی کو متاثر کرتا ہے۔اس میں زیادہ تر منفی سوچ آتی ہے۔اور خود اعتمادی پیدا ہوتی ہے۔خوشی کے بہت کم لمحات محسوس ہوتے ہیں۔ ڈپریشن بڑوں کے ساتھ ساتھ چھوٹے بچوں میں بھی ہوسکتا ہےاور ان کی زندگی کو بھی متاثر کرسکتا ہے۔بچوں میںا س کی کیا علامات ہوسکتیں ہیں وہ جانتے ہیں؛
بچوں میں ڈپریشن کی علامات-
ایسا ضروری نہیں ہے کہ بچے افسردگی اور دباؤ محسوس نہیں کرسکتے،ان کی زندگی میں بھی ایسی سنگین بیماری کا سامنا ہوسکتا ہے۔بچوں میں ڈپریشن اور دباؤ کی کیا علامات ہوسکتیں ہیں وہ مندرجہ ذیل یں؛ پیٹ میں درد- سر میں درد- موڈ میں تبدیلی- چڑچڑاپن- تعملیمی کارگردگی کا متاثر ہونا- اسکول میں توجہ دینے میں ناکامی- کم حوصلہ افزائی- نیند کے مسائل- خود اعتمادی کا نہ ہونا- رشتوں میں رکاوٹ- آپ اپنے بچے پر اس حوالے سے نظر رکھیں،اس کو نظر انداز نہ کریں۔سکول میں بھی پوچھیں کہ آپ کے بچے کے سکول میں کیا کارگردگی ہے۔اس بات میں لاپرواہی سے کام نہ لیں۔
کیسے آپ اپنے بچے کی مدد کرسکتے ہیں؟-
والدین ہی اپنے بچوں کو اچھے دوست بن سکتے ہیں۔وہ ہی ان میں خوداعتمادی اور حوصلہ پیدا کرتے ہیں۔اور وہی زندگی کا اصل راستہ دکھاتے ہیں۔اس لئے اگر آپ کا بچہ پریشان رہنے لگا ہے یا ڈپر یشن میں مبتلا ہے توآپ کو اس کی مدد کرنی چاہیے۔آپ کیسے اپنے بچوں کے اس مسئلے کا حل کرسکتے ہیں۔وہ طریقے مندرجہ ذیل ہیں؛
خود اعتمادی پیدا کریں-
آپ اپنے بچے کی حوصلہ افزائی کریں۔اس میں خوداعتمادی پیداکریں کہ وہ اپنی پریشانی آپ کو بتائے۔اس کے جذبات کو سمجھیں۔اپنے بچوں کے جذبات کو سمجھیں۔ان کو بتائیں کہ اپنی پریشانی میں آپ کے بچے سب سے پہلے آپ سے بات کریںاورآپ اپنے بچوں سے مل کر ان باتوں کا حل نکالیں۔آپ اس وقت اپنے بچے کا مسئلہ اور پریشانی اس وقت پوچھیں جب وہ آپ کو بتانے سے قاصر ہو۔ اس لئے آپ ان کی مشکل میں ان کو غصے ہونے یا ڈآنٹنے کی بجائے ان سےپیار سے ان کے مسائل پوچھ کران کا حل کریں۔
نصیحت سے پہلے مسئلہ سنیں-
آپ اپنے بچے سے تبصرے کرنے یا کوئی تجویز پیش کرنے سے پہلے اس کے جذبات اور بات کو سمجھیں۔اپنے بچے کو اپنے خیالات کا اظہار کا موقع فراہم کریں۔اپنے بچوں کے ساتھ دوست کی طرح پیش آئیں۔
نیند کو بہتر بنائیں
ہر چیز کو بہتر بنانے میں نیند بہت اہم کردار ادا کرتی ہے۔جب ہم بھرپور نیند لیتے ہیں تو سکول میں بھی بہتر کارگردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔اس لئےآپ اپنے بچوں کے نیند کا شیڈول بنائیں تاکہ وہ اپنے موڈ کو بھی بہتر بنا سکیں۔ایسی کوشیشیں کرنے سے بچوں میں ڈپریشن کم ہوتا ہے۔
مسائل سے نمنٹنے کے لئے تیار کریں-
مشکلات زندگی کا حصہ ہیں،آپ اپنے بچوں میں ان سے نمٹنے کا حوصلہ پیدا کریں۔ان کو بتائیں کہ اگرآپ ہارتے ہیں تو یہ زندگی کا حصہ ہے۔آپ کی ہار آخری ہار نہیں ہے۔کامیابی بھی آپ کا مقدر بنے گی۔
کچھ کرتے وقت ان کی سے بات کریں-
اگرآپ کوئی بھی کام کررہے ہیں تو اپنے بچے کو اس میں شامل کریں،کچھ بچے بہت پرسکون محسوس کرتے ہیں جب والدین کچھ کرتے وقت ان کے مسائل ان سے پوچھتے ہیں۔ یعنی دوڑتے ہوئے،واک کرتے ہوئے،ورزش کرتے وقت۔ باسکٹ بال کھیلتے وقت۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ریسرچ سے ثابت ہوا ہے کہ لڑکے کوئی سرگرمی سرانجام دینے کے دوران بات کرنے میں پرسکون محسوس کرتے ہیں۔
مثبت سوچ پیدا کریں-
آپ اپنے بچوں میں رشتوں کے بارے میں مثبت سوچ پیدا کریں۔منفی چیزوں سے دور رکھیں۔اپنے بچوں کے سامنے کسی کی برائی کرنے سے گریز کریں۔ والدین بھی آپس میں حسن سلوک سے پیش آئیں۔جب والدین پریشانی میں مبتلا ہوتے ہیں تو بچہ بھی پریشان رہنے لگتا ہے۔اس لئے گھر کا ماحول خوشگوار رکھیں۔
ہم اپنے بچے کا دوست بن کر ساتھ دے سکتے ہیں۔ان میں خود اعتمادی پیدا کرسکتے ہیں۔لیکن اگر آپ کے بچے کے ساتھ کوئی ذہنی مسئلہ درپیش ہے تواس کے لئے آپ کو جلد از جلد ڈاکٹر سے ملنے کی ضرورت ہے۔اس کے لئے آپ مرہم ڈاٹ پی کے کی ویب سے گھر بیٹھے ڈاکٹر کی اپائنمنٹ لے سکتے ہیں۔اس کے علاوہ آپ اس نمبر پر 03111222398 آن لاین کنسلٹیشن بھی لے سکتے ہیں۔