بڑی بہن ہونا بہت سارے حوالوں سے نقصان دہ بھی ثابت ہوتا ہے ۔ اس بے چاری پر اپنےسے چھوٹے بہن بھائیوں کی ذمہ داری بہت ہی چھوٹی عمر سے پڑ جاتی ہے اس کے ساتھ ساتھ گھر کے چھوٹے موٹے کاموں میں بھی ماں کا ہاتھ بٹانا پڑتا ہے
اس حوالے سے معروف ماہر معیشت پامیلا جاکیلا اوراوون اوزئير جن کا تعلق ولیم کالج کینیا سے ہے نے ایک خاص ریسرچ کی ۔ان کا یہ کہنا تھا کہ ان کے معاشرے میں کینیا سے تعلق رکھنے والے گھرانوں میں پہلی اولاد اگر لڑکی ہوتی تو اس کو بہت کم عمری سے اضافی ذمہ داریاں سنبھالنی پڑتی تھیں ۔یہاں تک کہ چھ سے آٹھ سال کی عمر میں بھی وہ اپنا آدھا وقت اپنے چھوٹے بہن بھائيوں کو سنبھالنے میں گزار دیتی ہے
لیکن اگر پہلی اولاد بیٹی کےبجاۓ بیٹا ہو تو معاملہ اس کے قطعی برعکس ہوتا ہے ۔
اضافی ذمہ داریوں کے بڑی بہن کی زندگی پر اثرات
پامیلا اور اوون کا یہ کہنا ہے کہ کئی سالوں کی مستقل تحقیق کے باوجود جس میں معاشی ، طبی اور تعلیمی حوالوں سے تحقیق کی گئی ۔ وہ یہ جاننے میں ناکام رہے کہ کم عمری سے ہی بڑی بہن کے اوپر پڑنے والی ان ذمہ داریوں کے ان پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں
بڑی بہن کا ہونا یا بڑے بھائي کا ہونا دونوں میں سے بہتر کیا ؟
ان دونوں کو جب کئي سال تک اپنی تحقیق کے باوجود بڑی بہن پر ان ذمہ داریوں کے اثرات کے بارے میں پتہ نہیں چل سکا تو انہوں نے اپنی تحقیق کا رخ بدل دیا اور اس کے بعد انہوں نے 700 بچوں کی زندگی کا مطالعہ کرنا شروع کر دیا ۔ ان بچوں میں سے کچھ کی بڑی بہنیں تھیں جب کہ کچھ بچوں کے بڑے بھائی تھے ۔
پامیلا اور اوون نے ان بچوں کی نشو نما اور ان کے اندر پیدا ہونے والی صلاحیتوں اور خود اعتمادی کی جانچ کی ۔ جانچ کے نتائج کے مطابق وہ تمام بچے جن کی بڑی بہن تھی اور جس نے ان بچوں کے ساتھ وقت گزارا وہ بچے عملی میدان میں دوسرے ان بچوں کے مقابلے میں زیادہ بہتر تھے جنکی بڑی بہنیں تھیں
بڑی بہن کی موجودگی کے نفسیاتی فوائد
بچوں کی تربیت میں ماں کا جس طرح ایک اہم کردار ہوتا ہے اسی طرح بڑی بہنیں بھی بچوں کی نفسیاتی نشو نما میں کئي حوالوں سے اہم کردار ادا کرتی ہیں ۔ اس کے علاوہ بڑی بہن کی موجودگی سے چھوٹے بہن بھائیوں کو کیا نفسیاتی فوائدحاصل ہوتے ہیں وہ کچھ اس طرح سے ہو سکتے ہیں
ماں باپ کے رویۓ کو نرم کرتی ہے
ایک تحقیق کے مطابق والدین اپنی پہلی اولاد اور خاص طور پر بیٹی کے معاملے میں بہت حساس ہوتے ہین اس وجہ سے ایک جانب تو ان کی تمام امیدوں کا مرکز ہوتی ہے اور دوسری جانب ان کی لگائی گئی تمام پابندیوں کا واحد شکار ہوتی ہے ۔ مگر جب چھوٹے بہن بھائی آجاتے ہیں تو یہی بڑی؛ بہن ماں باپ کی سختی اور پابندی کے معاملے میں ڈھال بن جاتی ہے اور چھوٹے بہن بھائيوں کو سپورٹ کرتی ہے اور جو مواقع زندگی میں خود حاصل نہیں کر پاتی اس کی کوشش ہوتی ہے کہ اس کے چھوٹے بہن بھائی ان مواقعوں سے فائدہ اٹھا سکیں
بچوں کی ذہنی صحت کے حوالے سے جاننے کےلیۓ یہاں کلک کریں
حوصلہ افزائی کرتی ہے
یہ ایک حقیقت ہے کہ اگر کسی کا ساتھ دینے والا حوصلہ بڑھانےوالا کوئی ساتھی ہو تو وہ بڑی سے بڑی مشکل کا سامنا آسانی سے کر سکتا ہے ۔ چھوٹے بہن بھائی اس حوالے سے خوش نصیب ہوتے ہیں کہ ان کے پاس بڑی بہن کی شکل میں ایک ایسا ساتھی موجود ہوتا ہے جو ہر ہر موقع پر ان کی رہنمائی کرتا ہے بلکہ ان کی حوصلہ افزائی کر کے منزل تک پہنچنے میں مدد کرتی ہے ۔
ذہنی صلاحیتوں کو بڑھانے میں اہم کردار
سائنسی تحقیق کے مطابق بڑی بہن کی موجودگی ٹین ایجر نوجوان چھوٹے بہن بھائیوں کے اندر منفی خیالات کو پیدا ہونے سے روکتی ہے ۔ اس کے علاوہ ابتدائی عمر کے ڈپریشن میں بھی بڑی بہن کی موجودگی بہت اہم کردار ادا کرتی ہے ۔ جو بچے بڑی بہنوں کے ساتھ پلتے ہیں وہ دوسرے بچوں کے مقابلے میں زیادہ حساس اور خیال رکھنے والے ہوتے ہیں
محبت پھیلانےوالے
بڑی بہن وہ ہوتی ہے جو کہ آپ کی ہر مشکل میں آپ کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے اس کی محبت اور سپورٹ چھوٹے بہن بھائیوں کے اندر محبت اور رشتوں کے احترام کا ایسا جزبہ پیدا کر دیتی ہے جو کہ آنے والی زندگی میں ان کی زندگی میں بہت کام آتا ہے ۔ اور یہی سبب ہے کہ ایسے لوگ جن کی بڑی بہن ہوتی ہے جب عملی زندگی میں قدم رکھتے ہیں تو زیادہ کامیاب رہتے ہیں
بڑی بہن کے ساتھ چھوٹے بہن بھائيوں کا تعلق ان کی نفسیاتی نشو نما میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور اس بات سے ہم سب واقف ہیں کہ مضبوط اعصاب کے مالک افراد ہی عملی زندگی میں پیش آنے والے دباؤ کا مقابلہ کر سکتے ہیں ۔
صحت مند انسان ہی درحقیقت کامیاب انسان ہوتا ہے ۔ عملی زندگی میں صحت کے حوالے سے کسی بھی قسم کے مسائل کی صورت میں آن لائن مشورے کے لیۓ مرہم ڈاٹ پی کے کی ایپ ڈاون لوڈ کریں یا پھر 03111222398 پر رابطہ کرین