جوں جوں گرمی کا موسم قریب آتا ہے اور دن لمبے ہوتے جاتے ہیں، ہیٹ ویو کے دوران باہر نکلنا اور کام کرنے سے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں۔ ہیٹ ویو میں محفوظ اور فریش رہنا بہت ضروری ہے گرمی کے دباؤ اور ہیٹ اسٹروک کو روکنے کے اقدامات کرنے بہت ضروری ہے۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار آکوپیشنل سیفٹی اینڈ ہیلتھ (این آئی او ایس ایچ) کے مطابق ہیٹ ویو سے متعلق سب سے سنگین مرض اس وقت ہوتا ہے جب جسم اپنے درجہ حرارت کو کنٹرول نہیں کرپاتا ہے۔
جسم کا درجہ حرارت 10 سے 15 منٹ کے اندر 106 ڈگری فارن ہائیٹ یا اس سے زیادہ تک بڑھ سکتا ہے اور اگر ہنگامی علاج فراہم نہ کیا گیا تو ہیٹ اسٹروک موت یا مستقل معذوری کا سبب بن سکتا ہے۔ گرمی سے متعلق دیگر مرض میں تھکاوٹ، کھنچاؤ اور جسم پہ دانے شامل ہیں۔ ہیٹ ویو کی لہر کسی کو بھی متاثر کرسکتی ہے آپ تجربہ کار ڈاکٹر سے مرہم پہ رابطہ کرسکتے ہیں یا 03111222398 پہ کال کریں۔
ہیٹ ویو کی صورتحال۔۔۔
پاکستان کے مختلف علاقوں میں ان دنوں شدید گرمی پڑ رہی ہے اور اس کی شدت میں آنے والے ہفتے مزید اضافے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ محکمہ موسمیات نے اپنے ایک الرٹ میں خبردار کیا ہے کہ آئندہ پانچ روز تک ملک کے مختلف علاقوں میں ہیٹ ویو کی لپیٹ میں رہیں گے۔ ملک میں اس بار ہیٹ ویو نے گزشتہ کئی سالوں کے ریکارڈ توڑ دیئے ہیں۔۔اس بار شدید گرمی ہوئی اور ملک کے کئی حصوں میں درجہ حرارت 42 ڈگری تک پہنچ گیا۔
۔1 ہیٹ ویو میں بیماری کی علامات اور روک تھام
ہیٹ اسٹروک اس وقت ہوتا ہے جب جسم کو پسینہ نہیں آتا اور جسم کا درجہ حرارت خطرناک سطح تک پہنچ جاتا ہے۔ ہیٹ اسٹروک کی علامات میں شامل ہیں۔
۔1 خشک، گرم سرخی مائل جلد اور پسینے کی کمی
۔2 جسم کا زیادہ درجہ حرارت ہونا
۔3 تیز نبض ، سردی ، الجھن
۔2 ہیٹ ویو کی وجہ سے تھکاوٹ
پانی اور نمک کے نقصان پر جسم کا ردعمل بہت خطرناک ہوتا ہے، عام طور پر یہ پسینے کے ذریعے ہوتا ہے ۔ہیٹ ویو کی وجہ سے تھکاوٹ کی علامات میں شامل ہیں۔
۔1 ضرورت سے زیادہ پسینہ آنا
۔2 کمزوری یا تھکاوٹ ہونا
۔3 چکر آنا یا الجھن ہونا
۔4 پٹھوں میں کھنچاؤ ہونا
۔5 رنگت کا پھیکا پڑجانا
۔3 ہیٹ ویو میں کھنچاؤ محسوس ہونا
نمک کی کم سطح کی وجہ سے اس میں کھنچاؤ جسم کے پٹھوں میں تکلیف دہ کھنچاؤ ہوتا ہے اور عام طور پر زیادہ پسینہ آنے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اس کی علامات میں شامل ہیں۔
۔1 پٹھوں میں درد عام طور پر پیٹ، بازو یا ٹانگوں میں ہوتا ہے۔
۔2 پٹھوں کا کھنچاؤ عام طور پر پیٹ، بازو یا ٹانگوں میں ہوتا ہے۔
۔3 ہیٹ راش جلد کی جلن ہے جو زیادہ پسینے کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔
۔4 گرمی کے دانے کی علامات بھی اس میں شامل ہوتی ہے۔
۔4 ہیٹ ویو میں بیماری کی علامات کو پہچاننا سیکھیں
۔1 پنکھے پر انحصار نہ کریں۔ جسم کے درجہ حرارت کو کم کرنے کی کوشش کریں اور ہیٹ ویو سے ہونے والی بیماریوں سے بچیں۔
۔2 ایسی جگہوں کا انتخاب کریں جہاں آپ فریش ہونے کے لئے جا سکتے ہیں جیسے لائبریریاں اور شاپنگ مالز وغیرہ شامل ہیں۔
۔3 کھڑکیوں کو ڈریپس یا شیڈز سے ڈھانپ دیں۔
۔4 ونڈو ریفلیکٹرز کا استعمال کریں جو خاص طور پر باہر گرمی کے لئے ڈیزائن کیے گئے ہوتے ہیں۔
۔5 گرمی کو دور کرنے کے لئے انسولیشن شامل کریں۔
۔5 ہیٹ ویو بچنے کے 10 اہم حفاظتی اقدامات
۔1 ہائیڈریٹ رہیں
کافی مقدار میں پانی اور مشروبات پئیں؛ شروع کرنے سے پہلے تقریبا 16 اونس اور ہر 10 یا 20 منٹ میں 5 سے7 اونس پئیں۔
۔2 پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے فزی ڈرنکس سے پرہیز کریں
کافی، چائے اور کیفین والے سافٹ ڈرنکس سے پرہیز کریں یہ آپ کی مدد کرنے کے بجائے زیادہ تکلیف پہنچا سکتے ہیں۔
۔3 ہلکے رنگ کے لباس پہنیں
ہلکے، ہلکے رنگ کے اور ڈھیلے ڈھالے کپڑے ہیٹ ویو سے بچانے میں مدد کرتے ہیں۔ اگر یہ مکمل طور پر گیلے ہو جائیں تو کپڑے تبدیل کرلیں۔
۔4 اپنی رفتار کو سست کریں
کوئی بھی کام آرام آرام سے کریں۔ ہیٹ ویو میں محفوظ طریقے سے کام کرنے کی اپنی رفتار کو کم رکھیں کیونکہ تیزی سے کام کرنا آپ کو نقصان پہنچائے گا۔
۔5 بار بار وقفے سے دھوپ سے بچیں
کسی شیڈ یا ایئر کنڈیشنڈ والی جگہ کا انتخاب کریں اور پانی خوب پیئں۔ اور اپنے آپ کو تیز دھوپ سے بچائیں۔
۔6 ایک نم / گیلا کپڑا استعمال کریں
دھوپ میں اپنا چہرہ باربار صاف کریں یا اسے اپنے گلے میں ڈال دیں۔
۔7 سن برن ہونے سے بچیں
گھر سے باہر نکلتے وقت سن اسکرین کا استعمال کریں اور اگر باہر کام کر رہے ہیں تو ٹوپی ضررو پہنیں۔
۔8 ہیٹ ویو سے متعلق بیماری کی علامات سے ہوشیار رہیں
گرمی سے ہونے والی جان لیوا بیماریوں سے بچنے کی کوشش کریں۔ احتیاط کے ساتھ ڈاکٹر سے رجوع کریں تاکہ بروقت علاج ممکن ہوسکے۔
۔9 براہ راست سورج سے پرہیز کریں
اگر ممکن ہو تو سایہ تلاش کریں یا سورج سے مکمل پرہیز کریں۔
۔10 کم مقدار میں کھانا کھائیں
فائبر اور قدرتی رس والے زیادہ پھل کھائیں۔ زیادہ پروٹین والی غذاؤں سے پرہیز کریں۔
اگر آپ کو ہیٹ ویو میں کھنچاؤ یا تھکاوٹ کی علامات ہیں تو ٹھنڈے مقام پر جائیں اور اضافی کپڑے ہٹاکر اور فریش ڈرنکس یا پانی کے گھونٹ لے کر فریش ہوجائیں۔ اگر علامات خراب ہوجاتی ہیں یا ایک گھنٹے سے زیادہ رہتی ہیں تو ڈاکٹر کو کال کریں۔