آجکل جدید زندگی جذباتی چیلنجوں سے بھری پڑی ہے کامیابی کے لئے دباؤ، کھو جانے کا خوف، اچھے تعلقات، کام کی تسکین کی خواہش سب جذبات کے غیر مستحکم امتزاج کو جنم دے سکتے ہیں۔ ہم اپنے معاشرے سے یہ نہیں سیکھتے ہیں کہ ان سے کیسے کام لیا جائے بلکہ یہ سیکھتے ہیں کہ ان سے کیسے بچنا ہے۔
۔ 1 کیا جذبات کا تعلق جسمانی صحت سے ہوتا ہے؟
کبھی آپ نے سوچا ہے کہ آپ کے جذبات کا تعلق آپ کی جسمانی صحت سے ہو سکتا ہے اگر آپ کسی بھی جذباتی دباؤ کا شکار ہوتے ہیں تو اس کا براہ راست اثر آپ کی صحت پر پڑتا ہے اور جب ہم منفی جذبات پر قابو نہیں پاتے ہیں تو یہ ہماری صحت کو متاثر کرتے ہیں۔ کیونکہ جب دماغ جذبات کے بہاؤ کو کنٹرول کرنے کی کوشش کرتا ہے تو ایسا کرنا دماغ اور جسم پر دباؤ پیدا کرتا ہے۔
جذباتی تناؤ نہ صرف ذہنی بیماریوں سے جڑا ہوا ہے بلکہ جسمانی مسائل جیسے دل کے امراض، آنتوں کے مسائل، سر درد، اور قوت مدافعت کی خرابیوں سے بھی منسلک ہے ایک شخص جتنا زیادہ اپنے جذبات کا اظہار کرتا ہے ، وہ اتنا ہی کم بیمار ہوتا ہے۔
اگر آپ بھی کسی دماغی تناؤ کا شکار ہیں تو اس سلسلے میں ماہر ڈاکٹر سے رابطہ کرنے کے لئے مرہم کی ویب سائٹ پر وزٹ کریں یا آپ اس نمبر پر کال بھی کر سکتے ہیں 03111222398 ۔ یہاں ہم کچھ نفسیاتی مسائل کا ذکر کریں گے جو آپ کی جسمانی صحت پر اثرانداز ہوتے ہیں اور ان سے بچنے کے طریقوں پر بھی غور کریں گے۔
۔ 2 جذباتی دباؤ کے جسم پر ہونے والے اثرات
بعض اوقات ہم جسمانی طور پر کچھ ایسی بیماریوں میں مبتلا ہو جاتے ہیں جن کا تعلق ہماری دماغی صحت کے ساتھ ہوتا ہے لیکن ہم اس بات سے ناواقف ہوتے ہیں کہ ہماری یہ حالت کسی جذباتی دباؤ کی وجہ سے ہوتی ہے۔
۔ 1 خوف الرجی اور جلد کی سوزش کا سبب بن سکتا ہے
کچھ محققین کا ماننا ہے کہ کچھ الرجک حالات دماغی صحت سے منسلک ہو سکتے ہیں ایگزیما، تیزبخار, دمہ اور دماغی بیماری یا جذباتی دباؤ کی وجہ سے ہو سکتا ہے ۔ ممکن ہے کہ آپ سالوں سے الرجی کا شکار ہوں لیکن اس کی وجہ سے ناواقف ہوں ۔ آپ کا اندرونی خوف اس حالت کو ایکٹو کر سکتا ہے جیسا کہ آپ نے اکثر دیکھا ہو گا کہ خوف یا پریشانی کی حالت میں اس قسم کے لوگوں کو دمہ کا اٹیک ہوجاتا ہے۔ دمہ کی علامات اور جلد کی سوزش کو نفسیاتی عوامل کے بوجھ کو کم کر کے بہتر یا ٹھیک کیا جا سکتا ہے۔
۔ 2 وزن بڑھنے کے مسائل کو جنم دے سکتا ہے
وزن کے ساتھ مسائل جنون یا کسی خیال کی وجہ سے پیدا ہو سکتے ہیں اس کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں ممکن ہے کہ آپ اپنے کمزور جسم اور کم وزن کو لے کر پریشان ہوں یا کسی بھی تعلق سے متعلق پریشانی میں مبتلا ہو کر زیادہ کھانا شروع کر دیں، دراصل آپ کی دماغی حالت آپ کی آنتوں کی صحت کو متاثر کرتی ہے جس کی وجہ سے آپ کا نظام انہضام ٹھیک طور پر کام نہیں کر پاتا ہے اور آپ زیادہ خوراک لینا شروع کر دیتے ہیں جو وزن میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔
اس کے لئے آپ کو اپنے اس جذباتی دباؤ پر قابو پانا ہو گا آپ کے لئے اپنے جسم کا خیال رکھنا بھی بہت ضروری ہے اس لئے اپنی دماغی صحت کو برقرا رکھیں ورنہ اس کے نتائج خطرناک ہو سکتے ہیں۔
۔ 3 بہت سی مختلف بیماریوں کا سبب
بعض اوقات کسی بڑی بیماری کے ہونے کا خوف یا وہم ہونے لگتا ہے جبکہ اس میں کوئی حقیقت نہیں ہوتی ہے اور آپ اس بیماری کے متعلق بہت زیادہ سوچنے اور غور و فکر کرنے لگتے ہیں پھر ایسا ہوتا ہے کہ آپ کو خود میں اس بیماری کی علامات محسوس ہونے لگتی ہیں اس کا سبب جنون یا فکشن ہو سکتے ہیں۔
بعض اوقات ہم مسائل کو ضرورت سے زیادہ اہم سمجھ لیتے ہیں اور جذبات پر قابو پانے کی کوشش کرنے لگتے ہیں جو صورت حال کو مزید خراب کرتا ہے اور ہماری بیماری کو مزید حقیقی بنا دیتا ہے۔
۔ 4 جذباتی دباؤ ہاضمے کی خرابی کا سبب بن سکتا ہے
ہمارا معدہ ایک پیچیدہ نظام کے ذریعے کنٹرول کیا جاتا ہے. زندگی کا تناؤ اس کی حرکتوں کو تبدیل کر سکتا ہے اور ناپسندیدہ ردعمل کا سبب بن سکتا ہے ۔ پیٹ اور گیسٹرائٹس کی سوزش آپ کے جذبات کے دائرے میں تنازعے کی وجہ سے ہو سکتی ہے ہم اپنی دماغی الجھنوں میں اندرونی کشمکش کو دیکھنے سے قاصر ہو جاتے ہیں تو پھر دماغ کو خود اس پر توجہ دینا پڑتی ہے۔ جس کی وجہ سے ہاضمے کی خرابی کا سبب بنتا ہے۔
۔ 5 درد شقیقہ کا سبب بن سکتا ہے
خود پر ہونے والی تنقید، کم اعتمادی اور خوف، یہ وہ تمام وجوہات ہیں جو آپ کو ہر وقت پریشانی اور تناؤ میں مبتلا رکھتی ہیں آپ ہر وقت خود کو ذلیل محسوس کر سکتے ہیں اور منفی سوچوں کا شکار ہو سکتے ہیں آپ کو اپنی زندگی لاحاصل اور بے معنی لگ سکتی ہے اور آپ جذباتی دباؤ کا شکار ہو سکتے ہیں ۔ ہر وقت اس قسم کی سوچوں میں مبتلا رہنے کے سبب آپ سر درد یا درد شقیقہ کا شکار ہو سکتے ہیں۔
۔ 6 دل کی بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے
بار بار ڈپریشن اور بےچینی کورونری دل کی بیماری کے خطرے سے براہ راست وابستہ ہیں۔ افسردگی کے عوارض بہت سی دل کی تکالیف کو ایکٹو کر سکتے ہیں آپ زیادہ سے زیادہ بےچین محسوس کر سکتے ہیں۔ آپ جتنا زیادہ بےچین یا اضطراب میں مبتلا ہوتے آپ کا دل اتنی ہی تیزی سے دھڑکنے لگتا ہے ۔یہ دل کے مسائل کو ایکٹو کر سکتا ہے۔
۔ 3 اس سے بچنے کے لئے کیا کرنا چاہیئے؟
جب ہم کسی بھی جسمانی علامات کے لئے ڈاکٹر سے رابطہ کرتے ہیں تو ضروری ہے کہ ڈپریشن، جذباتی دباؤ کے لئے ہم ماہر نفسیات سے ملیں اور مسئلے کی بنیادی وجہ جاننے کی کوشش کریں اور مناسب علاج حاصل کریں۔
اس کے علاوہ مراقبہ اور ذہن سازی کی تربیت تناؤ میں کمی کے لئے ایک اچھا حل ہو سکتی ہے ماہرین کا کہنا ہے کہ ذہن سازی ہماری توجہ کو دوبارہ مرکوز کرنے کا طریقہ سکھانے میں ہماری مدد کرتی ہے ۔ یہ اہم ہے کہ بعض اوقات دوسروں کی باتوں کو اہمیت نہ دیں اور اس کے متعلق نہ سوچیں بلکہ اپنے دماغ کو کچھ دیر کے لئے آرام دیں۔