جگر کی سوزش جگر کی بیماری کی ایک عام حالت ہے جو جگر میں ذخیرہ شدہ اضافی چربی کی وجہ سے ہوتی ہے ۔ اکثر لوگوں میں جگر کی سوزش کی علامات ظاہر نہیں ہوتی ہیں اور ان میں صحت سے متعلق کوئی بڑے مسائل پیدا نہیں ہوتے ہیں لیکن بعض افراد میں یہ جگر کی ناکامی کی وجہ بن سکتی ہے۔ لہذا اگر کسی میں جگر کی سوزش کی تشخیص ہوتی ہے تو اس بات کو ہلکا نہیں لینا چاہئے بلکہ اپنے طرز زندگی میں تبدیلی لاتے ہوئے اس کے علاج کی جانز جانا چاہئے
جگر کی سوزش کیا ہے؟
ڈاکٹر ایرا جیکسن، ہیپاٹولوجی کی چیف اور لینگون ہیلتھ میں میڈیسن کی پروفیسر بتاتی ہیں،کہ نان اکوحل فیٹی لیور ڈیزیز امریکہ میں اندازا 30 فیصد بالغوں کو متاثر کرتی ہے۔ اس کی وجہ جگر میں زایدہ چربی کا جمع ہونا بنتی ہے جو موٹاپے اور ذیابیطس کا سبب بن سکتی ہے اور اگر بروقت اس کی جانچ نہ کی جا سکے تو یہ جگر کے کینسر اور جگر کی خرابی کے ساتھ ساتھ دل کو بھی نقصان پہنچا سکتی ہے۔
جگر کی سوزش کیسے نقصاندہ ہے؟
کلیولینڈ کلینک کے مطابق، زیادہ تر معاملات میں جگر کی سوزش کوئی بھی سنگین مسائل پیدا نہیں ماسوائے اس کے کہ یہ جگر کو اس کا کام کرنے سے روکتی ہے لیکن 7 سے 30 فیصد لوگوں کے لئے جگر کی سوزش کی بیماری وقت کے ساتھ بدتر ہوجاتی ہے، اور آپ کا جگر تین حالتوں سے گزرتا ہے
آپ کا جگر سوجن کا شکار ہو جاتا ہے اور اس کی بافتوں کو نقصان پہنچتا ہے اس حالت کو سٹیٹو ہیپاٹئٹس کہتے ہیں۔
جس جگہ سے آپ کا جگر خراب ہوتا ہے اس جگہ پر داغ پڑتے جاتے ہیں اس عمل کو فائبروسس کہا جاتا ہے۔
داغ کے ٹشوز بڑھ کر صحت مند ٹشو کی جگہ لے لیتے ہیں اور اس حالت کو جگر کا سیروسس کہا جاتا ہے۔
جگر کی سوزش کی علامات
جگر کی سوزش میں مبتلا لوگوں میں اس وقت تک کوئی علامت ظاہر نہیں ہوتی جب تک کہ یہ بیماری جگر کو سروسس تک نہ پہنچ جائے۔ اس وقت میں ظاہر ہونے والی علامات میں شامل ہیں
پیٹ میں درد:پیٹ کے اوپر دائیں جانب درد اور اینٹھن کا احساس
متلی، بھوک میں کمی یا وزن میں کمی
پیٹ کی سوجن اور ٹانگوں میں ورم
تھکاوٹ یا کمزوری کا احساس
جگر کی سوزش کے اسباب
کچھ لوگوں میں جگر کی سوزش کسی بھی سبب کے بغیر ہو سکتی ہے لیکن کچھ اسباب ایسے ہیں جو اس کی نشونما کا امکان بڑھاتے ہیں۔
موٹاپا
ٹائپ 2 ذیابیطس
میٹابولک سنڈروم
ہائی بلڈ پریشر،ہائی کولیسٹرول، ہائی ٹرائگلسرائڈ
بعض ادویات
جگر کی سوزش کی اقسام
جگر کی سوزش کی دو قسمیں ہیں
الکحل فیٹی جگر
الکوحل فیٹی جگر زیادہ شراب پینے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ حد سے زیادہ شراب کا استعمال جگر کی سوزش کی وجہ بنتا ہے اور یہ بہت زیادہ خطرناک ہو سکتا ہے۔ کیونکہ لگوگوں کے لئے شراب چھوڑنا اسان نہیں ہوتا اور یہ نہ صرف جگر کو نقصان پہنچاتا ہے بلکہ جسم کے باقی اعضاء کو نقصان پہنچاتا ہے۔
نان الکوحل فیٹی جگر
نان الکوحل فیٹی جگر ان لوگوں کو ہوتا ہے جو شراب نہیں پیتے ہیں۔اس بیماری سے متعلق صحیح وجہ محققین کو ابھی تک معلوم نہیں ہے لیکن جو عوامل اس کے خطرے کو بڑھاتے ہیں ان میں موٹاپا اور ذیابیطس شامل ہے۔
جگر کی سوزش کو کیسے کم کیا جائے؟
ڈاکٹروں کے مطابق آپ صحت مند طرز زندگی اپنا کر جگر کی سوزش کو کم کر سکتے ہیں
ورزش: ڈاکٹر جیکسن کا کہنا ہے کہ صرف ورزش کرنے سے ہی آپ جگر میں چربی کی مقدار کو کم کرسکتے ہیں اگر آپ ورزش نہیں کر سکتے ہیں تو باقاعدگی سے لمبی چہل قدمی شروع کریں اور اگر آپ ورزش کرتے ہیں تو اس کے دورانیہ میں اضافہ کر دیں۔
وزن میں کمی:ڈاکٹر جیکسن کا کہنا ہے موٹاپا فیٹی لیور کے مریضوں کے لئے اضافی چیلنز لاتا ہے اگر آپ اپنے وزن کا 3 فیصد بھی کم کرتے ہیں تو جگر کی چربی میں 5 سے 7 فیصد تک کمی آ سکتی ہے اور 10 فیصد تک کمی کا مطلب ہے کہ یہ جگر پر موجود داغ کو ریورس کرنا شروع کر دیتا ہے
اچھی خوراک:ڈاکٹر جیکسن کا کہنا ہے کہ صحت مند چکنائی والی غذا اور کم کاربوہائیڈریٹ کھانے سے جگر پر موجود چربی کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے
جگر کی صحت کے لئے طرز زندگی میں تبدیلی
ڈاکٹر خوبچندانی نے کہا کہ جگر کی سوزش کا سب سے بڑا ھل سب کے لئے طرز زندگی میں تبدیلی لانا ہے ۔وزن میں کمی ۔الکحل کے استعمال سے پرہیز، ورزش کرنا، صحت بخش غذا کا استعمال، شوگر اور پراسیسڈ کھانوں کا کم استعمال، سبزیوں اور فائبر کا خوراک میں استعمال کریں۔
ڈاکٹر خابچندانی کا کہنا ہے کہ جگر کی خرابی سے بچنے کے لئے بس سے اہم کام یہپ ہے کہ بنیادی وجوہات کا علاج کیا جائےجیسے ذایبیطس، ہائی بلڈ پریشر،ہیپاٹائٹس کا علاج وغیرہ
جگر کی سوزش کا علاج
کلیوکلینک کے مطابق جگر کی سوزش کے علاج کے لئے خاص طور پر کوئی دوائی موجود نہیں ہے سوائے اس کے کہ اپ ان عوامل پر قابو پانے کی کوشش کریں جو اس حالت کی وجہ بن سکتے ہیں اس کے علاوہ وہ طرز زندگی میں تبدیلی لانے کا بھی مشورہ دیتے ہیںجو آپ کی صحت کو نمایاں طور پر بہتر بنا سکتے ہیں ۔ اس کے علاج مین شامل ہیں۔شراب سے پرہیز،وزن کو کم کرنا، ذیابیطس، بلڈ پریشر اور ٹرائگلسرائڈ کو کنٹرول کرنااور اس کے ساتھ ان ادویات کا استعمال کم کر دیں جو جگر کی سوزش کی وجہ بن سکتی ہیں