حمل کے دوران جسم بہت سی جسمانی تبدیلیوں سے گزرتا ہے۔جلد بھی ان اثرات کا شکار ہوجاتی ہے۔آپ پریگنننسی کے دوران ٹھیک ہیں، تو وہ “حمل کی چمک” کہاں ہے جس کے بارے میں آپ نے سنا ہے؟چمکدار، خوبصورت نظر آنے والی جلد کے بجائے، آپ شاید ایک بے رونق چہرے کی طرح نظر آئیں گی۔ہو سکتا ہے کہ آپ کے چہرے پر سیاہ دھبے آ گئے ہوں۔یا ہوسکتا ہے کہ آپ کو خارش ہو رہی ہو جو کہ آپ کے پیٹ پر پھیلے ہوئے نشانات کے گرد ابھری ہوئی جلد ہو۔
خواتین کی عام طور پر حمل کے دوران جلد کی ظاہری شکل۔
خواتین عام طور پر حمل کے دوران جلد کی ظاہری شکل میں تبدیلیوں کا تجربہ کرتی ہیں۔
چھاتیوں، نپلوں اور اندرونی رانوں پر سیاہ دھبے۔
تناؤ کے نشانات۔
مہاسے۔
مکڑی کی طرح رگیں۔
ان رگوں میں سے بہت سے حالات نارمل ہیں۔اور ہارمونل تبدیلیوں کی وجہ سے ہوتے ہیں۔
اس مضمون میں، ہم جلد کی کچھ تبدیلیوں کا جائزہ لیں گے جو حمل کی وجہ سے ہو سکتی ہیں۔
حمل کے دوران جلد کے عام حالات۔
ہائپر پگمنٹیشن۔
یہ حالت جلد کی سیاہی ہوتی ہے اور میلانین میں اضافے کی وجہ سے ہوتی ہے، جسم میں وہ مادہ جو جلد کے رنگ کے لیے ذمہ دار ہوتا ہے۔ حمل آپ کے جسم میں زیادہ میلانین کا سبب بنتا ہے۔
میلاسما۔
(جسے کلواسما بھی کہا جاتا ہے)میلاسما ہائپر پگمنٹیشنکی ایک شکل ہے۔ یہ عام طور پر چہرے پر ٹین یا بھورے دھبے کا سبب بنتا ہے۔ یہ حالت حاملہ خواتین میں اتنی عام ہے کہ اسے “حمل کا ماسک” بھی کہا جاتا ہے۔
پروریٹک چھپاکی کے پیپولس۔
پروریٹک چھپاکی کے پیپولس اور پریگننسی کے دوران نشان ہوتے ہیں۔ یہ جلد پر ہلکے سرخ دھبوں کا پھیلنا ہوتا ہے۔ یہ زخم خارش کا سبب بن سکتے ہیں یا جل سکتے ہیں۔ ان کا سائز پنسل سے لے کر کھانے کی پلیٹ تک ہو سکتا ہے۔ جب وہ ایک بڑے جسم کے بڑے حصے میں مل کر بنتے ہیں تو انہیں پلاک کہتے ہیں۔ حمل میں، یہ زخم پیٹ، ٹانگوں، بازوؤں اور کولہوں پر ظاہر ہو سکتے ہیں۔
تناؤ کے نشانات۔
وہ جلد جو حمل یا وزن میں اضافے سے پھیلی ہوئی ہے، یا انتہائی وزن میں کمی کے باعث سکڑ گئی ہے، اس پر ایک قسم کے داغ ہوتے ہیں جسے اسٹریچ مارکس کہتے ہیں۔ اسٹریچ مارکس عام طور پر سرخی مائل یا ارغوانی رنگ سے شروع ہوتے ہیں، پھر چمکدار اور چاندی یا سفید رنگ میں دھاری دار ہو جاتے ہیں۔
جلد کے ٹیگز۔
حمل کے دوران جلد کے ٹیگ کا بڑھنا بہت عام ہے.یہ زخم عام طور پر گردن، سینے، کمر، اور چھاتیوں کے نیچے ہوتے ہیں۔جلد کے ٹیگ عام طور پر خطرناک یا مہلک نہیں ہوتے ہیں۔اگر وہ کسی ایسی جگہ پر ہیں جہاں انہیں لباس یا بار بار حرکت کی وجہ سے خون بہنے کا خطرہ ہو تو ڈاکٹر ان کا علاج کرسکتا ہے۔
رگوں کی تبدیلی۔
ویریکوز رگیں پریگننسی کے دوران ہوسکتی ہیں۔مکڑی کی رگیں چھوٹی، سرخ رگیں ہوتی ہیں ،جو عام طور پر چہرے، گردن اور بازوؤں کو متاثر کرتی ہیں۔حمل کے دوران ہارمون کی تبدیلیاں جلد کی ان بدصورت تبدیلیوں کے ساتھ ساتھ خون کی مقدار میں اضافے کا باعث بنتی ہیں۔
ویریکوز رگیں تکلیف دہ، بڑھی ہوئی رگیں ہیں جو حمل کے دوران وزن اور بچہ دانی کا دباؤ بڑھا سکتی ہیں۔اس سے ٹانگوں میں خون کا بہاؤ کم ہو جاتا ہے۔ویریکوز رگیں ٹانگوں، ولوا، وجائنا اور ریکٹم پر ہوسکتی ہیں۔یہ عام طور پر ڈلیروی کے بعد حل ہو جاتی ہیں۔چیک اپ کے دوران ان کی نشاندہی کسی ڈاکٹر سے کروائیں۔
ویریکوز رگوں کے اثرات کو کم سے کم رکھنے اور علامات کو دور کرنے کے لیے درج ذیل احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
بیٹھنے اور کھڑے ہونے کے وقت کو محدود کریں۔
لمبے عرصے تک بیٹھے رہنے پر ٹانگیں کھول دیں۔
جب ممکن ہو اپنے پیروں کو اونچا رکھیں۔
کثرت سے ورزش کریں۔
پانی کے زیادہ استعمال کے ساتھ قبض سے بچیں۔
(حمل کی ہولیسٹیسس (خارش والی جلد
حمل کی ہولیسٹیسسبعض اوقات آپ کی خارش والی جلد کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئے۔ یہ پریگننسی کے دوران جگر کی ایک بیماری ہے جو کہ حمل کے ہارمونز کی زیادہ مقدار کے نتیجے میں گال بلاڈر میں بائل کے عام بہاؤ کو متاثر کرتی ہے۔یہ حالت تیسرے سہ ماہی میں ہوتی ہے اور پورے جسم پر شدید خارش پیدا کر سکتی ہے۔
یہ اکثر ہتھیلیوں اور پیروں کے تلووں پر بدتر ہوتا ہے اور اس کی وجہ سے خواتین پریشان رہتی ہیں اور سو نہیں پاتی ہیں۔حمل کے دوران کولیسٹیسیس بھی یرقان (جلد اور آنکھوں کی پیلی رنگت) کے ساتھ ہو سکتا ہے۔ گائنی کی ڈاکٹرخون کا ایک سادہ ٹیسٹ کروائے گی جو اس بات کی تصدیق کر سکتا ہے کہ آیا آپ کو حمل کا کولیسٹیسیس ہے، اور اکثر دوائیں اس کا علاج کر سکتی ہیں۔
اکثر ڈیلیوری کے بعد بھی ان سب کا علاج ہو سکتا ہے، اس لیے ہم تجویز کر سکتے ہیں کہ جب آپ اپنی مقررہ تاریخ کے قریب ہوں تو لیبر لیں ۔حمل کے دوران آپ کا جسم بہت زیادہ تبدیلیوں سے گزرتا ہے۔زیادہ تر جلد کے حالات کسی بھی چیز سے زیادہ پریشان کن ہوتے ہیں۔لیکن اپنے ڈاکٹر کو اپنی علامات کے بارے میں بتائیں کہ کسی بھی سنگین مسئلے کا سامنا کرنے سے بچنے کے لیے ڈاکٹر کی ہدایت پہ عمل کریں ۔خوش رہیں اور اچھی اور صحت مند خوراک کا استعمال ڈاکٹر کے مشورے سے کریں۔
مرہم کی ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں پہ کلک کریں۔
Dania Irfan is a distinguished Urdu writer with a prolific portfolio of blogs and articles that delve into the intricacies of language and culture. With years of experience in the field, her expertise is sought after by readers and institutions alike.