جونک تھراپی کی تاریخ تقریبا ہزاروں سال پرانی ہے۔ مصریوں نے اس طریقہ علاج کا استعمال 3500 سال قبل کیا تھا۔قدیم زمانے میں جونک تھراپی کا استعمال سر درد سے لیکر کان درد سے لیکر بواسیر تک ہر چیز کے علاج کے لئے کیا جاتا تھا۔ تاہم اب ماڈرن سائنس بھی بہت سے علاجوں کے لئے جونک تھراپی کی جانب راغب ہو رہی ہے۔
Table of Content
جونک تھراپی کا صحت کے لئے ماضی میں کردار
دواؤں کی جونک کی تاریخ کافی دلچسپ ہے قدیم زمانے میں پلینی دی ایلڈر نے فلیبائٹس اوربواسیر کے علاج کے لئے جونکوں کی سفارش کی تھی جبکہ مصر کے طبیب کا خیال تھاکہ جونک بخار سے لیکر پیٹ پھولنے تک ہر مرض کو ٹھیک کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔ صددیوں تک جسمانی سیال میں پائے جانے والے عدم توازن کو بحال کرنے کے لئے مریضوں کا خون بہایا جاتا تھا
جسمانی رطوبت سے مراد چار قسم کے سیال جو جسم میں پائے جاتے ہیں خون، بلغم، سیاہ پت اور پیلا پتاور صحت مند رہنے کے لئے ان چاروں رطوبتوں کو متوازن رہنا ضروری تھااور ان کا عدم توازن بیماری کا باعث بن سکتا تھا۔قرون وسطی کے اختتام تک ڈاکٹر جونکوں کو عوارض کی ایک وسیع رینج کے کے علاج کے لئے استعمال کرتے رہےجن میں اعصابی نظام کی بیماریاں،پیشاب، تولیدی مسائل، سوزش اور آنکھوں کی بیماریاں شامل ہیں۔
جونک تھراپی کا موجودہ کردار
قدیم مصر کے زمانے سے جونک تھراپی اعصابی نظام کی کمزوری، دانتوں کے مسائل، جلد کی بیماریوں اور انفیکشن کے علاج کے لئے کی جاتی رہی ہے۔آجکل وہ زیادہ تر پلاسٹک سرجری اور دیگر مائیکرو سرجرہی میں استعمال ہوتی ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ جونک پیپٹائڈس اور پروٹین خارج کرتی ہیں جو خون کو جمنے سے روکنے کے لئے کام کرتی ہیں۔یہ زخموں کو ٹھیک کرنے کے لئے خون کو بہنے دیتا ہے
چونکہ یہ پیچیدگیوں کو روکنے کے لئے ایک آسان اور سستہ طریقہ ہے جس کی وجہ سےاس طریقہ علاج میں اجکل بحالی دیکھنے میں آرہی ہے۔
جونک تھراپی کیسے کام کرتی ہے؟
دواؤں کی جونک کے تین جبڑے ہوتے ہیں جن میں دانتوں کی چھوٹی قطاریں ہوتی ہیں۔ وہ اپنے دانتوں سے کسی شخص کی جلد میں سوراخ کرتی ہیںاور اپنی تھوک کے ذریعے اینٹی کوگالنٹ داخل کرتی ہیں۔ اس کے بعد جونکوں کو 20 سے 45 منٹ تک اس شخص کے جسم کے ساتھ لگا رہنے دیا جاتا ہے اور جونک کو زیر علاج شخص کا خون نکالنے دیا جاتا ہے یہ خون کی بہت کم مقدار نکالتی ہے ۔دواؤں کی جونک اکثر ہنگری یا سویڈن سے آتی ہے
جونک تھراپی کن صورتوں میں کی جاتی ہے؟
ایسی کئی صورتیں ہیں جن میں جونک تھراپی کا استعمال کیا جا سکتا ہے جن سے لوگوں کو فائدہ ہو سکتا ہے ان میں وہ لوگ شامل ہیں جو ذیابیطس کی وجہ سے اعضاء کے کٹ جانے کا خطرہ رکھتے ہیں، دل کی بیماری والے افراد،یا وہ لوگ جو کاسمیٹک سرجری کروا رہے ہیںجس میں انہیں کچھ نرم بافتوں کے ضائع ہونے کا خطرہ ہے۔ اس کے علاوہ خون کے لوتھڑے اور ویریکوز رگوں کے علاج کے لئے بھی جونک تھراپی کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔
جونک تھراپی کے لئے میڈیکل ایپلیکیشنز
سیشن کے دوران،زندہ جونک کو ہدف والے حصے کے ساتھ لگایا جاتا ہے جہاںسے وہ خون نکالتی ہیں۔ وہ پروٹین اور پیپٹائڈس کو خارج کرتی ہیں جو خون کو پتلا کرتے ہیں اور جمنے سے روکتے ہیں۔ یہ خون کی گردش کو بہتر بنانے کے ساتھ ٹشو کی موت کو بھی روکنے میں مدد گار ہیں۔ چونکہ یہ خون کے لوتھڑے توڑنے میں کارآمد ہیں اس لئے یہ دوران خون اور قلبی امراض کے لئے بھی کارآمد ہیں۔
امراض قلب
دل کی بیماری میں مبتلا افراد کے لئے جونک تھراپی کا استعمال سوزش اور خون کے بہاؤ میں بہتری لانے کے لئے کیا جاتا ہے۔ پچھلے کچھ سالوں میں جونک تھراپی عروقی امراض میں مبتلا افراد لے لئے ایک قابل قبول متبادل علاج بن گئی ہے۔
کینسر
جونک کی تھوک میں موجود خصوصی خامروں اور پلیٹلیٹس کو روکنے کی خصوصیت کی وجہ سے جونک تھراپی کا استعمال کینسر کے علاج میں بھی کیا جارہا ہےاگر چہ بعض خون کے کینسر والے لوگوں کو اس تھراپی کا مشورہ نہیں دیا جاتا لیکن یہ پھیپھڑوں کے کینسر کے اثرات کو کم کرنے میں مدد پایا جاتا ہے۔
ذیابیطس کا علاج
جونک تھراپی ذیابیطس کے مریضوں کے علاج میں بھی مؤثر ثابت ہو رہی ہےچونکہ ذیابیطس کا بڑھنا بہت سے مسائل کا سبب بن سکتا ہے جیسے کہ رگوں کی تنگی جس کی وجہ سے صحیح مقدار میں خون اعضاء تک نہیں پہنچ پاتا ، اس کے علاوہ خون کا گاڑھا ہونا، زخم کا نہ بھرنا وغیرہ چونکہ جوںک کے تھوک میں موجود مادہ خون کو پتلا کرتا ہے اور جمنے سے روکتا ہے لہذا اس تھراپی کا استعمال ذیابیطس کے مریضوں میں ہونے والی مختلف تکالیف میں مؤثر ثابت ہو رہا ہے۔
کاسمیٹک اور جونک تھراپی
جونک تھراپی نرم بافتوں کو محفوظ رکھنےاور چہرے کی سرجری کے بعد شفایابی کو فروغ دینے کے لئے مقبول ہو رہی ہے ۔نئے اور پرانے کیس اسٹڈیز کے مطابق جونک تھراپی کو تعمیر نو کی سرجریز کے بعد شفایابی میں مدد حاصل کرنے کے لئے مؤثر پایا گیا ہے ۔ ناک ، پیشانی، چھاتی، گال کی سرجریوں کے دوران اور بعد میں خون جمنے پر یہ تھراپی قدرتی طور پر صحتیابی پانے میں مدد کرتی ہے۔
خون کی گردش کے لئے جون تھراپی کے فوائد کی وجہ سے کچھ لوگ گنجے پن اور بالوں کے گرنے کے علاج کے لئے بھی اس کی مدد حاصل کر رہے ہیں۔
جونک تھراپی کے ضمنی اثرات
جونک تھراپی ایک آسان اور کم نقصاندہ طریقہ علاج ہے البتہ اس کے کچھ مضر اثرات بھی ہو سکتے ہیں جن میں ایک بیکٹیریل انفیکشن بھی ہے،اس لئے یہ تھراپی کرواتے وقت اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ تھراپی میں استعمال کی جانے والے جونکیں میڈیکیٹڈ ہوں اس کے علاوہ یہ تھراپی ان لوگوں کو نہیں کروانی چاہے جن میں قوت مدافعت کی کمی پائی جاتی ہ